گوجرانوالہ میں نہایت افسوسناک واقعہ ہوا کہ مسافر وین میں آگ لگنے سے 9 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں اسلام آباد کی ارم اور ان کا 7 سالہ بیٹا بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 4 افراد کی شناخت بھی ہوگئی ہے جن میں آمنہ نامی خاتون اور ان کے 2 بیٹے اور سسر بھی شامل ہیں۔ لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے کے نمونے لیے گئے ہیں۔ وین میں آگ بھڑک اُٹھنے کی وجہ سے وین کا دروازہ نہ کھل سکا، اور آگ سے جھلس کر 9 افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ مسافر وین میں آگ لگنے کے واقعے کے بعد اوگرا کی ٹیم نے حادثے کی جگہ کا معائنہ کیا، جس کے بعد اوگرا ٹیم نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ اعلیٰ حکام کو پہنچا دی۔ ذرائع کے مطابق اوگرا کی جانب سے انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وین میں ایک نہیں بلکہ دو سلینڈر لگے ہوئے تھے، وین کو پیچھے سے ٹکر لگی تو ایک سلینڈر کی نوزل کھل گئی جس کی وجہ سے گیس گاڑی میں پھیلی اور آگ لگ گئی۔ اوگرا کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ وین میں غیر معیاری سلینڈر استعمال کیا گیا اور سلینڈر لگاتے وقت احتیاطی تدابیر نظرانداز کی گئیں اور حفاظتی اقدامات بروئے کار نہیں لائے گئے۔ اوگرا نے مسافر گاڑیوں میں ایل پی جی کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کی ہوئی ہے، لیکن اس کے باوجود گاڑیوں میں سی این جی سلینڈرز میں ایل پی جی کا استعمال کیا جارہا ہے۔
جماعت اسلامی یوتھ کے زیراہتمام تھانہ سیٹلائٹ ٹائون کے سب انسپکٹر اکرم سندھو کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے راؤ ارسلان کا کہنا تھا کہ تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں اکرم سندھو کی غنڈہ گردی، رشوت، اور سائلین سے توہین آمیز رویّے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ان کی معطلی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اگر اکرم سندھو کو فوری معطل نہیں کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔