مجلہ
:
’مخزن‘ لاہور
مدیر
:
ڈاکٹر تحسین فراقی
صفحات
:
166 قیمت: 300 روپے فی شمارہ
ناشر
:
ڈاکٹر عائشہ سعید۔ ڈائریکٹر جنرل پبلک
لائبریز پنجاب
فون
:
042-99201004
فیکس
:
042-99201006
ای میل
:
makhzan2001qal@gmail.com
ویب سائٹ
:
www.qal.org.pk
٭ادبی معاملات میں جملہ خط کتابت مدیر مخزن معرفت قائداعظم لائبریری۔ شاہراہِ قائداعظم باغِ جناح لاہور سے کی جائے۔ مالی امور میں چیف لائبریرین قائداعظم لائبریری سے رجوع کیا جائے۔
—————
مجلہ ’مخزن‘ مسلسل شمارہ 39 قائداعظم لائبریری کا ادبی مجلہ ہے جو ڈاکٹر تحسین فراقی صاحب کی ادارت میں شائع ہوتا ہے۔ یہ جلد 19 کا شمارہ 1 ہے جو اسی سال 2021ء میں شائع ہوا ہے۔ ڈاکٹر تحسین فراقی اداریے میں لکھتے ہیں:
’’الحمدللہ کہ اِن دنوں دنیا میں کووڈ 19 کی شدت میں کمی واقع ہوئی ہے، اور حیات کی لہر بہر دوبارہ دیکھنے میں آرہی ہے۔ وطنِ عزیز میں بھی صورتِ حال بہتر ہے۔ مخزن کے سابقہ شمارے میں دو پرچے مجبوراً یکجا کردیئے گئے تھے۔ اب کے جنوری سے جون تک کا شمارہ اشاعت کے لیے تیار ہے اور امیدِ واثق ہے کہ اسی ماہ کے اواخر یا جولائی کی پہلی یا دوسری تاریخ تک منظرعام پرآجائے گا، ان شاء اللہ۔ مخزن کی مجلس ادارت کی پچھلی میٹنگ میں طے ہوا تھا کہ اردو کے نامور نقاد، ناول نگار، شاعر، مترجم اور ادیب شمس الرحمٰن فاروقی (م 25 دسمبر 2020ء) پر مخزن میں ایک گوشہ شائع کیا جائے گا۔ اس ضمن میں متعدد اہلِ قلم اور احباب سے درخواست کی گئی، اور رفتہ رفتہ فاروقی صاحب کی شخصیت اور ادبی خدمات پر چند اچھے مضامین تیار ہوگئے جو زیر نظر شمارے میں شامل کیے جارہے ہیں۔ فاروقی صاحب نے لمبی اور بابرکت عمر پائی۔ توقع تھی کہ ابھی وہ اور جئیں گے، مگر کورونا کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گئے۔ اللہ انہیں اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے۔ وہ چلے گئے مگر اردو ادب کی لوح پر اُن کا نام مدتوں جگمگاتا رہے گا۔ ابھی ان کا غم تازہ تھا کہ اِس سال 6 مئی کو اردو ادب کا ایک اور ستون گر گیا۔ ہماری مراد ڈاکٹر شمیم حنفی سے ہے۔ بدقسمتی سے وہ بھی کووڈ 19 ہی کے ہاتھوں راہیِ ملکِ بقا ہوئے۔ اردو دنیا اُن کا نام بھی دیر تک فراموش نہ کرپائے گی۔ اگر حالات نے مساعدت کی تو مخزن کے اگلے شمارے میں اُن پر اور بعدازاں کچھ اور ممتاز مرحومین پر بھی تحریریں شائع ہوں گی۔
زیر نظر شمارے میں گوشۂ شمس الرحمٰن فاروقی کے علاوہ بھی متعدد قابلِ توجہ مضامین و مقالات شاملِ اشاعت ہیں۔ پچھلے شمارے میں ہم نے وعدہ کیا تھا کہ نقاد، محقق اور غالب شناس ڈاکٹر مہر افشاں فاروقی کا ایک مقالہ ’’غالب کا 1841ء کا دیوان اور مطبوعہ کتابوں کا رواج‘‘ مخزن میں شائع کیا جائے گا۔ مقالہ حاضرِ خدمت ہے۔ اس کے مطالعے سے قارئین کرام بخوبی اندازہ کرسکیں گے کہ مذکورہ مقالہ مفید معلومات کی کان ہے، اور برعظیم میں کتابوں کی طباعت کے آغاز اور خود غالب کے دیوان (اردو) کے باب میں بڑا قیمتی لوازمہ فراہم کرتا ہے۔
اسی دوران اردو کے وسیع خانوادے کے بہت سے ممتاز افراد رخصت ہوگئے۔ معروف افسانہ نگار اور رپورتاژ نگار مسعود مفتی 11 نومبر 2020ء، نامور محقق اور شبلی شناس ڈاکٹر ظفر احمد صدیقی 28 دسمبر 2020ء، معروف صحافی اور کالم نگار رئوف طاہر 4 جنوری 2021ء، معروف شاعر اور نثر نگار نصیر ترابی 10 جنوری 2021ء، تاریخ کے ممتاز استاد پروفیسر احمد سعید 13 جنوری2021ء، البیلے نظم نگار اور وسیع المطالعہ ادیب زاہد ڈار 12 فروری 2021ء، اور میرے عزیز شاگرد اور عمدہ تنقید نگار اشتیاق احمد 12 مارچ 2021ء کو چل بسے۔ نیز ممتاز افسانہ نگار اور اچھے تنقید نگار رشید امجد بھی کورونا کے چنگل سے بچ نہ سکے اور واصل بحق ہوئے۔ علاوہ ازیں اردو کے محب ڈیوڈ میتھیوز، نامور ڈرامہ نگار حسینہ معین (م 26 مارچ 2021ء)، بہت اچھے شاعر نجیب احمد (9 اپریل 2021ء)، اور ہمارے عزیز دوست اور معروف ٹی وی ڈرامہ نگار ڈاکٹر طارق عزیز (م 20 مئی 2021ء) بھی بساطِ حیات سے رخصت ہوگئے۔ اللہ تعالیٰ سب کی مغفرت فرمائے‘‘۔
مجلے کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا حصہ گوشۂ شمس الرحمٰن فاروقی، دوسرا تنقید و تحقیق، اور تیسرا تجزیہ۔ ان کے مقالات اور مضامین درج ذیل ہیں:
گوشۂ شمس الرحمٰن فاروقی:
’’وسط الحیواۃ میں خودنوشت کا خاکہ: غبارِ کارواں‘‘ شمس الرحمٰن فاروقی، ’’فاروقی صاحب: باتیں اور یادیں‘‘ ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی، ’’شمس الرحمٰن فاروقی اور اردو ادب‘‘ ڈاکٹر ناصر عباس نیر، ’’شمس الرحمٰن فاروقی اور مطالعہ اقبال‘‘ ڈاکٹر سرور الہدیٰ، ’’شمس الرحمٰن فاروقی کے فکری مباحث‘‘ ڈاکٹر صفدر رشید، ’’وہ جو چاند تھا سرِ آسماں وہ پلٹ گیا: الوداع شمس الرحمٰن فاروقی‘‘ ڈاکٹر فرید حسینی، ’’شمس الرحمٰن فاروقی… کچھ ذاتی مشاہدات‘‘ ڈاکٹر رفاقت علی شاہد، ’’شمس الرحمٰن فاروقی: وہ چاند جو چمک چمک کے ڈوب گیا‘‘ ڈاکٹر سلیم سہیل، ’’فاروقی صاحب کی یاد میں‘‘ ڈاکٹر تحسین فراقی
تنقید و تحقیق:
’’غالب کا 1841ء کا دیوان اور مطبوعہ کتابوں کا رواج‘‘ مہر افشاں فاروقی، ’’مرزا غالب اور دبستانِ میرٹھ کا ادبی شعور نقد‘‘ ابراہیم افسر، ’’شاعرِ دل گیر: جناب میر‘‘ ڈاکٹر اشفاق ورک، ’’بی شرف النسا‘‘ ڈاکٹر نازنین اختر، ’’ثروت حسین کی شاعری‘‘ ڈاکٹر نورین رزاق، ’’جدید اردو نظم اور استعمار‘‘ ڈاکٹر شاہد اشرف، ’’اردو اور انگریزی کے اشتراکات‘‘ کرن حسن
تجزیے:
’’زاویہ پر زاویۂ نگاہ‘‘ ڈاکٹر علی محمد خان، ’’دکنی غزل کی نشوونما‘‘ علیم صبا نویدی، ’’لغات اور فرہنگیں‘‘ ڈاکٹر تحسین فراقی
مزید قائداعظم لائبریری میں موصول ہونے والی نئی کتب کا اندراج ہے۔
جتنے مجلے شائع ہوتے ہیں ہماری خواہش ہوتی ہے کہ سب کا تعارف ہم اپنے قارئین سے کراتے رہیں۔ ان میں سے کچھ ہی ہم تک پہنچتے ہیں۔ ہماری درخواست ہے کہ قارئین کرام اپنے گھروں کو ان سے مزین کریں، اپنی آنے والی نسلوں تک ان کو پہنچائیں تاکہ ہم اپنے ادب، کلچر، تاریخ اور دین سے جڑے رہیں۔ یہ مخزن کے دورِ جدید کا شمارہ نمبر 39 ہے جس میں گراں قدر مقالے مطالعے کے لیے ملتے ہیں۔
مخزن کا یہ جدید شمارہ سفید کاغذ پر عمدہ طبع ہوا ہے۔