ایک بادشاہ نے دورانِ سیر و شکار ایک نہایت غریب الحال مگر صحت مند نوجوان کو دیکھا جو عالمِ شباب کی مستی میں قہقہے لگاتا، گاتا اور ناچتا جارہا تھا۔ بادشاہ نے اسے بلاکر پوچھا: ’’تُو کون ہے، اور اس مفلوک الحالی میں بھی اس قدر خوش کیسے ہے؟“ اس نے جواب دیا: ’’نہ کسی کا حاسد ہوں اور نہ محسود۔ اپنے افلاس کے باوجود امیروں سے حسد نہیں کرتا اور نہ کوئی میری غریبی کی وجہ سے میرے ساتھ حسد رکھتا ہے‘‘۔ بادشاہ نے کہا: ’’تُو غلط کہتا ہے، میں تیرا سب سے بڑا حاسد ہوں کیونکہ مجھے اپنی ساری عمر میں ایسی مسرت و شادمانی اور ایسی صحت مند جوانی کبھی میسر نہیں آئی جو اس وقت تجھے حاصل ہے۔“