آڑو: غذائی و ادویاتی خصوصیات

آڑو کا نباتاتی نام Prunus Persica ہے، اور اس کا تعلق Rosaceae فیملی سے ہے۔ آڑو کی تقریباً 200 اقسام پائی جاتی ہیں۔ اس کا درخت 15-8 فٹ اُونچا ہوتا ہے۔ پھل کا ڈایا میٹر 3-1 انچ ہوتا ہے۔ آڑو پوٹاشیم، وٹامن اے اور سی کا اچھا ذریعہ ہے۔ کم کیلوریز والا پھل ہے۔ اس میں سیر شدہ چکنائی (Saturated fat) نہیں پائی جاتی۔ یہ میٹھا، حابس (Astringent)، اور قبض کشا خصوصیات رکھتا ہے۔
آڑو کا استعمال ان بیماریوں میں مفید ہے:
خون کی کمی، قبض، بلندِ فشار خون، معدے کی سوزش، گردے کی سوزش، تیزابیت، سانس کی نالی کی سوزش، دمہ، ضعفِ ہضم، گردے اور پتے کی پتھری، کینسر۔
آڑو آسانی سے ہضم ہونے والا خوش ذائقہ پھل ہے۔ لہٰذا بوڑھے لوگ آسانی سے استعمال کرسکتے ہیں۔ قبض کشا ہے کیونکہ نظام انہضام کو تحریک دیتا ہے۔ اس میں موجود مدرِ بول (Diuretic) خصوصیات کی وجہ سے جوڑوں اور گھٹنوں کے درد کے مریضوں کو استعمال کروایا جاتا ہے۔ اچھے پکے ہوئے پھل کو معدے کے السر، آنتوں کی سوزش اور Colitis میں استعمال کیا جاتا ہے۔ آڑو جسم سے زہریلے مادوں کو نکالتا ہے۔ مٹاپے کو کم کرنے میں معاون ہے۔
آڑو موسمی پھل ہے۔ اسے محفوظ کرنا مشکل ہے، لیکن اس سے جیم، جیلی اور مارملیڈ وغیرہ بنایا جاسکتا ہے۔ خمیر شدہ (Fermented) پھل سے Peach Brandy کے نام سے ایک شراب بھی بنتی ہے۔
آڑو کے بیجوں کی ادویاتی خصوصیات
بیجوں میں دافع دمہ(Anti-asthmatic)، ملین (Emolient)، دافع سعال (Anti-tussive)، ہیمولائٹک (Haemolytic)، قبض کشا اور مسکن خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ قبض، کھانسی، دمہ اور ماہواری کی خرابیوں میں بیجوں کا اندرونی استعمال کیا جاتا ہے۔ کڑوے بیجوں کو کھانا نقصان دہ ہوسکتا ہے، کیونکہ ان میں Hydrocyanic acid کی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے۔
بیجوں کی غذائی ترکیب:
100 گرام بیجوں میں پائے جانے والے غذائی اجزاء یہ ہیں:
نمی 0.0،پروٹین 31.2گرام ،چکنائی 39.9 گرام ،ریشہ (فائبر) 14.8 گرام ،راکھ (ایش) 2.7 گرام ۔
آڑو کے بیج کا تیل
آڑو کے بیج سے 42 فیصد پیلے رنگ کا تیل (فکسڈ آئل) حاصل کیا جاتا ہے جس کی کوئی خاص خوشبو نہیں ہوتی۔ اس کی خصوصیات خوبانی کے تیل اور بادام کے تیل سے ملتی جلتی ہیں۔ Nourishing, Moisturising، Emollient اور Regenerative خصوصیات کی وجہ سے زیادہ تر کریم، لوشن، مساج کے تیل اور دوسری کاسمیٹکس میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں وٹامن ای بھی موجود ہے۔ جلد میں آسانی سے جذب ہوجاتا ہے۔ حساس اور خشک جلد کے مساج کے لیے بہترین ہے۔ ایگزیما اور Psoriasis سے ہونے والی خارش سے بچاتا ہے۔ ویدک میں اس تیل کو کان کے درد کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
پتوں اور چھال کی ادویاتی خصوصیات
آڑو کے پتے اور چھال کو بھی ادویاتی طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ان میں Demulcent، مسکن (Sedative)، پیشاب آور اور بلغم کو نکالنے والی خصوصیات موجود ہیں۔ ان کا جوشاندہ کھانسی، کالی کھانسی، ہوائی نالیوں کی مزین سوزش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ نظام انہضام کی تنگی اور خراش کے لیے بھی مفید پایا گیا ہے۔
Culpepper کے مطابق خشک پتوں کا سفوف زخموں کو مندمل کرتا ہے اور بہتے خون کو روکتا ہے۔ پتوں کا جوشاندہ معدے کی سوزش کو بھی ٹھیک کرتا ہے۔ پرانے زمانے میں آڑو کے پتوں اور چھال کی خصوصیات کو کونین کے برابر سمجھا جاتا تھا۔ پتوں میں پیلے رنگ کا فراری (Volatile) تیل پایا جاتا ہے جسے عمل کشید سے حاصل کیا جاتا ہے۔
اس میں بھی ہائیڈروسیانک ایسڈ ہوتا ہے۔ ہائیڈرو سیانک ایسڈ زہریلا اثر رکھتا ہے، اگر زیادہ مقدار میں استعمال ہو۔ اس کی بہت معمولی مقدار بطور دوا کام کرتی ہے۔ جڑ کی چھال کو استسقاء (Dropsy) اور یرقان کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ پتوں سے بنی چائے گردوں کے لیے صفائی کا کام کرتی ہے۔
پھولوں کی ادویاتی خصوصیات
آڑو کے پھولوں سے بنا شربت یرقان کے لیے مفید ہے۔ بچوں اور کمزور افراد کو طاقت کی بحالی کے لیے استعمال کروایا جاتا ہے۔ پھولوں میں مدر بول، مسکن، دافع کرم شکم (Vermifuge) خصوصیات موجود ہیں۔ قبض اور استسقاء کے علاج کے لیے پھول استعمال ہوتے ہیں۔ اس سے بنا ٹنکچر معدے کے درد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
گوند کی خصوصیات
آڑو کے تنے سے ایک گوند بھی حاصل ہوتا ہے جسے Peach gum کہتے ہیں۔ گوند میں Alterative، خشک کرنے والی (Astringent)، Demulcent اور مسکن خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ چین میں روایتی طریقہ علاج کے مطابق گوند کو ان بیماریوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ سوزاک، سوزاک دموی (Blood gonorrhea)، پیچش، ذیابیطس وغیرہ۔
انتباہ
مارکیٹ میں ملنے والے خشک آڑو کا استعمال صحت کے لیے اچھا نہیں ہے، کیونکہ انہیں خشک کرنے کے دوران سلفر سے Treat کیا جاتا ہے۔ البتہ دھوپ میں خشک کیے ہوئے آڑو استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ اگر آپ چینی کے شربت میں محفوظ (ڈبے میں بند) آڑو کو استعمال کررہے ہیں تو شربت کو استعمال نہ کریں۔ صرف آڑو کے ٹکرے ہی کھانے کے لیے استعمال کریں۔