فیصل آباد:سراج الحق کا دورۂ فیصل آباد

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے فیصل آباد کا دورہ کیا۔ انہوں نے کارکنوں سے ملاقات کی، نورانی مسجد ڈی گراؤنڈ میں خطبۂ جمعہ دیا، اور بعدازاں الخدمت کورونا ٹیسٹ لیب کا افتتاح کیا۔ انہوں نے فیصل آباد جماعت اسلامی کی ضلعی شوریٰ، علماء کنونشن اور خواتین کے اجتماع سے خطاب کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم، امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری، امیر جماعت اسلامی فیصل آباد محبوب الزماں بٹ، الخدمت پاکستان کے صدر عبدالشکور اور سابق امیر فیصل آباد انجینئر عظیم رندھاوا بھی ان کے ہمراہ تھے۔ امیر جماعت اور دیگر قائدین نے اپنے دورے کے دوران فیصل آباد کے تاجروں، وکیلوں، طالب علموں، علمائے کرام اور دیگر طبقہ ہائے فکر کے لوگوں سے ملاقاتیں کیں۔ صوبائی ٹیم کے ساتھ تین روزہ دورے کے دوران دعوتی، تربیتی اور تنظیمی سرگرمیوں کے علاوہ بار کونسل، تاجر برادری، کسانوں، طلبہ اور شہر کی مؤثر شخصیات سے بھی ملاقاتیں کیں، بار کونسل سے خطاب کیا، جماعت اسلامی کے تنظیمی اجتماعات سے خطاب کیا، اور اخبار نویسوں سے بھی گفتگو کی۔ سراج الحق نے انتخابی اصلاحات پر بھی جماعت اسلامی کا نکتہ نگاہ بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے متنازع انتخابی ترامیم متعارف کراکے دراصل اگلے انتخابات میں دھاندلی کا منصوبہ بنایا ہے۔ شفاف انتخابات کے لیے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرکے قوانین متعارف کروائے جائیں۔ اسٹیبلشمنٹ کا کام حکومت بنانا، چلانا اور توڑنا نہیں، انھیں بڑے دشمن کا سامنا ہے، سیکورٹی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ یہ تاریخ کی نااہل حکومت ہے۔ بجٹ پر بحث کے دوران ہی پیٹرول اور آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔ بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس لگاکر حکومت نے دو دنوں میں ایک اور یوٹرن لے لیا۔ وزیر خزانہ نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ بجٹ میں بینکوں سے رقوم کی منتقلی پر فیس عائد نہیں کی جائے گی، مگر اب 25ہزار سے زائد کی ٹرانزیکشن پرکٹوتی چارجز عائد کردیے گئے۔ قوم کی محنت کی کمائی کا 3.3ٹریلین ارب سود کی نذر ہوجائے گا۔ مدینہ کی ریاست میں سود ختم کیا گیا تھا، مگر ہمارے حکمران اُس ریاست کا نام لے کرسود کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے ابھی تک قوم سے کیا ہوا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا دعویٰ کیا گیا، مگر ڈھائی کروڑ نوجوان بے روزگار ہوگئے۔ کشمیریوں کے سفیر ہونے کا اعلان کیا، مگر مسئلہ مکمل طور پر سرد خانے میں ڈال دیا۔ تینوں بڑی جماعتیں آئی ایم ایف کی ایجنٹ ہیں۔ ہر کسی نے اپنے دور میں عالمی مالیاتی اداروں سے قرض لیا اور عوام کو تکلیفیں دیں۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے قوم سے اپیل کی کہ کرپشن فری پاکستان، اور اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیا جائے۔ سراج الحق نے اس عہدکا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی ماضی کی طرح عوامی مسائل کے حل کے لیے چوکوں، چوراہوں اور ایوانوں میں جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے مسائل کا واحد حل قرآن و سنت کے نظام کے نفاد میں ہے، جس کے لیے جماعت اسلامی کو پاکستان کے عوام کی بھرپور مدد درکار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک پر قرضوں کا کوہ ہمالیہ لدا ہوا ہے۔ عام آدمی کے مسائل بڑھ رہے ہیں، جب کہ بنی گالہ میں بیٹھے لوگوں کے وسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کے گزشتہ تین برسوں میں ملک میں غربت بڑھی اور مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان آیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار وسائل سے نوازا ہے۔ پاکستان گندم، گنا، دودھ اور لائیواسٹاک کا مرکز ہے، مگر ملک کا کسان بدحال ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ عوام کی پریشانیوں اور مشکلات کا ذمہ دار وہ طبقہ ہے جو حکمرانوں کی شکل میں ملک پر قابض ہے۔کشمیر کے مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ موجودہ حکومت نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا۔ بھارت مقبوضہ علاقے میں ہندوؤں کی آبادکاری کررہا ہے جو اِسی رفتار سے جاری رہی تو اگلے دس سال میں کشمیر میں مسلم اکثریت اقلیت میں بدل جائے گی۔ حکومتیں بنانے اور گرانے کا کام عوام کا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کو ملک کی سیکورٹی پر توجہ دینی چاہیے اور مقبوضہ کشمیر کو بھارت سے آزاد کرانا چاہیے۔ سیاست دانوں کو بھی اسٹیبلشمنٹ کو سیاسی معاملات میں گھسیٹنے سے گریز کرنا چاہیے۔ تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کام کریں۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت امریکہ سے ہونے والے معاہدے قومی اسمبلی میں پیش کرے، وزیراعظم کا اڈے نہ دینے کا اعلان بجا ہے۔ کرپشن کے ایک درجن نئے میگا اسکینڈلز کا تعلق حکومت سے ہے۔ پی ٹی آئی مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن کا سونامی لائی۔ نیب کا ادارہ ناکام اور خود قابلِ احتساب ہے۔ احتساب کے نام پر ڈرامہ اب انتقام میں بدل چکا ہے۔ حکومت میں کرپٹ مافیا موجیں کررہا ہے، اپوزیشن کو دبانے کے لیے نیب کا استعمال کیا جارہا ہے۔ نیب کو اپنا غیر جانب دارانہ کردار ثابت کرنا چاہیے۔حکومت نے گزشتہ تین سال میں عوام کو مسلسل دھوکہ دیا اور کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ دنیا بھر میں مسلمانوں کو تقسیم کرکے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ علمائے کرام کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ مسلمانوں کو آپس میں اختلافات ختم کرکے اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دینا چاہیے۔ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں خواتین کی عزت اور ان کا مستقبل محفوظ ہو۔ مغرب کے ایجنڈے پر کام کرنے والے ادارے انسانیت اور خاندانی نظام تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ خواتین کو وراثت میں ان کا حق دیا جائے اور الیکشن کمیشن ایسے مرد کو الیکشن میں حصہ نہ لینے دے جو اپنی بہن کو وراثت میں حق نہ دے۔
علماء کنونشن، خواتین کے اجتماع اور ضلعی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان مزید کسی کی جنگ لڑنے کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہمارے ملک کے 70ہزار لوگ پہلے ہی کسی کی جنگ کا ایندھن بن چکے ہیں۔امریکہ سے ہونے والے تمام معاہدوں کو قوم کے سامنے لانا چاہیے۔ اسلام خواتین کے حقوق کا سب سے بڑا محافظ ہے۔ملک میں اسلام کے نفاذ کے لیے خواتین کو بھر پور کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد کر رہی ہے۔