سفر وادیِ طائف

کتاب:سفر وادیِ طائف
سیرتِ طیبہ کا ایک اہم گوشہ
مصنف و مؤلف
:ڈاکٹر محمد افضل حفظہ اللہ(گولڈ میڈلسٹ)

صفحات
:
268 قیمت:500 روپے
ناشر
:
دارالنوادر۔ الحمد مارکیٹ سیکنڈ فلور اردو بازار لاہور-فون 0300-8898639
ڈسٹری بیوٹرز
:
کتاب سرائے، الحمد مارکیٹ اردو بازار لاہور
فون 042-37320318

فضلی بک سپر مارکیٹ اردو بازار کراچی
021-32629724
021-32212991

سیرتِ نبویؐ پر تحقیق و تصنیف کی سعادت رحمتِ خداوندی سے ارزانی ہوتی ہے۔ ڈاکٹر محمد افضل صاحب نے جس گوشۂ سیرت کو زیر مطالعہ بنایا ہے اس کو پڑھ کر اور سن کر ہر مسلمان غمگین ہوجاتا ہے، لیکن جو تکالیف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغِ دین کے اٹھائیں ان کو جان کر مسلمان متحرک اور پُرجوش بھی ہوتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد حماد لکھوی ڈین فیکلٹی علوم اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی لاہور تحریر فرماتے ہیں:
’’گزشتہ چودہ صدیوں میں سیرتِ طیبہ پر لکھے گئے ذخیرے کی مقدار اور موضوعاتی ترتیب کے لیے بھی کئی جلدوں پر مبنی فہارس مرتب کی جاچکی ہیں۔ ان فہارس کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ موضوع کس قدر گہرا اور جاذبِ نظر ہے، اور ہر دور میں اس کی تازگی اور دلچسپی کا معیار کیا ہے۔ دنیا کے ہر کونے میں لکھنے والوں نے اپنی اپنی استطاعت اور بساط کے مطابق اس میں حصہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
برصغیر پاک و ہند اس اعتبار سے انتہائی خوش بختی کا حامل ہے کہ عربی زبان کے بعد سیرت کا سب سے وسیع اور قابلِ قدر ذخیرہ اردو زبان میں ملتا ہے، بلکہ برصغیر کا بیسویں صدی کا ذخیرۂ سیرت تو کیفیت اور کمیت میں اس قدر شاندار ہے کہ اسے عالمِ عرب میں بھی خوب سراہا گیا ہے۔ اس دور میں سیرت نگاروں کے مختلف اور متنوع اسالیب سامنے آئے۔ سیرتِ طیبہ کے نئے نئے موضوعات دریافت ہوئے۔ آپؐ کی سیرت کے کئی اہم گوشوں پر تفصیلی کتب لکھی گئیں۔ سیرت نگاری کے ان اسالیب میں ایک، موضوعاتی سیرت نگاری کا اسلوب ہے کہ سیرت پر عمومی وقائع نگاری اور سیرت کی زمانی ترتیب کے بجائے کسی ایک واقعۂ سیرت سے متعلق تمام مرویات کی جمع آوری، ان کا تجزیہ اور ان سے استنباط مسائل کیا جائے۔ یہ اسلوب انتہائی محنت طلب اور نسبتاً زیادہ گہری تحقیقی نگاہ کا متقاضی ہے۔
عزیزم ڈاکٹر محمد افضل نے اس محنت طلب پہلو کا انتخاب کیا ہے اور سیرتِ طیبہ کے ایک اہم گوشے سفرِ طائف اور اس کے متعلقات پر قابلِ صد تحسین دستاویز سیرتِ طیبہ کے شائقین کے لیے پیش کی ہے۔ ڈاکٹر محمد افضل نے زیر نظر موضوع کے متعلق تمام پہلوئوں کا بالاستیعاب احاطہ کیا ہے۔ وادی طائف کی قدیم تاریخ، وادی طائف کے قدیم باشندے، ان کے مختلف قبائل، ان قبائل کے اہلِ مکہ اور بالخصوص قریش سے تعلقات اور رشتے داریاں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سفرِ طائف کی وجوہات و اسباب، واقعات اور ان کے مختلف پہلو، آپؐ کی دعوت اور اہلِ طائف کا ردعمل، نبوثقیف کا ردعمل، بنوثقیف کا اسلام کے خلاف معاندانہ رویہ اور اس کی وجہ سے برپا ہونے والے غزوہ حنین اور طائف کی تمام تر تفصیلات سپردِ قلم کی ہیں۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں کتب سِیر و تاریخ سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سفر طائف سے متعلق اتنی زیادہ تفصیلات اور مختلف جزئیات تلاش کرکے ان کو حسنِ ترتیب کے ساتھ یکجا کردیا گیا ہے۔ اس کتاب کے مطالعے سے محقق اور قاری کو تاریخی ادراک و شعور بھی ملے گا اور مستند معلومات بھی۔ سیرتِ طیبہ کے ان واقعات سے حاصل ہونے والے دروس و عبر، اور احکام و نصائح بھی انتہائی جامعیت کے ساتھ پیش کیے گئے ہیں تاکہ یہ تحقیق محض وقائع نگاری کا مجموعہ نہ ہو بلکہ عصرِ حاضر کا نوجوان اس سے استفادہ کرتے ہوئے موجودہ مسائل اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تاریخی شعور حاصل کرسکے۔ کتاب کے آخری حصے میں ڈاکٹر صاحب نے سفرِ طائف کے دعوتی عمل سے حاصل ہونے والے اسباق و نصائح کو عمدہ ترتیب اور عناوین کے تحت پیش کرکے انتہائی خوبصورت اختتام کیا ہے، جو ہر مسلم نوجوان کے لیے بالعموم اور اسلامیات کے طلبہ کے لیے بالخصوص انتہائی مفید ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے عزیزِ محترم کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبولیت سے نوازے اور لوگوں کے لیے نفع مند بنائے، آمین‘‘۔
پروفیسر ڈاکٹر حافظ محمد اشرف ہیڈ سیرت چیئر یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور رقم طراز ہیں:
’’اگر میں یہ کہوں کہ سیرت کی یہ کتاب وہ پہلی مستقل تصنیف ہے جو اس موضوع (سفر وادیِ طائف… سیرتِ طیبہ کا ایک اہم گوشہ) پر لکھی گئی ہے تو قطعاً غلط نہیں ہوگا۔ یہ کتاب اپنے موضوع پر ایک شاندار تخلیق (وتحقیق) ہے۔ واقعات کے انتخاب، لوازمے کی فراہمی اور ترتیب، اسلوبِ نگارش کی چاشنی کا یہ عالم کہ قاری کی دلچسپی شروع سے آخر تک برقرار رہتی ہے۔ اپنی انہی خصوصیات کے باعث یہ کاوش عوام الناس، علماء، خطباء اور محبانِ سیرت کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوگی، اِن شاء اللہ۔‘‘
لاریب یہ ایک جامع کتاب ہے۔ سفید کاغذ پر خوبصورت طبع کی گئی ہے۔
مجلّد ہے، دیدہ زیب سرِورق سے مزین ہے۔