شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت نماز جنازہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے پڑھائی
جماعت اسلامی کی جانب سے کراچی کی مختلف مساجد میں بھارتی زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر کی کوٹ بھلوال جیل میں دوران قید شہید ہونے والے تحریک آزادی کشمیر کے رہنما محمد اشرف خان صحرائی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ،جس میں اہل کراچی نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور اہل کشمیر اوران کی تحریک جدوجہد آزادی سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا ۔محمد اشرف خان صحرائی سمیت شہدائے کشمیر کو خراج تحسین پیش کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ عوام کشمیری مسلمانوں کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھیں گے ۔جامع مسجد رضوان اد اکی گئی نما زجنازہ کی امامت امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کی اورخطبہ جمعہ دیا۔حافظ نعیم الرحمن نے خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہاکہ کشمیرکے بغیر پاکستان نا مکمل ہے ،کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی تکمیل پاکستان کی جنگ ہے، حکمران طبقہ بھارت کے ساتھ خواہ کتنا ہی معذرت خواہانہ اور بزدلانہ رویہ اختیار کرے پاکستانی عوام کشمیری مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور ان کی جدوجہد آزادی کی پشتیبانی جاری رکھیںگے ،اہل کشمیر نے آج تک بھارت کا تسلط اور غلامی قبول نہیں کی ،کشمیریوں کا خون اور قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ،مقبوضہ کشمیر بھارت کی غلامی سے ضرور آزادی حاصل کرے گا۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غاصب افواج نے 5اگست 2019ء سے کرفیو اور لاک ڈاؤن لگایا ہوا ہے، محمد اشرف خان صحرائی شہید نے بھارتی غاصب افواج کے خلاف مزاحمت جدوجہد ،دین حق کے غلبہ کی فکر اور آخر ت کو سنوارنے کی کوششوں میں اپنی زندگی گزاردی ۔جیل میں بیمار ہوئے تو انہیں علاج کی سہولیات فراہم نہیں کی گئیں جس کے باعث جیل میں ہی انتقال کرگئے ،کشمیریوں پر زندگی تنگ کردی گئی ہے ،آزادی کشمیر کے حریت رہنما محمد اشرف خان صحرائی بھارتی جیل کی قید میں شہید ہوگئے ، شہیدنے اپنی بیشتر زندگی بھارتی جیلوں میں قید و بند کی صعوبتوں میں گزاردی ،آج بھی متعدد کشمیری رہنما اور نوجوان بھارتی جیلوں میںقیدہیں اور آزادی کی تحریک چلارہے ہیں اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگارہے ہیں ،جب کشمیری شہید ہوتے ہیں تو جسم پاکستانی پرچم میں لپیٹتے ہیں یہی ملک اور قوم کے اصل ہیرو ہیں،حکمران طبقہ کشمیر کے معاملے میں کوئی بات ہی نہیں کرنا چاہتا یہی وجہ ہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم ڈھایا جارہا ہے ،جہاد کو ایک سازش کے تحت دہشت گردی سے جوڑ دیا گیا ہے ،حکمران اللہ کو راضی کرنے کے بجائے مغرب کے آقاؤں کو راضی کرنے پر لگے ہوئے ہیں ۔