ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر ضلعی انتظامیہ کی کارروائیاں
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات میاں فرخ حبیب وزارت کا قلم دان سنبھالنے کے بعد پہلی دفعہ فیصل آباد پہنچے تو ان کا تحریک انصاف کے ارکانِ پارلیمان سمیت مرکزی و مقامی قیادت نے کوئی استقبال نہ کیا۔ ماضی کے برعکس وہ اپنی پہلی پریس کانفرنس میں تنہائی کا شکار رہے۔ حسبِ معمول شہر کی ثقافت کے مطابق بھی کسی بھی سطح کا کوئی پارٹی عہدیدار، ممبر قومی و صوبائی اسمبلی ان کی پہلی پریس کانفرنس میں شریک نہ ہوا۔ میاں فرخ حبیب نے رمضان کی شدید گرم دوپہر میں پریس کانفرنس کو کئی منٹ طویل کیا، مگر اختتام تک پارٹی قیادت اور خیرمقدم کرنے والے پارٹی سیاسی کارکن نہ پہنچ سکے۔
ضلع فیصل آباد میں لاک ڈائون/کورونا ایس اوپیزکی خلاف ورزی پرگزشتہ روزمزید17شاپنگ مال،2 ریسٹورنٹ، 3نجی اسکول سیل،6مسافر گاڑیاں بند، فیس ماسک کے بغیر 122 افراد کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے، جبکہ 25کو گرفتار اور مجموعی طور پر ایک لاکھ 14 ہزارروپے جرمانہ کیا گیا۔
47 روزمیں کارروائی کرکے 1421شاپنگ مال وپلازے،ریسٹورنٹ،شادی ہالونجی اسکولوں کو سیل اور 21لاکھ70 ہزار روپے کے جرمانے کیے گئے۔ خلاف ورزی پر 962شاپنگ شاپنگ مال و پلازے، 302 ریسٹورنٹ، 44 شادی ہال، 113پرائیویٹ اسکول، اور 68 مسافر گاڑیوں کو سیل کرنے کے علاوہ شاہراہوں وپبلک مقامات پر بغیر فیس ماسک گھومنے پھرنے والوں کے خلاف بھی ایکشن کا سلسلہ شروع ہے۔ این سی او سی کی جانب سے ان بائونڈ فلائٹ آپریشن محدود کرنے کا معاملہ، این سی او سی نے ائیر ٹریول پالیسی پر عمل دآمد کے لیے 11رکنی مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دے دی، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین مقرر کردیے گئے۔ مینجمنٹ کمیٹی بیرونِ ملک سے آنے والے مسافروں سے متعلق پالیسی پر عمل درآمد یقینی بنانے کی پابند ہوگی، مینجمنٹ کمیٹی کو تمام اختیارات دے دیے گئے۔
کورونا وائرس کی تیسری لہر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافے کے ساتھ شرح اموات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ کورونا وائرس کی تیسری لہر زیادہ خطرناک ہونے کے باوجود بھی فیصل آباد کے ریلوے اسٹیشن پر مسافر ایس او پیز کی خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔ فیصل آباد کے ریلوے اسٹیشن پر بیرونِ شہر سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں مسافروں کی آمد و رفت ہوتی ہے، لیکن نہ تو مسافر خود احتیاطی تدابیر اپنا رہے ہیں، نہ انتظامیہ کی جانب سے ایس او پیز پر عمل درآمد ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ ریلوے افسران کے دعووں کے برعکس صرف چند افراد ہی ایس او پیز پر عمل درآمد کرتے دکھائی دیتے ہیں، جبکہ زیادہ تر مسافر بغیر سماجی فاصلے اور ماسک پہنے بغیر ریلوے اسٹیشن آتے ہیں۔ اس معاملے پر اسٹیشن سپرنٹنڈنٹ کہتے ہیں کہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروایا جارہا ہے۔ شہری کہتے ہیں کہ مسافروں کو چھوڑنے اور لینے کے لیے دوستوں اور رشتے داروں کی بڑی تعداد کی ریلوے اسٹیشن آمد پر پابندی ہونی چاہیے تاکہ غیر ضروری رش کو کنٹرول کیا جا سکے۔