خوابوں کی حقیقت

شریک بن عبداللہؒ خلیفہ مہدی کے زمانے میں قاضی تھے، ایک مرتبہ وہ مہدی کے پاس پہنچے تو اس نے انہیں قتل کروانے کا ارادہ ظاہر کیا۔ قاضی صاحب نے پوچھا:
’’امیر المومنین کیوں؟‘‘
مہدی نے کہا ’’میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ تم میرا بستر روند رہے ہو اور مجھ سے منہ موڑے ہوئے ہو۔ میں نے یہ خواب ایک معبر کے سامنے پیش کیا تو اس نے یہ تعبیر دی کہ قاضی شریک ظاہر میں تو آپ کی اطاعت کرتے ہیں لیکن اندر اندر آپ کے نافرمان ہیں‘‘۔
قاضی شریک نے جواب دیا ’’خدا کی قسم امیر المومنین، نہ آپ کا خواب ابراہیم علیہ السلام کا خواب ہے اور نہ آپ کا تعبیر دینے والا یوسف علیہ السلام ہے۔ تو کیا آپ جھوٹے خوابوں کے بل پر مسلمانوں کی گردنیں اتارنا چاہتے ہیں؟‘‘
مہدی یہ سن کر جھینپ گیا، اور قتل کرنے کا ارادہ ملتوی کردیا۔
(الاعتصام،ص 353، ج1) (مفتی محمد تقی عثمانی۔ تراشے)