ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ طاہر فاروق نے حال ہی میں ماڈل رجسٹریشن سینٹر سیالکوٹ کا دورہ کیا اور سینٹر میں کورونا ایس او پیز کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سیالکوٹ میر محمد نواز اور سب رجسٹرار رورل ملک اعجاز بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر طاہر فاروق نے کہاکہ جائدادوں کے انتقالات اور دیگر کاغذات کے اندراج کے لیے آنے والے شہریوں میں سماجی فاصلوں کو یقینی بنایا جائے اور تمام آنے والے سائلین اور اسٹاف ماسک کا لازمی استعمال کریں۔ ڈپٹی کمشنر نے ضلعی امن کمیٹی کے کور ارکان کے اجلاس سے بھی خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ معاشرے میں امن و امان کی خوشگوار فضا کو برقرار رکھنے میں علمائے کرام کا بنیادی کردار ہے، اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل فاروق اکمل، وائس چیئرمین ضلعی امن کمیٹی حافظ اصغر علی چیمہ، حافظ غلام محی الدین، ایوب اوپل، مفتی کفایت اللہ شاکر اور پیر غلام حسین سلطانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سیالکوٹ میں گندم خریداری مہم کا آغاز کردیا گیا۔ صوبائی وزیر اسپیشل ایجوکیشن چودھری محمد اخلاق اور ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ طاہر فاروق نے جمعہ کو سیالکوٹ کے گندم خرید مرکز کا دورہ کیا اور باردانہ کے اجراء کے لیے آئے ہوئے کاشت کار کے ہاتھوں سے گندم خریداری مہم کا افتتاح ہوا۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ اِس سال ضلع سیالکوٹ میں کاشت کاروں سے 96ہزار777میٹرک ٹن گندم کی خریداری کے ہدف کے حصول کے لیے 10گندم خرید مراکز قائم کردیئے گئے ہیں جہاں حکومتِ پنجاب کی جانب سے مقرر کردہ ریٹ 1800روپے فی من کے حساب سے کاشت کاروں سے براہِ راست گندم کی خریداری کی جائے گی، اور 9 روپے فی 100 کلوگرام کے حساب سے ڈلیوری چارجز بھی ادا کیے جائیں گے، جبکہ حکومت نے گرداری کی شرط بھی ختم کردی ہے۔ سیالکوٹ کے تمام مراکز سے باردانہ/پی پی بیگز کا اجراء شروع کردیا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ طاہر فاروق، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سیالکوٹ میر محمد نواز، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر اختر جاوید بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ گندم کا ذخیرہ کرنا پنجاب فوڈ ایکٹ کی خلاف ورزی تصور کی جائے گی ماسوائے 10بوری (2.5من)۔ اس سے زائد اگر کسی کا اسٹاک پکڑا گیا تو اس کو 1600روپے فی من کے حساب سے ادائیگی کی جائے گی۔ محکمہ فوڈ کی پالیسی کے مطابق گندم مٹی، کنکر، روڑا اور بھوسے سے پاک ہونے کے علاوہ اس میں نمی کا تناسب 10 فیصد سے زائد نہیں ہونا چاہیے۔ حکومت نے باردانہ فی بوری 288 روپے اور64 روپے فی پی پی بیگ کا زرضمانت مقرر کیا ہے۔ پالیسی کے مطابق کاشت کار بھائی 500 بیگ تک متعلقہ سینٹر سے حاصل کرسکیں گے، جبکہ 1000 بیگ تک باردانہ جاری کرنے کا اختیار ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کو حاصل ہوگا۔ ہر گندم خرید مرکز پر کاشت کاروںکے لیے سائبان، نشستوں اور پینے کے پانی کا انتظام ہوگا۔ کاشت کار کورونا ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے گندم خرید مراکز پر تشریف لائیں۔
صوبائی وزیر چودھری محمد اخلاق نے گورنمنٹ علامہ اقبال ٹیچنگ اسپتال اور ڈپٹی کمشنر نے رمضان بازار سیالکوٹ اور سمبڑیال کا بھی دورہ کیا۔