سورۂ واقعہ میں ’’سابقین‘‘ کی بڑی تعریف کرکے ان کا اجر و ثواب بیان کیا گیا ہے۔ ان ’’سابقین‘‘ سے مراد کس قسم کے لوگ ہیں؟ اس کی تفسیر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ منقول ہے کہ ’’یہ وہ لوگ ہیں کہ جب انہیں حق دیا جائے تو اسے قبول کرلیں، اور جب ان سے حق مانگا جائے تو اسے ادا کردیں، اور دوسروں کے معاملات میں وہی فیصلہ کریں جو اپنے بارے میں کرتے ہیں‘‘۔
(تفسیر ابن کثیر، ص :283، ج :4) (مفتی محمد تقی عثمانی۔ ”تراشے“)