پنجاب کا وسطی شہر گزشتہ ہفتے خاموش رہا، کوئی بڑی سیاسی سرگرمی نہیں ہوئی۔ پیپلزپارٹی کے قمر زمان کائرہ یہاں آئے، اور کارکنوں کے علاوہ میڈیا سے بھی بات چیت کی، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے عمران کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، پی ڈی ایم نے 26نکاتی اعلامیہ طے کیا، کامیاب جلسوں سے حکومت کی ہوائیاں اڑنے لگیں، ہم نے سینیٹ اور ضمنی الیکشن لڑنے پر دیگر جماعتوں کو راضی کیا۔ ضمنی انتخابات میں سلیکٹرز حکومت کی حمایت نہ کرتے تو پتا چل جاتا کہ یہ کتنے مقبول ہیں۔ انہوں نے میڈیا سے بھی گفتگو کی اور کہاکہ سینیٹ انتخابات میں سب نے دیکھا کہ سندھ اور بلوچستان میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ کروڑوں روپے میں بکے۔ قوم نے ان کی اصلیت دیکھ لی ہے۔ سینیٹ میں گیلانی کو پیش کیا، پی ڈی ایم کی مدد سے انتخابات جیتا، صدر نے وزیراعظم کے کہنے پر اعتماد کا ووٹ لینے کو کہا، سینیٹ انتخابات میں 49 لوگوں نے گیلانی کے خانے میں ٹک کیا۔ عدلیہ کا احترام ہے، مگر 18 ویں ترمیم کو کیوں سنا گیا؟آپ فیصلہ کربھی رہے ہیں اور نہیں بھی کررہے۔ ڈاکے مارنے کے خلاف بھی فیصلے کریں، اب اگلی عدالت میں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ استعفوں کے فیصلے سے فرار نہیں چاہتے، اعلامیے میں واضح لکھا ہے کہ کب کیا کرنا ہے۔ پنجاب میں ان کے بیسیوں لوگ ان کے مخالف ہیں، شہبازشریف آگے آئیں ہم ساتھ ہیں، وہ کامیاب نہ ہوں تو آخری آپشن استعفے ہیں۔ ہمارے دوست طے شدہ راستے سے نہیں جانا چاہتے، مگر ہماری منزل ایک ہے، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد پی ڈی ایم سے رجوع کریں گے، اب تلخی والی کوئی بات نہیں کرنی، ابتدا کبھی پیپلز پارٹی نے نہیں کی۔
ڈویژنل صدر پیپلزپارٹی میاں اظہر حسن ڈار اور تحصیل صدر چودھری ذوالفقار احمد چیمہ نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کورہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کی 42 ویں برسی کے موقع پر کیا۔اس موقع پر سٹی صدر پیپلزپارٹی میاں ودود حسن ڈار، خالد حسین باجوہ، میاں سعید احمد، یاسر سہیل موکھڑ، رانا زاہد، حاجی آصف تاج، عبدالحمید اعوان، قیصر وڑائچ، عمران شوکت چیمہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔مقررین کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی پوری زندگی عوام کے حقوق اور ملک کی تعمیر وترقی کی خدمات سے عبارت تھی، انہوں نے ایوب آمریت کے خلاف علَمِ بغاوت بلند کیا اور عوام کی نمائندہ جماعت پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی۔