فیس بک نے آپ کی پوسٹ پر کسی مطلوبہ شخص کا تبصرہ یا کمنٹ روکنے کا آپشن پیش کردیا، یعنی پوسٹ کے ساتھ ہی اسے جزوی طور پر طنزیہ جواب یا ہراساں کرنے سے باز رکھا جاسکتا ہے۔
فیس بک پر کھلاڑیوں اور دیگر شخصیات نے اس جانب اپنی توجہ مبذول کرائی تھی کیونکہ ان کی پوسٹ پر رنگ، نسل اور دیگر تعصبات کی بنیاد پر ہر شخص نے اپنے منہ اور کمنٹس کا دہانہ کھول رکھا تھا۔ فیس بک نے اب اپنے پلیٹ فارم پر نفرت اور نسل کی بنا پر نازیبا جملوں کو روکنے کا ایک اہم ٹول پیش کردیا ہے۔ کمپنی کے مطابق اس ٹول سے لوگ پوسٹ کو تمام افراد، مخصوص افراد یا گروپ کے لیے منتخب کرسکتے ہیں۔ اس طرح یہ پوسٹ وہی دیکھ سکیں گے، اور عوامی پوسٹ پر بھی مخصوص افراد کو کمنٹس سے روکا جاسکے گا۔ یہ سہولت پہلے ہی فیس بک کے ایک اور پلیٹ فارم انسٹاگرام پر پیش کی جاچکی ہے۔
فیس بک نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ ”لوگوں کو عوامی پوسٹ پر مزید کنٹرول فراہم کرکے، ہم پرامید ہیں کہ وہ اپنے مندرجات میں مدد لیتے ہوئے غیر ضروری مداخلت کو روک سکیں گے۔“
فیس بک نے مزید کہا کہ اگر آپ عوامی شخصیت، کوئی تخلیق کار یا کسی برانڈ سے وابستہ ہیں تو آپ بھی کمنٹ کرنے والے افراد کو محدود رکھ سکتے ہیں۔ اس سے آپ کا تحفظ بڑھے گا اور آپ کمیونٹی میں بامعنی گفتگو شروع کرسکیں گے۔ واضح رہے کہ برطانوی فٹ بال کھلاڑیوں کو فیس بک پر ایسے ہی مسائل کا سامنا تھا اور وہ اس پلیٹ فارم سے دور ہوتے جارہے تھے۔ تاہم کئی کھلاڑیوں نے کہا تھا کہ ان کی پوسٹ پر نسلی منافرت کے کمنٹس روکنے میں فیس بک ناکام رہا ہے۔ اس کے بعد ہی فیس بک نے یہ قدم اٹھایا۔