حضرت عمرؒ بن عبدالعزیز کو ایک نصیحت

حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ نے حضرت عمرؓ کے پوتے سالم بن عبداللہؒ کو لکھا کہ میرے پاس حضرت عمر ؓبن خطاب کے کچھ خطوط بھیج دو۔ حضرت سالم بن عبداللہؒ نے جواب میں لکھا:
’’اے عمر! اُن بادشاہوں کو یاد کرو جن کی لذت اندوزیاں کبھی ختم نہیں ہوتی تھیں، آج اُن کی آنکھیں پھوٹ چکیں، جن کے پیٹ کبھی سیر نہیں ہوتے تھے آج وہ پیٹ پچک گئے، آج وہ زمین کی آغوش میں ایسے مُردار بن چکے ہیں کہ کوئی ادنیٰ فقیر بھی ان کے پاس بیٹھ جائے تو بدبو سے بے چین ہوجائے‘‘۔
(ابونعیم الاصفہانیؒ: حلیتہ الاولیا، ص194، ج27) (مفتی محمد تقی عثمانی۔ ”تراشے “)