گوجرانوالہ:نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے خلاف احتجاج،3 افراد جاں بحق

نیشنل ہائی وے میں مبینہ کرپشن کا انکشاف

مہنگائی کے بعد ملک میں امن و امان کی صورتِ حال نے عام آدمی کو پریشان کررکھا ہے۔ بہت سے ایسے واقعات بھی ہیں جن میں اجازت کے بغیر تعمیر ہونے والی ہائوسنگ سوسائٹیوں نے بھی شہریوں کو پریشان کررکھا ہے، اور ایسے واقعات بھی دیکھنے کو ملتے ہیں کہ پیسے دے کر بھی صارفین پلاٹوں کے حصول کے لیے مارے مارے پھرتے ہیں۔ ایک ایسا ہی واقعہ یہاں بھی ہوا ہے جس کے نتیجے میں معاملہ دو طرفہ فائرنگ تک جا پہنچا اور تین انسانوں کی جان لے گیا۔ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور سوسائٹی کے سیکورٹی عملے کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوگئے۔ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالکان کی جانب سے رقم کے عوض اراضی نہ دینے پر لوگوں نے احتجاج کیا تھا، اس دوران سوسائٹی کے سیکورٹی عملے اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا جو پُرتشدد صورت اختیار کر گیا۔ مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے پتھراؤ کیا جس پر سیکورٹی عملے کی جانب سے لاٹھی چارج اور فائرنگ کی گئی۔ سوسائٹی مالکان سمیت 5 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ مظاہرین نے لاشیں جی ٹی روڈ پر رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک کو مکمل بلاک کردیا۔ قائم مقام ریجنل پولیس افسر (آر پی او) اور سی پی او سرفراز احمد فلکی اور قائم مقام کمشنر سہیل اشرف نے مظاہرین سے مذاکرات کیے، جس کے بعد لاشوں کو سول اسپتال منتقل کرکے سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا تھا، تاہم افسران کے جانے کے بعد مظاہرین نے دوبارہ جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بلاک کرکے احتجاج شروع کردیا۔ قائم مقام آر پی او سرفراز احمد فلکی نے کہا کہ سی پی او کے مطابق 30 سے 40 لوگ احتجاج کرنے ہاؤسنگ سوسائٹی کے دفتر پہنچے تھے جہاں جھگڑا ہوا اور 3 افراد قتل جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں، ملزمان کو قانون کے مطابق سخت سزا دلوائی جائے گی۔
گوجرانوالہ میں ایک تعلیمی تقریب ہوئی جس میں ترجمان پنجاب حکومت محمد احمد چٹھہ نے خطاب کیا۔ سینئر قانون دان امتیاز احمد خان، چودھری محمد یوسف، چودھری محمد انور، ڈائریکٹر شہاب انور، عاطف علی چٹھہ، اسد امتیاز، پروفیسر نقاش ودیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ مقررین نے کہا کہ ماضی میں تعلیم کے حصول کے لیے معیاری درسگاہ کی تلاش میں دوسرے شہروں کا رخ کرنا پڑتا تھا، معیاری تعلیمی ادارے نے شہریوں کو بہترین تعلیمی سہولیات ان کے علاقے میں فراہم کرکے نونہالوں کا مستقبل تابناک بنادیا ہے۔
نیشنل ہائی وے (این ایچ ای) ڈپارٹمنٹ میں مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر این ایچ اے طارق جتوئی نے انکشاف کیا ہے کہ محکمے کو 6 سال میں اربوں روپے کا چونا لگایا گیا ہے، جبکہ محکمے میں شامل کالی بھیڑیں اور اعلیٰ افسران کرپشن کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مک مکا اور کرپٹ عناصر سے مفاہمت پر مجبور کیا جارہا ہے، اور جب چارج سنبھالا تو کرپٹ عناصر اپنا حصہ بنانے کے لیے بلیک میل کرنے لگے۔ طارق جتوئی نے مزید کہا کہ راوی سے گوجر خان زون میں 6 سال میں بڑی لوٹ مار کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید اور وزیراعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور قومی احتساب بیورو کو متحرک ہونا چاہیے۔