فیصل آباد میں آگاہی واک
فیصل آباد ملک کا تیسرا بڑا شہر ہے جہاں صنعت و حرفت کے علاوہ زرعی سرگرمیاں ملک بھر میں جانی پہچانی جاتی ہیں۔ اس شہر نے ملک کو بہت سے سیاسی کارکن اور مایہ ناز کھلاڑی دیے ہیں۔ پاکستان کی ہاکی جب پوری دنیا میں عروج پر تھی، تب نصف سے زائد ٹیم فیصل آباد سے منتخب کی جاتی تھی۔ اولمپین رائو سلیم ناظم، رشیدالحسن، شہباز سینئر، خالد بشیر، احسان، قیصر اقبال، ظفر اقبال سمیت درجنوں عالمی کھلاڑی اس شہر نے دیے ہیں۔ کرکٹر رمیز حسن راجا کا تعلق بھی اسی شہر سے تھا، پاکستان کے فٹ بال کے کھلاڑی علی بھی فیصل آباد سے ہی تعلق رکھتے تھے۔ فیصل آباد نے سیاسی کارکنوں میں میاں زاہد سرفراز، میاں عطاء اللہ، احمد سعید اعوان کے علاوہ جماعت اسلامی کے طفیل احمد ضیاء، مزدور رہنمائوں میں شکیل احمد، شبنم شکیل، شفیق بٹ، اور تاجروں میں نذر حسین شاہ، چودھری نذیر احمد، زاہد نذیر، شاہد نذیر جیسے افراد ملکی صنعت کو مہیا کیے ہیں۔ تعلیمی میدان میں چودھری غلام رسول (ہاکی کے کھلاڑی اختر رسول، فاروق رسول کے والد) اور میاں عبدالغنی کو یہاں کا سرسید احمد خان کہا جاتا ہے۔ جماعت اسلامی نے یہاں سے ہی اسلامی مدرسہ اسکول سسٹم شروع کیا تھا۔ میڈیا کے حوالے سے یہ شہر کسی سے پیچھے نہیں رہا۔ حسن نثار، حافظ اکرام اختر، ضیاء شاہد، احمد کمال نظامی، قاری عبدالخالق، برکت دارا پوری، صفدر، شمس السلام ناز، عبدالوکیل جیلانی، غازی عبدالرشید، ظہیر قریشی جیسے نام اس شہر نے دیے ہیں۔ علماء میں محترم مولانا تاج محمود، ضیاء القاسمی، صاحب زادہ فضل کریم جیسے جید علماء کا تعلق اسی شہر سے تھا۔ اس قدر معروف شخصیات کی فراہمی کے باوجود یہ شہر نظرانداز رہا، تاہم وقت کے ساتھ ساتھ کچھ پیش رفت بھی ہوتی رہی۔ حال ہی میں محکمہ ڈاک کی طرف سے فیصل آباد سمیت ملک کے 10 بڑے اضلاع میں فروٹ سپلائی چین سروسز شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت پھلوں کو دوسرے اضلاع میں بھجوایا جائے گا۔ ڈپٹی پوسٹ ماسٹر جنرل ایڈمن حیدرآباد کی طرف سے جاری ہونے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ڈاک کی طرف سے ملک کے دس بڑے اضلاع کراچی، حیدرآباد، راولپنڈی، اسلام آباد، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، کوئٹہ، سرگودھا، پشاور اور سیالکوٹ سے فروٹ سپلائی چین سروسز شروع کی جا رہی ہے اور آن لائن پے منٹ کے ذریعے پھلوں کی ترسیل کا آغاز ہوگا، جس کے لیے محکمہ ڈاک کی طرف سے مالی طور پر مستحکم اور تجربہ کار کمپنیوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی، اور مالی طور پر مستحکم اور فروٹ کو محفوظ رکھنے سمیت تکنیکی مہارت رکھنے والی فرمز کو 19مارچ 2021ء کو ٹینڈر جمع کروانے کا کہا گیا ہے، اور پیپرا رول 2004ء کے تحت نیلامی کو عمل میں لایا جائے گا۔
ضلعی انتظامیہ اور ضلعی محکمہ سول ڈیفنس کے اشتراک سے عالمی یوم شہری دفاع کے موقع پر آگاہی واک منعقد ہوئی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹرز محمد خالد نے واک کی قیادت کی۔ سی ای او ایجوکیشن علی احمد سیان، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سول ڈیفنس چودھری اصغر علی، ایڈمن آفیسر کنڈکٹ ریاض حسین انجم، زرعی یونیورسٹی سے ڈاکٹر جلال عارف، سید قمر بخاری، انچارج ضلعی کنٹرول روم محمد صادق کے علاوہ رضا کاروں،گرل گائیڈز اور سول سوسائٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں واک میں شرکت کی۔ یہ واک ضلع کونسل چوک سے شروع ہوئی اور خلیق قریشی روڈ، سرکلر روڈ اورکچہری بازار سے گزرتی ہوئی چوک گھنٹہ گھر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ واک کے شرکاء نے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر شہری دفاع کی ضرورت، اہمیت وافادیت کے بارے میں نعرے درج تھے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹر نے کہا کہ شہری دفاع کی تربیت بہت بڑی انسانی خدمت ہے، اور عالمی دن منانے کا مقصد شہری دفاع کے نظام کو مضبوط رکھنے کا عزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رضاکاروں کو جدید تربیت دینے کے علاوہ ان کے حالاتِ کار اور استعداد میں اضافے کے لیے بھی متعدد پروگرام شروع کیے جارہے ہیں، جبکہ مختلف محکمہ جات کے اسٹاف اور صنعتی وسماجی اداروں میں جاکر شہری دفاع کے اصولوں کے بارے میں آگاہی پیدا کی جارہی ہے۔ اے ڈی سی نے نمائش بھی دیکھی جس میں عوامی آگاہی کے لیے امدادی سرگرمیوں میں استعمال ہونے والا سازوسامان رکھا گیا تھا، جن میں بم ڈسپوزل روبوٹ، بلٹ پروف جیکٹ، بلٹ پروف ہیلمٹ، فولڈنگ اسٹریچر، میٹل ڈی ٹیکٹرز، گیس ماسک، ایکسکلوسو ڈی ٹیکٹرز، ایکسیڈنٹل ایوال، الیکٹرک ٹارچ، ڈرل، کٹر، لائف جیکٹ، فلیم کٹر، جمپنگ شیٹ، لائف رنگ، فائر فائٹنگ اور ریسکیو آپریشن کی دیگر اشیاء شامل تھیں۔