خواجہ آصف کی ہائوسنگ سوسائٹی کے خلاف کریک ڈاؤن
سیالکوٹ انتظامیہ کی جانب سے سینئر لیگی رہنما خواجہ آصف کی مبینہ ہاؤسنگ کالونی کے خلاف کریک ڈاؤن ہوا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی کے دفاتر مسمار کردیے گئے ہیں۔ سوسائٹی کے خلاف آپریشن میں پولیس کی بھاری نفری سمیت کارپوریشن کی400 سے زائد گاڑیاں شریک ہیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سیالکوٹ پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔ لیگی رہنما کی مبینہ ہاؤسنگ کالونی کے خلاف کارروائی کی اطلاع ملنے پر لیگی کارکنان کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچی اور مقامی انتظامیہ کے خلاف سخت احتجاج اور نعرے بازی کی۔ اس موقع پر پولیس اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ سابق میئر سیالکوٹ توحید اختر نے کہا کہ لیگی رہنماؤں کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، دفاتر کے اندر 6 کروڑ 32 لاکھ روپے موجودتھے جو نہیں نکالنے دئیے گئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور میں کھوکھر پیلس کے گرد سرکاری زمین پر قائم غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کیا گیا تھا، جس میں لاہور انتظامیہ نے کھوکھر پیلس کے قریب سے ایک ارب سے زائد مالیت کی زمین واگزار کروائی تھی۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شاباش کے قابل ہیں جنہوں نے لاہور سے اس قبضہ مافیا سے قبضہ چھڑایا۔ جبکہ لیگی رہنما مریم نواز نے اس کارروائی کو ذاتی دشمنی کہا اور الزام لگایا کہ حکومت ہمارے لوگوں کی وفاداریاں بدلنے کے لیے ان کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام کے ساتھ جو سلوک کررہی ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کو عوام سے کوئی ہمدردی نہیں ہے، بلکہ عوام کو آئے روز مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ ہوشربا مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ اس حکومت کے کٹھ پتلی وزیراعظم عمران خان نے اپنی انتخابی مہم کے دوران عوام سے جو وعدے کیے تھے اور تبدیلی کا جو نعرہ لگایا تھا اُن میں سے ایک وعدہ بھی پورا نہ ہوسکا، بلکہ ملک کا جو بیڑہ غرق ہورہا ہے وہ اس حکومت کی تبدیلی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سیالکوٹ کے ضلعی امیر میاں محمد آصف اقبال، نائب ضلعی امیر میاں فرید الدین مسعود ایڈووکیٹ، سابق ضلعی امیر ڈاکٹر شکیل ٹھاکر ایڈووکیٹ، سابق ممبر پنجاب اسمبلی ارشد محمود بگو ایڈووکیٹ، محسن اکرام چھٹی ایڈووکیٹ اور عارف محمود شیخ کے نام ایک پیغام میں کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کو اپنی عیاشیوں کے سوا کوئی کام نہیں ہے جبکہ غریب عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں اور بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے لیکن حکمرانوں کو کوئی شرم وحیاء نہیں ہے۔ آئے روز بجلی،گیس اور پیٹرول کے نرخوں میں اضافے سے عوام بالخصوص سفید پوش طبقہ پریشان ہوکر رہ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو حکومت کی جانب سے کوئی بھی ریلیف نہ ملا ہے اور نہ ہی ملنے کی توقع ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس حکومت میں عریانی و فحاشی عام ہوچکی ہے، جبکہ کرپشن 110 فیصد اور رشوت کے ریٹ 200 فیصد تک بڑھ گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میں 22 کروڑ عوام کو کیسے سنبھالوں! اگر عوام کو نہیں سنبھال سکتے تو استعفیٰ دو اور گھر جائو۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو اسٹیج پر کھڑے ہوکر دو باتیں ہی کہنے کے لیے یاد آتی ہیں کہ میرے ہم وطنو! گھبرانا نہیں، اور میں کسی کو این آر او نہیں دوں گا۔ جبکہ این آر او تو تقریباً سب کو مل چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل تمام جماعتوں کے راہنما بھی اپنے آپ کو بچانے اور محفوظ کرنے کے چکر میں ہیں، جبکہ وہ مہنگائی اور عوام کے حالات کے بارے میں کوئی آ واز نہیں اٹھا رہے ہیں۔ اگر عوام واقعی ریلیف اور تبدیلی چاہتے ہیں تو جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تاکہ پاکستان کو صحیح معنوں میں اسلامی ریاست بنانے میں مدد مل سکے۔