تفسیر مختصر ابنِ کثیر

(بزبانِ سندھی)(جلد سوم)
(سورۃ القصص کان سورۃ الناس)
مفسر: امام عماد الدین ابی الفداء اسماعیل بن کثیرؒ
عربی اختصار اور تحقیق: علامہ محمد علی الصابونی مرحوم
سندھی ترجمہ اور تحقیق: مولانا سعید احمد بھٹو
صفحات: 918… ہدیہ 1000 روپے
مطبع: مہران اکیڈمی، واگنودر شکارپور
فون: 0726-540021

آج اُمتِ مسلمہ مجموعی طور پر قرآن عظیم الشان کی الہامی اور آفاقی تعلیمات سے جس طرح سے دور اور لاتعلق ہوچکی ہے اور نتیجتاً اس کی بناء پر جس زوال، ادبار اور پستی و محکومی سے دوچار ہے وہ سب پر عیاں اور ظاہر ہے۔ قرآن پاک سے ہمارے اغماص کا نوحہ اردو زبان کے عظیم شاعر منظور حسین المعروف ماہرالقادری نے بڑی دردمندی کے ساتھ اپنی ایک شہرۂ آفاق پُراثر نظم ’’قرآن کی فریاد‘‘ میں بھی کیا ہے۔ جب قرآن پاک پڑھا جائے گا اور نہ ہی اس کے معانی اور تفسیر پر غور کرکے اس کی تعلیمات پر عمل ہوگا، تو اس کا وہی نتیجہ برآمد ہوگا جو آج ہم بھگتنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ اسی کمی کو محسوس کرتے ہوئے مہران اکیڈمی شکارپور اپنے ڈائریکٹر پروفیسر قمر میمن (پروفیسر نظام الدین میمن) کی زیر نگرانی مسلسل کوشاں اور برسرِکار ہے۔ تفسیر ابن کثیر کی زیر تبصرہ ادارہ ہذا سے اشاعت بھی اسی مہتم بالشان کام کی تکمیل میں ایک قابلِ ذکر قدم ہے۔ یہ مختصر تفسیر ابن کثیر کی آخری اور مکمل جلد دراصل ایک ایسا کارِ نمایاں ہے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے، کم ہے۔ تفسیر ابن کثیر پر تحقیقی کام اسلامی دنیا کے کئی علمائے کرام نے اپنے اپنے انداز سے سرانجام دیا ہے، جن میں شام کے عالم اور مفسر قرآن علامہ محمد علی الصابونیؒ (1930ء تا 2013ء) کا نامِ نامی سرفہرست ہے، جنہوں نے ساری تفسیر پر تحقیق کرکے اور تکرار پر مبنی روایات کو کم، اور ضعیف روایات کو حذف کرنے کے بعد تفصیلی مباحث میں بھی قدرے اختصار کو روا رکھا ہے، جس کی وجہ سے ایک عام قاری کے لیے قرآنی مفہوم کی تفہیم آسان ہوگئی ہے۔ یاد رہے کہ عالمِ اسلام کے یہ نامور مفسرِ قرآن متعدد کتب کے مصنف تھے اور اُم القریٰ یونیورسٹی مکہ کی شریعہ اکیڈمی میں برس ہا برس تک قرآن و حدیث کی تعلیم دیتے رہے ہیں۔ اللہ ان کے درجات بلند فرمائے (آمین)۔
سندھ کے معروف عالم دین مولانا سعید احمد بھٹو نے بڑی توجہ اور محنت کے ساتھ تفسیر کا نہ صرف سندھی زبان میں رواں دواں اور عام فہم ترجمہ کیا ہے بلکہ بہ وقتِ ضرورت تحقیقی نوٹ اور حاشیے بھی قلم بند کیے ہیں۔
مہران اکیڈمی نے روایتی اہتمام کے ساتھ عمدگی اور خوبصورتی سے یہ تفسیر عمدہ سفید کاغذ پر طبع کی ہے۔ پہلی جلد سورۃ الفاتحہ تا سورۃ الانعام، اور دوسری جلد سورۃ الاعراف تا سورۃ النمل چھپ چکی ہے۔ یہ شاندار تفسیر اس بات کی متقاضی ہے کہ اس سے خوب استفادہ کیا جائے۔ ہدیہ بے حد مناسب رکھا گیا ہے۔