جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں یرغمال، پولیس خاموش تماشائی

پاکستان کا بڑا صنعتی شہر فیصل آباد جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں یرغمال، پولیس افسران اور اہلکار خاموش تماشائی، چوری وڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں سنگین حد تک اضافہ، مزاحمت پر قتل اور زخمی ہونیوالوں کی تعداد سینکڑوں ہو گئی، جرائم پیشہ افراد نے کاروبار افراد سے بھتہ لینا شروع کر دیا، پولیس حکام کاغذی کارروائیوں کے ذریعے سب اچھا ہے کی رپورٹ دے کر خود کو فرائض سے بری الذمہ سمجھنے لگے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق شہر میں ہر ایک گھنٹے کے دوران 10 سے زائد وارداتیں ہو رہی ہیں، شہری چور ڈاکوئوں کے ہاتھوں اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم ہو رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں سرگودھا روڈ پر ڈاکوئوں کے ہاتھوں مزاحمت پر قتل ہونے والے باپ بیٹے کے ملزم بھی تاحال گرفتار نہیں ہو سکے ہیں جس سے فیصل آباد پولیس کی کارکردگی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے، فیصل آبادمیں لاء اینڈ آرڈر کی خطرناک صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اب جرائم پیشہ افراد نے کھلم کھلا کاروباری افراد کو بھتے کے لیے کالیں کرنا شروع کر دی ہیں اور بھتہ نہ دینے پر ملزمان جان سے مار دینے کی دھمکیاں دیتے ہیں، جس سے کاروباری افراد میں تشویش پائی جاتی ہے ، شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ فیصل آباد کے پولیس افسران سوشل میڈیا پر تو بہت متحرک رہتے ہیں اور جہاں سے انہیں تھوڑی سی بھی شہرت کی امید ہوتی ہے فوری کارروائی کرتے ہیں اور بعد میں سوشل میڈیا پر اس کی خوب تر تشہیر کی جاتی ہے لیکن اسی سوشل میڈیا پر فیصل آباد شہر میں جرائم کی خطرناک صورتحال کے بارے شہریوں کی پوسٹوں کو یکسر نظر کر دیا جاتا ہے، شہری حلقوں نے اعلیٰ حکام سے اس صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔