غلام دستگیر پر”بدعنوانی “کا مقدمہ

جماعت اسلامی اب اپنی رابطہ عوام مہم کا دوسرا مرحلہ گوجرانوالہ سے شروع کررہی ہے۔ غلام دستگیر خان، گوجرانوالہ کی سیاست میں ایک اہم نام ہے، کشمیری خاندان سے تعلق رکھنے والے یہ بزرگ سیاست دان بھٹو کے خلاف قومی اتحاد کی تحریک میں ہراول دستے کے طور پر حصہ لیتے رہے، ضیاء الحق کی کابینہ میں وفاقی وزیر بنے اور اسی زمانے میں ان کے کاروبار نے بھی وسعت کی راہ اپنائی۔ اب پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد صوبائی حکومت نے فائلوں سے گرد ہٹائی ہے جس کے بعد انہیں نوٹس دیے گئے اور سرکار کی زمینوں پر تعمیر کی جانے والی عمارات گرا دی گئی ہیں، اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر کے والد غلام دستگیر پر سرکاری زمین پر قبضہ کرکے گلستان سینما بنانے پر اینٹی کرپشن میں مقدمہ بھی درج کرلیاگیا ہے۔ ایم او پلاننگ طاہر گجر، اور سابق بلڈنگ انسپکٹر سرفراز احمد بھی غلام دستگیر کی معاونت پر مقدمے میں نامزد ہیں۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کے ریفرنس پر درج کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ لیفٹیننٹ (ر) سہیل اشرف نے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کو ملزمان کے خلاف قیمتی سرکاری زمین پر ناجائز قبضہ کرکے غیر قانونی سینما بنا کر سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے پر مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی تھی۔ ریفرنس کے متن میں کہا گیا کہ دستگیر برادرز نے متعلقہ محکموں کے افسران کی ملی بھگت سے شہر کی پرائم لوکیشن پر قبضہ کرکے غیر قانونی طور پر گلستان سینما تعمیر کیا۔ ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ نے کہا کہ ملزمان تحصیل کونسل صدر گوجرانوالہ اور صوبائی حکومت کی ایک کنال 10 مرلہ زمین پر 1967ء سے قابض تھے۔ ملزمان نے متعلقہ محکموں کی اجازت کے بغیر قیمتی سرکاری زمین پر قبضہ کرکے گلستان سینما بنایا، ملزمان سے سرکاری زمین واگزار کرا لی گئی ہے، ملزمان سے پینل رینٹ کی مد میں ایک کروڑ 71 لاکھ سے زائد تاوان وصول کیا جائے گا۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق پنجاب بھر میں قبضہ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔ سرکاری خزانے کی ایک ایک پائی وصول کی جائے گی۔ نون لیگی ایم این اے کے بھائی،سابق رکن قومی اسمبلی مدثر قیوم ناہرہ کو اینٹی کرپشن نے گرفتار کرلیا، قبضہ کی گئی سرکاری اراضی کو بھی واگزار کروالیا گیا ہے۔مدثر قیوم ناہرہ کے بھائی اظہر قیوم ناہرہ نوشہرہ ورکاں سے نون لیگ کے رکن قومی اسمبلی ہیں۔
ملکی تاریخ میں سقوطِ ڈھاکہ ایک دردناک اور نہ بھولنے والا سانحہ ہے۔ پاکستان کو دولخت کرنے میں غیروں کی سازشیں اور ملکی سیاست دانوں کی کوتاہی شامل ہے۔ ان خیالات کا اظہار سماجی و سیاسی رہنما علی رضا، سابق وائس چیئرمین یونین کونسل سادھوکے حافظ غلام رسول، سماجی رہنما حاجی ذوالفقار احمد ڈار اور ممتاز ماہر تعلیم حاجی عبدالستار سرویا نے اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ سانحہ آرمی پبلک اسکول میں شہید ہونے والے بچوں کا غم آج بھی پوری قوم کے سینوں میں تازہ ہے۔ سقوطِ ڈھاکہ اور سانحہ اے پی ایس کے پیچھے ہمارے ازلی دشمن بھارت کا ہی ہاتھ تھا جو روزِ اول سے پاکستان کے وجود کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔ پاکستان کی تاریخ کے اس سیاہ باب کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ قومی وحدت کے بغیر نہ پاکستان ترقی کرسکتا ہے اور نہ ہی ملکی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ ہم سب کو مل کر پاکستان کی بقاء اور پاکستان کو سیکولر ریاست بنانے کی عالمی سازشوں کے خلاف جدوجہد کرنا ہوگی۔

яндекс