انسداد اسموگ آپریشن

واسا کاپانی کے غیر قانونی کنکشن ختم کرنے کا فیصلہ

فیصل آباد ملک کا تیسرا بڑا صنعتی شہر ہے، یہ زرعی منڈی بھی ہے، مگرہر دور میں اسے نظرانداز کیا گیا۔ شہر کی سیاسی قیادت بھی اس کی کسی حد تک ذمہ دار ہے۔ شہر میں تجاوزات ایک بڑا مسئلہ ہے جو حل ہونے میں نہیں آرہا، شہر میں محکمانہ بدانتظامی عروج پر رہی ہے، لیکن اب کچھ کچھ تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ ابھی حال ہی میں واسا نے پانی کے غیر قانونی کنکشن ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور ڈائریکٹر جنرل فیصل آباد ترقیاتی ادارہ محمد سہیل خواجہ نے واسا کے تمام غیر قانونی کنکشن ریگولر کرانے کی ہدایت کردی ہے، اور تمام متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ بقایا جات کی 100فیصد وصولی یقینی بنانے کے لیے مذکورہ کنکشن ریگولر کردیں، اور نادہندگان سے ان کے ذمے واجب الادا رقوم کی وصولی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔ واسا کے ترجمان نے بتایا کہ واٹر سپلائی اور سیوریج سروسز مہیا کرنے کے لیے واسا کو ماہانہ بجلی کے بلوں اور انتظامی امور کی مد میں کروڑوں روپے ادا کرنا پڑتے ہیں، انہوں نے صارفین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بل اور بقایا جات بروقت ادا کردیں تاکہ واسا کو اپنی خدمات کی فراہمی میں کسی مشکل یا پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ضلعی انتظامیہ نے انسدادِ اسموگ کے حوالے سے جمعہ کو بڑا کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ایک ہی روز میں زگ زیگ ٹیکنالوجی کے بغیر چلنے والے اینٹوں کے 30 بھٹے سیل کرکے 30 مقدمات درج کرواکر 5 افراد کو گرفتار جبکہ مالکان کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کردیا، نیز دھواں چھوڑنے والی 15 گاڑیوں کے بھی چالان کرکے ٹرانسپورٹرز کو 10 ہزار 700 روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر صدر عمر مقبول نے تحصیل بھر میں 105 بھٹہ جات کی چیکنگ کرکے 11 بھٹے سیل اور 11 مقدمات درج کرائے، اسی طرح اسسٹنٹ کمشنر تاندلیانوالہ نعمان علی نے 23 بھٹوں کی چیکنگ کی اور دو بھٹے سیل کرکے دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ چک جھمرہ میں اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر زنیرہ آفتاب نے18 بھٹوں کی انسپکشن کی اور وہاں بھی دو بھٹے سیل کیے گئے ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر سمندری فیصل سلطان نے 8 بھٹہ جات سیل اور ایک شخص کو گرفتار کرلیا، جبکہ اسسٹنٹ کمشنر جڑانوالہ زین العابدین نے 28 بھٹوں کو چیک کرکے7 بھٹہ جات سیل کیے اور بھٹہ مالکان کو ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا۔ انسداد اسموگ اقدامات کے تحت شاہراہوں پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے چالان کیے گئے اور ٹرانسپورٹرز کو جرمانہ کیا گیا۔ سٹی ٹریفک پولیس اور محکمہ ماحولیات کی ٹیموں نے انسداد اسموگ کے تحت مختلف شاہراہوں پر گاڑیوں کو چیک کیا اور ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز کوجرمانے کیے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماحولیات محمد عارف محمود نے بتایا کہ شاہراہوں پر گاڑیوں کی چیکنگ کا عمل باقاعدگی سے جاری ہے اور ماحول کو آلودہ کرنے والوں پر جرمانے اور گاڑیوں کے چالان کیے جارہے ہیں۔