وزیراعظم کا صنعتوں کے لئے پیکیج کا اعلان

پولیس شہدا کے ورثا کی بھرتیوں کا شیڈول جاری

فیصل آباد چونکہ ایک کاروباری شہر ہے، یہاں سے کسی زمانے میں کپڑا غیر ممالک بھجوایا جاتا تھا، اب یہاں ویرانی ہے، حکومت نے قدرے توجہ دی ہے اور اس لیے چیئرمین آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن رانا اظہر وقار، زونل وائس چیئرمین محمد اجمل قصوری نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے چھوٹی صنعتوں کے لیے پیکیج کے اعلان کا خیرمقدم کیا کہ چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی کے حکومتی فیصلے سے ایک طرف صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا اور دوسری جانب وہ علاقائی ممالک کے ساتھ باہمی تجارت کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔ بجلی کے نرخ میں کمی وزیراعظم اور ان کی معاشی ٹیم کا بڑا اعلان ہے، اور اس اعلان سے چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے اضافی بجلی پر 50 فیصد رعایت حاصل ہوسکے گی۔ حکومت کا یہ اقدام متاثرہ صنعتوں کو ریلیف دینے میں مددگار ثابت ہوسکے گا۔ صنعتوں کو ملنے والا یہ فائدہ یقیناً عام آدمی کی پریشانیوں میں کمی لائے گا اور اشیائے ضرورت کی قیمتیں نیچے آئیں گی، جبکہ بجلی کی کم لاگت سے برآمدی مارکیٹوں پر پاکستان کی دسترس مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔
شہر میں منشیات فروشی بھی عروج پر ہے۔ پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی ہے۔ منشیات فروشوں سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکار معطل اور برخاست کیے گئے ہیں۔ پولیس شہدا کے لواحقین کے لیے ایک خوش خبری بھی دی گئی ہے، وہ یہ کہ آئی جی پنجاب انعام غنی نے فیصل آباد سمیت صوبے بھر میں پولیس شہدا کے ورثا کی بھرتیوں کا شیڈول جاری کردیا ہے۔ صوبے بھر میں 333 پولیس شہدا کے ورثا کو بطور کانسٹیبل، لیڈی کانسٹیبل، ڈرائیور اور وائرلیس آپریٹر بھرتی کیا جائے گا۔ فیصل آباد میں 96، لاہور میں 39، شیخوپورہ میں 7، گوجرانوالہ میں 54، راولپنڈی میں 13، سرگودھا میں 33، ملتان میں 28، ساہیوال میں 26، ڈیرہ غازی خان میں 13، بہاولپور 20، ڈی آئی ٹی اینڈ ٹی پنجاب کے 2 اور پنجاب کانسٹیبلری فاروق آباد کے 2 افراد کو بھرتی کیا جائے گا۔ پولیس شہدا کے ورثا کی بھرتی کے لیے کمیٹی کے چیئرمین ڈی آئی جی کرائم انویسٹی گیشن برانچ ڈاکٹر مسعود سلیم، سیکرٹری ایس ایس پی ایم ٹی ونگ اسد سرفراز خان اور ممبر ایس ایس پی ٹیلی پنجاب صادق علی کو مقرر کیاگیا ہے۔ بھرتی شیڈول کے مطابق درخواستوں کی اسکروٹنی و ریکارڈ کی چھان بین 16نومبر تا 18نومبر، جسمانی ٹیسٹ 19نومبر، ڈرائیونگ ٹیسٹ 23نومبر، ریویو بورڈ 24 نومبر کو ہوگا۔ ٹرانسمیشن ڈیٹا ٹیسٹ 25 نومبر، تحریری ٹیسٹ 13دسمبر، انٹرویو 28 دسمبر اور 29 دسمبر 2020ء کو ہوں گے، اور 4جنوری 2021ء کو کامیاب امیدواروں کی حتمی فہرست شائع کی جائے گی۔ یہ عمل مکمل ہوجانے سے روزگار کی فراہمی سے متعلق ایک اچھی پیش رفت ہوگی۔
ہر سال پتنگ بازی کے لیے دھاتی ڈور کے استعمال کے باعث نہ جانے کتنی قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں، مگر بے حس مافیا ہے کہ ٹس سے مس نہیں ہورہا، اور شائقین شہری غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہیں، انتظامیہ بھی سوئی ہوئی ہے۔ ڈور پھرنے سے کمسن بچہ زخمی ہونے کا واقعہ مدینہ ٹائون میں ہوا ہے۔ 6 سالہ فہیم تیز دھار دھاتی ڈور پھرنے سے شدید زخمی ہوگیا، جسے طبی امداد کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ متاثرہ بچے کے والد نے سوال کیا ہے کہ پولیس آئے روز پتنگ بازوں کے خلاف درجنوں مقدمات درج کیوں نہیں کرتی؟