بچوں کے لیےسنہری صحاح ستہ
معلم انسانیت، فخرِ کائنات، سید المرسلین ﷺ کا فرمان ہے: نَضَّرَ اللَّهُ امْرَأً سَمِعَ مَقَالَتِي فَبَلَّغَهَا (اللہ تعالیٰ خوش وخرم رکھے اس شخص کو جو ہماری بات سن کر آگے پہنچائے)۔ پیش نظر کتاب ”ایک حدیث ایک کہانی“ اسی سلسلے کی ایک کڑی اور صحاح ستہ (بخاری، مسلم، ترمذی، ابن ماجہ، نسائی، ابوداؤد) کی منتخب احادیث کے تحت بچوں کے لیے لکھی گئی فکرانگیز، بامقصد، پُراثر، اصلاحی اور تربیتی تحریروں کا خوبصورت مجموعہ ہے۔ بچوں کی ذہنی سطح اور ان کی تربیت کو مدنظر رکھتے ہوئے عام فہم انداز میں ایک حدیث کے تحت ایک کہانی لکھی گئی ہے۔ ان کہانیوں میں قرآنی آیات کے حوالے بھی ہیں اور بچوں اور نوجوانوں کے ذہنوں میں پیدا ہونے والے سوالات کے جوابات بھی۔ نئی نسل بالخصوص بچوں اور نوجوانوں کے اندر اللہ اور اس کے رسولﷺ کی محبت، دینی و ملّی جذبے کی آبیاری اور شریعت ِ اسلامی کی پاس داری اس کا نصب العین ہے ۔
سنہری صحاح ستہ چھے کتابوں پر مشتمل ہے۔ پہلی کتاب سنہری بخاری شریف میں 34، دوسری کتاب سنہری مسلم شریف میں 31، تیسری کتاب سنہری ترمذی شریف میں32، چوتھی کتاب ابوداؤد شریف میں 23، پانچویں کتاب ابن ماجہ میں34 اور چھٹی کتاب سنہری نسائی شریف میں 30 کہانیاں ہیں۔ جدید اسلوب کی حامل یہ مختصر لیکن جامع اور فکر انگیز کہانیاں بچوں کے ناپختہ ذہنوں کی تربیت و اصلاح کے لیے کی جانے والی ایک عمدہ اور دل نشین کاوش ہیں۔ ہر کتاب کی ضخامت 208 صفحات ہے۔
ایک حدیث ایک کہانی کا یہ منفرد سلسلہ حسنِ معنوی کے ساتھ ساتھ حسنِ صوری سے بھی مزین ہے۔ اس کی طباعت و اشاعت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ احادیث کے انتخاب میں بچوں کی ذہنی سطح اور روزمرہ زندگی میں پیش آنے والے واقعات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ ہر حدیث کو کہانی کی ابتدا میں مکمل حوالے کے ساتھ خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے۔ کہانی میں درج قرآنی آیات اور احادیثِ مبارکہ کو عربی متن، اردو ترجمے اور حوالہ جات کے ساتھ درج کیا گیا ہے۔
ہر کتاب کے آغاز میں بچوں کے لیے محدثین کا مختصر تعارف پیش کیا گیا ہے۔ کہانیوں کے حجم کا بھی خاص خیال رکھا گیا ہے۔ یہ کہانیاں نہ زیادہ طویل ہیں، نہ مختصر۔ ایک وقت میں ایک کہانی کو بہت سہولت کے ساتھ بچوں کو پڑھایا جاسکتا ہے۔ بچوں کے لیے لکھی گئی یہ کہانیاں بڑی عمر کے لوگوں کے لیے بھی یکساں مفید ہیں اور کردار و عمل کی اصلاح کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ یہ تمام کتابیں خوبصورت اور دیدہ زیب سرورق کے ساتھ عمدہ کاغذ پر طبع ہوئی ہیں اور افادہ عام کی غرض سے ان کا ہدیہ نہایت کم رکھا گیا ہے۔ شائع ہوتے ہی چھے ہزار کتابوں پر مشتمل پہلا ایڈیشن ختم ہوچکا ہے۔ ہمارے پیش نظر اس کتاب کا دوسرا ایڈیشن ہے۔ کتاب کی افادیت و مقبولیت کو دیکھتے ہوئے انڈیا سے بھی اس سنہری سلسلے کے شائع ہونے کی نوید ملی ہے۔
فاضل مصنف ڈاکٹر محمد اسماعیل بدایونی (لیکچرار، سپیریئر سائنس کالج) معروف عالم دین پروفیسر ریاض احمد بدایونی (مرحوم) کے صاحبزادے، نوجوان عالمِ دین، مدرس، محقق اور مصنف ہیں۔ تحریر و تقریر، بحث و مباحثہ و مکالمہ کےآداب اور عصرِ حاضر کے تقاضوں سے آشنا اور جدید علمی اسلوب کے حامل ہیں۔ قرآن و حدیث سے گہرا شغف رکھتے ہیں۔ جامعہ کراچی سے ”آسمانی صحائف میں پیغمبرِ اسلامﷺ کے احوال و آثار“ کے موضوع پر پی۔ ایچ۔ڈی کیا ہے۔ عصرِ حاضر کے فکری انتشار بالخصوص نوجوان نسل کے ذہنوں میں اٹھنے والےسوالات کاجواب دینےکاملکہ بھی انھیںحاصل ہے۔
ڈاکٹر بدایونی بچوں کی تربیت و اصلاح کے لیے اس سے قبل متعدد کتابیں لکھ چکے ہیں جن میں ”سنہری کہانیاں“، ”سنہری قصے“، ”سنہری سیرت“، ”سنہری معجزات“، ”سنہری خلافت“، ”سنہری امامت“، ”سنہری حکایات“، ”سنہری کتاب“، ”سنہری ولایت“، ”سنہری تعلیم“، ”سنہری پیغام“، ”سنہری اندلس“ اور ”اندھیرے سے اجالے تک“ خاص طو پر قابل ذکر ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے ذریعے ہمارے بچوں اور نوجوانوں کے دل و دماغ میں جنسی بے راہ روی پر مبنی مغربی اقدار، فکر اور فلسفے کا زہر بہت تیزی سے سرایت کرتا جارہا ہے، اور ہم من حیث المجموع قوم و ملّت کے درد اور اجتماعی خیر و شر کی فکر سےخالی اور اپنی ذات اور مفادات کے اسیر ہوچکے ہیں۔ بالخصوص سوشل میڈیا پر ملحدین، اسلام بیزار اور اسلام دشمن عناصر جس طرح نوجوان نسل کے ذہنوں کو پراگندہ کررہے ہیں، انھیں ذہنی و فکری بے راہ روی میں مبتلا کررہے ہیں، ایسے میں ڈاکٹر اسماعیل بدایونی جیسے صالح فکر اور ملّت کا درد رکھنے والے نوجوانوں کا دَم غنیمت ہے۔ ایسے باشعور نوجوان ہی ملک و ملّت کے روشن مستقبل کا استعارہ ہیں۔ بلاشبہ وہ ایک علمی جہاد میں ہمہ وقت مصروفِ عمل ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ فاضل مصنف کی توفیقات میں مزید اضافہ فرمائے اور وہ اسی طرح بچوں اور نوجوانوں کی رہنمائی کا فرض انجام دیتے رہیں۔ (آمین)
بچوں کی اچھی تربیت اور اعلیٰ اخلاقی اوصاف پر مبنی کردار سازی آنے والی نسلوں کی بقا اور ان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ ایک حدیث ایک کہانی کا یہ سلسلہ سوشل میڈیا کے ذریعے عالمی شہرت حاصل کرچکا ہے۔ کوشش کیجیے کہ ایک حدیث ایک کہانی پر مشتمل یہ ایمان افروز سلسلہ آپ کے گھر میں آپ کے اور آپ کے بچوں کے ہاتھوں میں لازمی ہو،تاکہ ان کے اخلاق و کردار میں سدھار پیدا ہو اور ان کی شخصیت سازی میں معاون ہوسکے۔
ہماری رائے میں بچوں کو ان کی سالگرہ پر، امتحان میں کامیابی پر اور دیگر مواقع پر تحفہ دینے کے لیے اس سے بہتر اور مفید تحفے کا انتخاب مشکل ہے۔