فرانسیسی صدر کی شان ِ رسالتؐ میں گستاخی

کراچی سراپا احتجاج… ہزاروں مرد و خواتین سڑکوں پر نکل آئے، حرمتِ رسولؐ کے تحفظ کا عزم

فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت، ان کو سرکاری عمارتوں پر لگانے، اور فرانسیسی صدر کی شان ِ رسالتؐ میں گستاخی اور مسلمانوں کے حوالے سے ہرزہ سرائی کے خلاف پورا عالم اسلام مغرب کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ پاکستان کے بھی ہر شہر، دیہات، گلی محلوں میں مسلمان سڑکوں پر ہیں۔ شہر کراچی جو امتِ مسلمہ کے ہر درد وغم میں اس کے ساتھ کھڑا رہا ہے، ایک بار پھر سڑکوں پر ہے۔ اس کے مرد سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں، اس کی خواتین، اس کے بچے، بزرگ سڑکوں پر موجود ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر احتجاج ہورہے ہیں۔ اسی پس منظر میں اتوار کو مزارِ قائد تا سی بریز پلازہ جماعت اسلامی کراچی کے زیراہتمام عظیم الشان ’’ناموسِ رسالتؐ ریلی‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کے ہزاروں شرکاء جن میں مرد، بچے، بزرگ، نوجوان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد شامل تھے، نے فرانس میں خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر کی شدید مذمت کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ناموسِ رسالتؐ پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ ریلی کی فضا نعرۂ تکبیر اللہ اکبر، رہبر و رہنماء مصطفیؐ مصطفیؐ، خاتم الانبیاء مصطفی ؐ، مصطفی ؐ، حر متِ رسول ؐ پر جان بھی قر بان ہے، جو نہ ہو عشق ِ مصطفی تو زندگی فضول ہے کے نعروں سے گونجتی رہی اور شرکاء میں زبردست جوش وخروش موجود تھا۔ اہم بات یہ ہے کہ شرکاء کے ساتھ چھوٹے اور ننھے منے بچے اور ضعیف العمر بزرگ بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ جماعت اسلامی کراچی کی ریلی اتحادِ امت کا بھرپور مظہر تھی جس سے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ توہینِ رسالتؐ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے لیکن افسوس کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، مسلمانوں اور مسیحی برادری کا کوئی جھگڑا نہیں ہے، فرانس کے صدر نے بلا اشتعال مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کی اور نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی کی، گستاخانہ خاکے سرکاری عمارتوں اور پبلک مقامات پرآویزاں کیے گئے اور ساری دنیا کے مسلمانوں کے احساسات وجذبات کو مجروح کیا گیا، مسلمان شانِ رسالتؐ میں گستاخی کسی صورت قبول نہیں کریں گے، جو حکمران اس گستاخانہ عمل پر خاموش ہیں وہ اسلام دشمن طاقتوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں، وزیراعظم عمران خان کی ذمہ داری ہے کہ وہ زبانی بیانات کے بجائے عملی اقدامات کریں۔ وہ دکان دار اور تاجر مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے فرانسیسی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمنٰ نے ناموسِ رسالتؐ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی کے عوام مبارک باد کے مستحق ہیں جو بہت بڑی تعداد میں شانِ رسالتؐ میں گستاخی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ دشمنانِ دین مسلمانوں میں اشتعال پیدا کرنے، اور مسلمانوں کی نبی کریمؐ سے عقیدت و محبت جانچنے کے لیے وقتاً فوقتاً گھنائونی حرکت کرتے رہتے ہیں، لیکن جب کبھی بھی یہ ایسی مذموم حرکت کی جاتی ہے تو پوری امت اٹھ کھڑی ہوتی ہے اور متحد ہوکر اعلان کرتی ہے کہ نبی پاکؐ کی ذات ِگرامی پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی، مسلمان تمام انبیاء کا احترام کرتے ہیں، فرانسیسی صدر نے شانِ رسالتؐ میں ناپاک جسارت کرکے پونے دو ارب مسلمانوں کے جذبۂ ایمانی کو للکارا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سلام پیش کرتے ہیں طیب اردوان کو جنہوں نے فرانسیسی صدر کو دوٹوک اور منہ توڑ جواب دیا۔ جب فرانسیسی صدر کو پاگل قرار دینے کو برداشت نہیں کیا جاسکتا تو پونے دو ارب مسلمان اپنے نبیؐ کی توہین کیسے برداشت کرسکتے ہیں؟ 57 اسلامی ممالک جن کے حکمران اور فوجیں سب موجود ہیں لیکن حرمتِ رسول ؐ کے تحفظ کے لیے کچھ نہیں کیا جاتا۔ عالم اسلام کے عوام ان حکمران طبقوں سے بھی اعلانِ لاتعلقی کرتے ہیں جو مسلمانوں کے احساسات و جذبات مجروح ہونے پر خاموش ہیں اور اپنے آقاؤں کو خوش رکھنے کے لیے فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ نہیں کرتے۔ پوری دنیا کے مسلمانوں کو ایک ہوکر یہ دکھانا ہوگا کہ نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔ انصاف کے نظام کو قائم کرنا اور انصاف دلانا بھی نبیؐ کا اسوہ ہے، ٹویٹ اور قراردادوں سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ فرانسیسی صدر کی ناپاک حرکت پر پوری امتِ مسلمہ دل گرفتہ اور غمگین ہے، اور اپنے نبیؐ کے احترام اور حرمت کے تحفظ کے لیے سراپا احتجاج ہے، آج کراچی میں ہزاروں عاشقانِ مصطفیؐ نے عشقِ نبیؐ اور خاتم الانبیاء سے عقیدت و محبت کا اظہارکیا ہے، مسلمان کسی صورت میں بھی شانِِ رسالتؐ میں گستاخی قبول نہیں کریں گے۔ ضلع جنوبی کے امیر و رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید نے اپنے خطاب میں کہاکہ ایم اے جناح روڈ پرشمع رسالت کے پروانے جمع ہوئے ہیں، آج کا احتجاج اُن لوگوں کے لیے پیغام ہے جنہوں نے انسانوں کو انسانوں سے لڑایا، آج کے احتجاج نے ثابت کیاکہ نبی آخرالزماںؐ کالے گورے سب انسانوں کے نبی ہیں۔ عالمی ادارے، اقوام متحدہ وغیرہ سن لیں کہ مسلمان ایک امن پسند قوم ہیں، نبیؐ کی شان میں گستاخی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔ جماعت اسلامی منارٹی ونگ کراچی کے صدر یونس سوہن ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی مسیحی برادری سمیت پوری اقلیتی برادری بھی مسلمانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے، فرانس میں شانِ رسالتؐ کے خلاف گستاخی کرنے پر سب سے پہلے پاکستان میں مسیحی برادری نے مذمت کی اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا، اور ہم نے اپنے گھروں سے فرانسیسی مصنوعات کو باہر نکال دیا۔
مزید برآں جماعت اسلامی کراچی خواتین کے تحت نیو ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں نبی کریمؐ سے اظہارِ عقیدت و محبت کا ثبوت دینے کے لیے شہر بھر کی خواتین ماؤں، بہنوں اور چھوٹی بچیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرے میں خواتین نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: غلامی رسولؐ میں موت بھی قبول ہے، حرمتِ رسولؐ پر جان بھی قربان ہے۔ احتجاجی مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ٹیلی فونک خطاب کیا، جبکہ امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمٰن اور نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی نے بھی خطاب کیا۔ مظاہرے میں جماعت اسلامی خواتین صوبہ سندھ کی ناظمہ عطیہ نثار اور ناظمہ کراچی اسماء سفیر سمیت دیگر خواتین ذمہ داران بھی موجود تھیں۔ سینیٹر سراج الحق نے مظاہرے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کراچی کی خواتین نے تحفظِ ناموسِ رسالتؐ کے حوالے سے جمع ہوکر نبیؐ سے محبت کا ثبوت دیا ہے، نبی کریمؐ سے محبت مسلمانوں کے لیے زندگی کا مرکز ہے۔ نبی کریمؐ سے محبت ایمان کا لازمی جز ہے۔ مسلمانوں نے ہر دور میں نبیؐ کی شانِ رسالت کی عزت اور حفاظت کی ہے، جبکہ اسلامی ممالک کے اکثر حکمرانوں نے منافقانہ اور بزدلانہ روش اختیارکرکے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی غیرت کو جگانے کی ضرورت ہے، بحیثیت مسلمان ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی انفرادی و اجتماعی زندگی کو نبیؐ کے اسوہ کے مطابق بنائیں، نبی کریمؐ کی سنتوں کا اتباع کریں، یہی آپؐ سے محبت اور عقیدت ہے۔ فرانس کے سفیر کو فوری ملک بدر کیا جائے، تمام اسلامی ممالک فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، حکومتِ پاکستان او آئی سی کا اجلاس بلائے اور توہینِ رسالتؐ کے خلاف قانون پاس کروایا جائے۔ سینیٹر سراج الحق نے مزیدکہاکہ آج کے عظیم الشان خواتین مارچ کے انعقاد پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، کراچی کے عوام نے ہمیشہ اسلام اور پاکستان کی خاطر قربانیاں دی ہیں۔ فلسطین کا مسئلہ ہو یا پھر روہنگیا کے مسلمانوں کا… کراچی کے عوام نے ہمیشہ بھرپور اظہارِ یکجہتی کیا ہے، اہلِ کراچی نے ہمیشہ امتِ مسلمہ کو اپنا مسئلہ سمجھ کر عزیمت کا راستہ اختیار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نبیِ مہربانؐ نے زندگی گزارنے کا اصل مقصد بتایا ہے، ہماری زندگی میں لطف نبی کریمؐ کی ذاتِ گرامی کی وجہ سے ہی ہے، نبی کریمؐ کی توہین مسلمانوں کے خلاف اعلانِ جنگ ہے۔ انہوں نے کہاکہ فرانس میں ابلیس کے پیروکاروں نے نبی پاکؐ کی شان میں ناپاک جسارت کرکے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے، مسلمانوں نے ہر بار شیطان کے ایجنٹوں کو بھرپور جواب دیا ہے۔ مسلمان ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء میں سے کسی ایک کی بھی توہین برداشت نہیں کرسکتا، پوری دنیا کے 2 ارب مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور پیغام دے رہے ہیں کہ نبیؐ کی شان میں گستاخی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ مغرب میں مسلمانوں کے خلاف سازشیں ذہنی پسماندگی اور نظریاتی شکست ہے، دشمنانِ دین کے پاس دینِ اسلام کے مقابلے میں کوئی دین اور نظریہ موجود نہیں ہے، مغرب عریانی اور فحاشی کے ذریعے ہماری نئی نسل پر حملہ آور ہے۔ جماعت اسلامی نے سینیٹ اور پورے پاکستان میں فرانسیسی صدر کے خلاف بھرپور احتجاج کیا ہے، فرانسیسی صدر کے خلاف جرأت مندانہ اقدام پر ترک صدر کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اسلامی ممالک کے سربراہ او آئی سی کا اجلاس بلاتے۔ محمد حسین محنتی نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فرانس کے صدر کی نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، مغرب میں مسلمانوں کے احساسات و جذبات کو مجروح کیا جارہا ہے، آج مائیں، بہنیں اور بیٹیاں نبی کریمؐ اور ان کی ازواج مطہرات سے اظہار عقیدت کے لیے جمع ہیں، نبی کریمؐ کی ازواج مطہرات خواتین کے لیے رول ماڈل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا کے مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور اپنے نبیؐ سے اظہارِ عقیدت کررہے ہیں، پاکستان کے تاجر اور دکان دار فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے پر خراج تحسین کے مستحق ہیں، حکومتِ پاکستان فرانس اور اُس کی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرے، جماعت اسلامی پاکستان سمیت پورے سندھ میں احتجاجی مظاہرے کررہی ہے اور نبیؐ سے محبت کا اظہار کیا جارہا ہے۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پونے دو ارب مسلمانوں کے حکمران امریکہ کے غلام بنے ہوئے ہیں، آج ہماری بہنیں اعلان کررہی ہیں کہ امتِ مسلمہ کے اکثر حکمران غیرت اور حمیت سے عاری ہوچکے ہیں، حکومت پاکستان ٹویٹ اور بیانات سے مسئلہ ختم کرنے کے بجائے توہینِ رسالتؐ کے مسئلے کو اقوام متحدہ میں اٹھائے، فرانس سے ہرقسم کے تعلقات ختم کیے جائیں، توہینِ رسالتؐ پر بین الاقوامی قانون سازی کی جائے، کسی بھی نبی کی شان میں گستاخی کرنے والے پر توہینِ رسالت قانون لگایا جائے، بہت جلد تحفظِ ناموسِ رسالتؐ مارچ کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پوری امت پر واجب ہے کہ نبیؐ کی حرمت کے تحفظ کے لیے جمع ہوجائے، نبی کریمؐ کی ذات ہماری محبت وعقیدت کا سرچشمہ ہے۔