سی پیک، علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیز ون کی تکمیل

محکمہ لائیو اسٹاک کے تحت ’’کٹا بچائو اور کٹا فربہ پروگرام‘‘ کی رجسٹریشن

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کردار سے ایک روشن راستہ پوری انسانیت کے لیے متعین کیا۔ پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی انقلابی آواز نے انسانیت اور حق و انصاف کی ایسی بنیادیں تعمیر کیں جس میں سیاسی، اقتصادی، معاشی اور اخلاقی رہنمائی تھی۔آپؐ کی تعلیمات سے اقوام عالم رہنمائی حاصل کریں۔ مغربی دنیا تاریخِ اسلام کے واقعات کو تعصب کی نظر سے نہ دیکھے۔ گستاخانہ خاکوں کا سلسلہ مغرب کو بند کرنا ہوگا، وگرنہ ان گستاخیوں کے نتیجے میں ان کی معیشت برباد ہوگی اور وہ اللہ کی گرفت میں آئیں گے۔ امتِ مسلمہ ربیع الاول میں آقا صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت سے درود و سلام ہمہ وقت پیش کرے۔ جامعہ فاروقیہ میں 42ویں سالانہ سیرت النبی کانفرنس سے چیئرمین مرکزی علماء کونسل پاکستان صاحب زادہ زاہد محمود قاسمی و دیگر علماء و مشائخ کا خطاب۔ کانفرنس میں پیر جی خالد محمود قاسمی، حافظ محمد امجد، مولانا اعظم فاروق، قاری محمد یونس رحیمی، مولانا جاوید آسی، صاحب زادہ حسین احمد قاسمی، مولانا قاسم فاروقی، مولانا عثمان طاہر، حاجی عباس بیگ، محمد ثاقب بیگ، مولانا نادر صدیقی، مولانا ظہیر فاروقی، قاری سعید مدنی، میاں محمد طیب ایڈووکیٹ، جناب پرویز اقبال کموکا، ملک محمد اشرف سابقہ میئر، مولانا عابد فاروقی، مولانا نعیم طلحہ، قاری ثاقب عزیز، مولانا الطاف اللہ فاروقی، مولانا خلیل احمد قاسمی، محمد افضل ڈوگر، عدیل الرحمٰن، چاچا عبدالحمید و دیگر علماء و مشائخ نے خطاب کیا۔ دنیا بھر کے مسلمان عشقِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم میں سب سے آگے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان سب مسلمانوں کو جزائے خیر دے جو محبتِ رسولؐ میںآواز بلند کررہے ہیں۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے فیڈمک کے تحت بننے والے سی پیک کے پہلے ترجیحی اسپیشل اکنامک زون علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کا فیز ون مکمل ہونے کو اہم سنگِ میل قرار دیا ہے۔ وہ اس منصوبے پر جاری پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میں فیڈمک کے چیئرمین میاں کاشف اشفاق اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر سلیمی کے علاوہ دیگر محکموں کے نمائندے بھی شریک تھے۔ چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ وہ خود فیصل آباد کا دورہ کرکے سی پیک کے اس ماڈل پراجیکٹ کا مشاہدہ کریں گے تاکہ اس تجربے کو دیگر صوبوں میں بھی دہرایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ چین سے مزید سرمایہ کار اس انڈسٹریل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے لیے رابطہ کررہے ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان صنعتی تعاون اور اشتراکِ کار کو فروغ ملے گا۔ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں 2300 ایکڑ اراضی صنعتی یونٹس لگانے کے لیے مختص کی گئی تھی جس میں سے 1600 ایکڑ سے زائد اراضی فروخت ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے پیش نظر اس انڈسٹریل سٹی میں مزید 3200 ایکڑ رقبہ شامل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں 82 ملین گیلن یومیہ استعداد کا ایفلونٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کی منظوری دے دی ہے اور دسمبر تک اس کا تعمیراتی کام شروع ہوجائے گا۔ یہاں سرمایہ کاری کرنے والے مقامی سرمایہ کاروں کو بھی غیر ملکی کمپنیوں کے برابر مراعات اور سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگلے دو سال کے اندر یہاں لگنے والی صنعتیں پیداواری عمل شروع کردیں گی جس سے پاکستانی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے ون ونڈو سینٹر کی تعمیر جاری ہے جہاں تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکموں کے نمائندے موجود ہوں گے۔ میاں کاشف نے کہا کہ انرجی ٹیرف کو20 فیصد تک کم کرنے کے لیے فیڈمک این ٹی ڈی سی سے براہِ راست بجلی خریدے گی اور اس کے ساتھ ساتھ سولر انرجی اورسالڈ ویسٹ سے بجلی بنانے کے منصوبے بھی لگائے جائیں گے۔
محکمہ لائیواسٹاک نے ’’ان ہینسنگ بیف پروڈکشن‘‘کے تحت جاری پروگرام ’’کٹّا بچائو اور کٹّا فربہ پروگرام‘‘کے تحت رواں سال ہونے والی رجسٹریشن کے لیے ہدایات جاری کردیں۔ ڈائریکٹر لائیواسٹاک ڈاکٹر محمود اختر نے بتایا کہ متعین اہداف کے مطابق ڈویژن کے چاروں اضلاع میں جلد از جلد مویشی پال حضرات کے کٹّوں کی رجسٹریشن کی جارہی ہے اور ضلع فیصل آباد میں 73 یونٹس میں 730 کٹّے، ضلع چنیوٹ میں 25 یونٹس میں 250 کٹّے، اور ضلع جھنگ میں 19یونٹس میں 190کٹّے رجسٹرڈ کیے جائیں گے، جبکہ ’’کٹا فربہ پروگرام‘‘کے تحت فیصل آباد میں 64یونٹس میں 1600کٹے، چنیوٹ میں 37 یونٹس میں 925کٹے، ضلع جھنگ میں 44یونٹس میں 1100کٹے، جبکہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 26کٹے رجسٹرڈ کیے جائیں گے۔ کٹا بچائو پروگرام میں فی یونٹ 10کٹے جن کی عمر 1 سے 30دن تک ہو، رجسٹرڈ ہوں گے، جبکہ کٹا فربہ پروگرام میں فی یونٹ 25کٹے جن کی عمر 1سے ڈیڑھ سال ہو، رجسٹرڈ کیے جائیں گے۔ رجسٹریشن کے لیے مختلف مویشی پال حضرات جن کا تعلق ایک ہی علاقے سے ہو، ان کی ملکیت میں رجسٹرڈ ہوں گے اور مالک کا شناختی کارڈ ہونا لازم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹوں کی رجسٹریشن کا مقصد ملک میں گوشت کی پیداوار میں اضافہ اور عوام کو معیاری پروٹین کی فراہمی ہے۔ کٹا بچائو پروگرام میں فی کٹا اعزازیہ 6500 روپے، جبکہ کٹا فربہ پروگرام میں فی کٹا اعزازیہ 4000روپے ہے۔ کٹوں کی رجسٹریشن کے لیے متعلقہ شفاخانہ حیوانات یا دفتر ڈپٹی ڈائریکٹر لائیواسٹاک تحصیل کے دفاتر میں رابطہ کیا جاسکتا ہے۔