Dictionnaire Francais-Ourdou
ڈاکٹر عامر ظہیر ہمارے دوست اور استادِ عربی جناب محمد ظہیر الدین بھٹی کے صاحبزادے ہیں۔ فرانسیسی میں لسانیات پر فرانس سے پی ایچ ڈی کیا ہے اور نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں استاد ہیں۔ ظہیر صاحب کے دوسرے صاحبزادے نے نمل سے ہی جرمن میں ایم اے کیا ہے اور نمل یونیورسٹی میں جرمن پڑھاتے ہیں۔ تیسرے صاحبزادے فارسی کے ماہر اور شوقین ہیں، انہوں نے ایران میں بچوں کو پڑھائی جانے والی درسی کتابوں کی فارسی کہانیاں تین کتابوں میں اردو میں ترجمہ کی ہیں، جس میں ایک کتاب چھپ گئی ہے، دو زیرطبع ہیں۔
ڈاکٹر عامر ظہیر کے لیے زبانیں اللہ پاک نے نہایت سہل فرما دی ہیں۔ پنجابی گورمکھی اور عربی خط کے ماہر ہیں۔ پنجابی زبان کے محقق ہیں۔ فرانسیسی سے پنجابی میں کہانیاں ترجمہ کی ہیں۔ ہندی حروفِ تہجی سیکھ کر ہندی زبان کے ماہر ہوگئے۔ انگریزی، اردو کے بھی ماہر ہیں۔ ابھی بھی یہ علمی سفر جاری ہے۔
ان کی یہ ’’فرانسیسی اردو لغت‘‘ ان کا پہلا علمی تحقیقی کام ہے جو منصۂ شہود پر آیا ہے۔ جناب افتخار عارف تحریر فرماتے ہیں:
’’فرانسیسی زبان کا شمار دنیا کی اہم ترین زبانوں میں ہوتا ہے۔ انسانی تہذیب و تاریخ کے بیش بہا علمی، ادبی اور ثقافتی خزانوں کی روایتیں ہیں جو اس زبان میں محفوظ ہیں، اور عالمی تہذیبی ورثے کا گراں بہا سرمایہ ہیں۔ ادارہ فروغِ قومی زبان کے وظائفِ کار میں یہ بات شامل ہے کہ قومی زبان اردو کو دنیا کی لسانی روایتوں کے ساتھ شریک رکھا جائے۔ اس سے پہلے ادارے نے ’’اردو روسی لغت‘‘، ’’اردو ترکی لغت‘‘، ’’اردو ازبک لغت‘‘، ’’جرمن اردو لغت‘‘، ’’ہندی اردو لغت‘‘، ’’قومی انگریزی اردو لغت‘‘اور دیگر عالمی زبانوں کی لغات شائع کیں۔ پیش نظر ’’فرانسیسی اردو لغت‘‘ اسی منصوبے کا حصہ ہے۔ لغت کے مرتب نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز کے ممتاز اسکالر اور استاد ڈاکٹر عامر ظہیر شعبہ فرانسیسی زبان سے وابستہ ہیں۔‘‘
جناب فائق حسین جعفری سابق صدر شعبہ زبان فرانسیسی نمل، اسلام آباد تحریر فرماتے ہیں:
’’ڈاکٹر عامر ظہیر کی تیار کردہ لغت نہ صرف اردو بولنے والے ایسے طلبہ کے لیے مفید ہوگی جو فرانسیسی زبان سیکھتے ہیں، بلکہ یہ لغت اردو سیکھنے والے فرانسیسیوں کے لیے بھی اتنی ہی دلچسپ ہوگی۔ زیر نظر لغت اس لحاظ سے مکمل ہے کہ ڈاکٹر صاحب نے ایسے بنیادی ساڑھے چھے ہزار الفاظ کا انتخاب کیا جو زیادہ استعمال میں آتے ہیں۔ انہوں نے تمام ممکن معانی دے دیے ہیں۔ فرانسیسی کی طرح اردو بھی ایک امیر زبان ہے۔ ہر لفظ کا صرف ایک ہی معنی نہیں ہوتا بلکہ معانی کا ایک طویل سلسلہ ہوتا ہے جو اس لفظ سے جڑا ہوا ہوتا ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے اچھی خاصی تحقیق کرکے اپنی لغت میں شامل ہونے والے ہر لفظ کے زیادہ سے زیادہ معانی دیے ہیں۔
ڈاکٹر عامر ظہیر ہند ایرانی اور ہند یورپی زبانوں کی تحقیق میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ پاکستان کی علاقائی زبانوں بالخصوص پنجابی زبان کے نامور محقق ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ڈاکٹر عامر ظہیر کی یہ کوشش پاکستان اور فرانسیسی دنیا میں کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ میں نے ذاتی طور پر اس لغت کے پرنٹ شدہ اوراق کا مطالعہ کیا ہے اور میں یقین دہانی کراتا ہوں کہ یہ لغت ہر قسم کی غلطیوں سے پاک ہے۔ ہم اس لغت کی اشاعت پر ادارہ فروغِ قومی زبان کے بے حد شکر گزار ہیں‘‘۔
ڈاکٹر عامر ظہیر لکھتے ہیں:
’’ہمارے ہاں فرانسیسی زبان سیکھنے والوں کو بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کسی فرانسیسی لفظ کے معنی اور مفہوم جاننے کے لیے فرانسیسی انگریزی لغات کا سہارا لیا جاتا ہے، اور یوں فرانسیسی زبان سیکھنے کے لیے انگریزی زبان کا علم ہونا اشد ضروری خیال کیا جاتا ہے۔ مشکل اُس وقت پیش آتی ہے جب کسی فرانسیسی لفظ کا مطلب کسی انگریزی لغت میں سمجھنا مشکل ہوجاتا ہے۔ تب ایسے لفظ کا مفہوم سمجھنے کے لیے اس فرانسیسی لفظ کے انگریزی مترادفات کو کسی انگریزی اردو لغت میں تلاش کرنے کی نوبت آپہنچتی ہے۔ لہٰذا ایسے الفاظ کو پہلے فرانسیسی انگریزی لغت اور پھر انگریزی اردو لغت میں تلاش کیا جاتا ہے۔ چنانچہ ایک طویل عرصے سے ایسی لغت کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے جو فرانسیسی الفاظ کا براہِ راست اردو ترجمہ دے سکے۔
ادارہ فروغِ قومی زبان نے 31 جولائی 2012ء کو مجھے ’’فرانسیسی اردو لغت‘‘ کی تیاری کی ذمہ داری سونپی تھی۔ میں نے 28 فروری 2013ء کو ساڑھے چھے ہزار بنیادی فرانسیسی الفاظ پر مشتمل ’’فرانسیسی اردو لغت‘‘ مکمل کرکے ادارے کو فراہم کردی تھی۔ میری تیار کردہ لغت کو فوری طور پر ادارے کی ویب گاہ پر تو لگا دیا گیا مگر اس کی اشاعت نہ ہوسکی۔ اس کام کی تکمیل کے بعد مجھے فرانسیسی لسانیات میں ڈاکٹریٹ کے لیے فرانس جانا پڑا، جس کے لیے فرانس کے شہر بزانسوں میں قیام رہا اوروہاں کی ’’یونیورسٹی آف فرانش کونتے‘‘سے جنوری 2019ء میں میری پی ایچ ڈی مکمل ہوئی۔ میں نے ’’پاکستانی زبانوں کی صوتی خصوصیات‘‘ پر فرانسیسی زبان میں اپنا مقالہ پیش کیا۔ یوں اس تمام عرصے میں ادارہ فروغِ قومی زبان سے میرا رابطہ منقطع رہا۔
اس لغت کی مکمل کمپوزنگ میں نے خود کی ہے جس میں فرانسیسی الفاظ کے تلفظ کو عالمی صوتی حروفِ تہجی میں پیش کیا گیا ہے۔ یہ نہایت مشکل اور دقت طلب کام تھا، کیونکہ عالمی صوتی حروفِ تہجی کو ٹائپ نہیں کیا جا سکتا، بلکہ ایک ایک حرف کی علامت کو انسرٹ کرنا پڑتا ہے۔ بنیادی فرانسیسی الفاظ اور ان کے تلفظ کے بعد ہر فرانسیسی لفظ کی گرامری حیثیت اور پھر اس لفظ کے تمام ممکن اردو معانی بھی ٹائپ کیے، اور اس طرح یہ لغت مکمل ہوئی۔ اس ساری محنت کا مقصد یہ تھا کہ ایک ایسی لغت تیار ہو جو ٹائپنگ کی ہر طرح کی غلطیوں سے مکمل طور پر پاک ہو۔
فرانسیسی اردو لغت میں اس بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ کثرت سے استعمال ہونے والے فرانسیسی الفاظ کا براہِ راست اردو ترجمہ معلوم کیا جا سکے۔ اس لغت کی تیاری میں فرانسیسی زبان سیکھنے و الے طالب علموں کو خاص طور پر ذہن میں رکھا گیا ہے۔ مگر یہ لغت اردو سیکھنے والے فرانسیسی طلبہ کے لیے بھی اتنی ہی مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ اس لغت کو یقینا ایسے فرانسیسی طلبہ استعمال کر سکتے ہیں جو اردو زبان لکھنا پڑھنا جانتے ہیں اور اردو کے ابتدائی درجے سے آگے بڑھ چکے ہیں۔ کوشش کی گئی ہے کہ فرانسیسی الفاظ کے تمام ممکنہ اردو معانی اور مترادفات دیے جائیں تاکہ مختلف مواقع اور مقامات پر استعمال ہونے والے فرانسیسی الفاظ کا مناسب اور موزوں اردو ترجمہ مل سکے۔ اردو زبان میں شاید یہ اپنی قسم کی پہلی کاوش ہے، اور غالباًیہ لغت پہلی دفعہ اس کمی کو پورا کرے گی۔ ہمارے علم کے مطابق بھارت اور فرانس سمیت کسی بھی ملک سے اب تک کوئی ’’فرانسیسی اردو لغت‘‘ شائع نہیں ہوئی۔ چنانچہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی لغت ہو گی۔‘‘
اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان سے یہ بہت اہم اور کامیاب کوشش ہوئی ہے۔ ان شاء اللہ ڈاکٹر صاحب ہمارے ملک پاکستان کا تفصیلی تعارف فرنچ زبان استعمال کرنے والے بہت بڑے گروہ سے کرائیں گے۔
پروفیسر ڈاکٹر شذرہ منور، شعبہ زبان فرانسیسی، سابق صدر کلیہ تحقیق، نمل اسلام آباد تحریر فرماتی ہیں:
’’ڈاکٹر صاحب فرانسیسی زبان کی تدریس سے وابستہ ایک مایہ ناز شخصیت ہیں۔ یہ ایک خاموش طبع انسان ہیں جو نہایت محنت، لگن اور تن دہی سے اپنا کام کرتے ہیں۔ ان کی شخصیت کا طرّۂ امتیاز ان کی انکساری ہے۔ بے شک جو درخت جتنا پھل دار ہوتا ہے اتنا ہی جھکا ہوا ہوتا ہے۔ فرانسیسی زبان کے ساتھ ساتھ وہ اردو زبان میں بھی اچھی واقفیت رکھتے ہیں۔ ان کی محنت اور صلاحیت دونوں کا اندازہ اس لغت کی ورق گردانی کرکے بخوبی ہوا ہے۔ انہوں نے اس کام کو جس ترتیب اور سلیقے سے پیش کیا ہے وہ یقینا قابلِ داد ہے۔ اس لیے میں اس لغت کی تالیف پر ڈاکٹر عامر ظہیر کو دلی مبارک باد پیش کرتی ہوں۔
ڈاکٹر صاحب نے فرانسیسی کی دنیا میں بے شمار گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ یہ پاکستان کی واحد شخصیت ہیں جنہوں نے ملک کی پانچ بڑی زبانوں کی صوتیات کا مطالعہ کیا اور فرانسیسی زبان میں مقالہ لکھ کر فرانس سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ بلاشبہ ڈاکٹر عامر ظہیر درس و تدریس اور تصنیف و تالیف کا ایک طویل تجربہ رکھتے ہیں۔ فرانسیسی زبان سیکھنے کے بعد متعدد بار فرانس جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ فرانسیسی بولنے والے دیگر اہم ممالک مثلا سوئٹزرلینڈ، بیلجیم اور کانگو کے بھی دورے کرچکے ہیں۔ عامر ظہیر نے نہ صرف فرانس کی مختلف جامعات اور تعلیمی اداروں میں مختلف کورس کیے ہیں بلکہ انہوں نے وہاں کی جامعات میں پاکستانی زبانوں کے حوالے سے متعدد لیکچر بھی دیے ہیں۔
بلاشبہ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ’’فرانسیسی اردو لغت‘‘ الفاظ کی تعداد، معانی کی صحت اور جامعیت کے اعتبار سے ایک اہم لغت ہے۔ اردو زبان میں کوئی دوسری ایسی لغت موجود نہیں۔ مؤلف نے ہر فرانسیسی لفظ کے تلفظ کو عالمی صوتی حروفِ تہجی میں پیش کیا ہے۔ اس لحاظ سے بھی یہ لغت ایک اعلیٰ نمونے کا درجہ رکھتی ہے۔ زیر نظر لغت میں فاضل مؤلف نے لغت نویسی کے اصولوں کو نہایت سلیقے کے ساتھ استعمال کیا ہے۔ یقیناً یہ ایک اہم اور بڑا کام ہے۔ ان کی یہ کاوش اردو زبان کے میدان میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے، جسے یقیناً قومی اور عالمی دونوں سطح پرسراہا جائے گا۔
اب جب کہ ہمارے روابط نہ صرف فرانس سے بہت گہرے ہیں بلکہ فرانسیسی زبان بولنے والے دیگر ممالک میں بھی ہمارے طلبہ ، اساتذہ اور عوام کی آمد ورفت کا سلسلہ بہت زیادہ بڑھ چکا ہے، چنانچہ ’’فرانسیسی اردو لغت‘‘ جیسی کاوش یقیناً ہمارے لیے نعمتِ غیر مترقبہ ہے۔ اس لغت نے فرانسیسی زبان سیکھنے والے پاکستانی طلبہ کی ضرورت کو بہت حد تک پورا کردیا ہے۔ اب فرانسیسی زبان سیکھنے والے کسی بھی پاکستانی طلب علم کو اس لغت سے بے نیاز نہیں رہنا چاہیے۔ امید کی جاتی ہے کہ اس کام کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملے گی اور حکومت ِپاکستان کی جانب سے ڈاکٹر صاحب کو تمغائِ حسنِ کارکردگی سے نوازا جائے گا‘‘۔