بیادِ مجلس اقبال

تجھے گُر فقر و شاہی کا بتا دوں
غریبی میں نگہبانی خودی کی

علامہ اقبال انسان کی اصل حقیقت عرفان خودی کو بتاتے ہیں کہ جس انسان نے اپنی حقیقت اور اپنی اہمیت یعنی زمین پر اللہ کا نائب ہونے کو جان لیا اس نے کامیابیوں کی شاہ کلید حاصل کرلی۔ اسی چابی سے ہر مشکل سوال کا تالا کھل جائے گا۔ وہ نوجوانوں کو اپنی خودی پہچان کر اس کی حفاظت کا درس دیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ انسان غریبی میں بھی شاہی کرسکتا ہے اگر اس نے اپنی خودی کو پہچان لیا۔ انہوں نے کہاکہ خودی کی حفاظت و نگہبانی کرکے انسان غریب رہ کر بھی بے نیاز زندگی کا لطف حاصل کرسکتا ہے۔ اسی کو غریبی میں شاہی قرار دیتے ہیں۔ اپنے بیٹے جاوید کے نام سے خطاب میں ایک جگہ فرمایا: ’’میرا طریق امیری نیں فقیری ہے۔ خودی نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر‘‘۔ خودی کی پہچان تو انسان کو مزاجاً بے نیاز بنادیتی ہے اور وہ اللہ کے سوا کسی کے سامنے اپنے آپ کو جھکاتا نہیں۔