چیمبر آف کامرس میرپور آزاد کشمیر کے وفد کا گوجرانوالہ چمبر کا دورہ

مفاہمتی یادداشت پر دستخط

گوجرانوالہ ایک صنعتی شہر ہے اور تمام قریبی اضلاع کے کاروباری طبقوں کی نظر میں اس شہر میں بہت وسیع امکانات ہیں، اسی لیے میرپورآزاد کشمیر چیمبر آف کامرس کے ایک وفد نے مقامی چیمبر کا دورہ کیا۔ صدر گوجرانوالہ چیمبر میاں عمر سلیم اور سینئر نائب صدر عرفان سہیل نے میرپور چیمبر آف کامرس کے صدر چودھری جاوید اقبال، نائب صدر فہیم اختر اور اراکین مجلسِِ عاملہ سے ملاقات کی۔ میرپور چیمبر کے صدر چودھری جاوید اقبال نے کہا کہ دونوں چیمبرز کے مابین بہتر تعلقات دونوں شہروں کی تجارتی و صنعتی ترقی کی ضمانت ہیں۔ پورے پاکستان کی بزنس کمیونٹی باہمی تجارتی تعلقات کو استوار کرتی رہے گی تو ملکی معیشت بھی استوار ہوگی۔ صدر گوجرانوالہ چیمبر میاں عمر سلیم نے کہا کہ گوجرانوالہ چیمبر تجارتی و صنعتی ترقی کی خاطر پورے پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے ساتھ باہمی روابط قائم کرنے کا عزم رکھتا ہے، آج کی ملاقات بھی اسی عزم کی ایک کڑی ہے، مفاہمتی یادداشت دونوں چیمبرز اور دونوں شہروں کی بزنس کمیونٹی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگی۔ میرپور چیمبر کے صدر نے گوجرانوالہ چیمبر میں ارکان کے لیے قائم کردہ پولیس خدمت مرکز، گیپکو سہولت ڈیسک اور چیمبر میں تزئین و آرائش کے کاموں کا بھی معائنہ کیا اور صدر گوجرانوالہ چیمبر کی خدمات کو سراہا۔ وفد نے گوجرانوالہ اور میرپور چیمبرز کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔
کوآرڈی نیٹر وزیراعلیٰ پنجاب احمد چٹھہ نے کہا کہ عمران خان کی بہترین پالیسیوں کے نتیجے میں کورونا وبا کے دوران دیگر ممالک کی نسبت پاکستان کو بہت کم معاشی نقصان اٹھانا پڑا۔ اشرف محل میں ہونے والی تقریب ایک سیاسی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں ٹکٹ کے سلسلے میں دوستوں نے اپنی ناراضی ختم کرکے ہماری عزت کا مان رکھا ہے، مخالف سیاسی فریق اپنے دماغ سے یہ بات نکال دیں کہ پی ٹی آئی انتشار کا شکار ہوگی اور پی پی 51 کا ضمنی انتخاب جیت نہ سکے گی۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی حامد ناصر چٹھہ نے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کی جیت یقینی بنانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ امیدوار پی پی 51 چودھری محمد یوسف نے کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت گزر گیا ہے، اب ترقی اور خوشحالی کا دور شروع ہونے والا ہے، اپنے حلقے میں محروم طبقے کی آواز بنیں گے، اور ایسے علاقے جنہیں ماضی میں دیگر حکومتوں نے نظرانداز کیے رکھا وہاں ہنگامی طور پر کام کرائیں گے۔