خالقِ کائنات کا فرمان ہے: ’’بے شک متقین کے لیے جنت میں بہترین دلچسپی کے لیے باغ ہیں اور انگور ہیں‘‘۔
انگور انسان کے لیے قدرت کا انمول عطیہ ہے۔ اس کا شمار اُن پھلوں میں ہوتا ہے جو نیک لوگوں کے لیے جنت میں بطور انعام دیئے جائیں گے۔ گویا انگور فانی اور ابدی دونوں زندگیوں میں ملے گا۔
کہتے ہیں اس روئے زمین پر پہلا درخت انگور کا تھا۔ حضرت نوح علیہ السلام نے انگور کی بیل سے اپنی کشتی کو محفوظ کیا تھا۔ قرآن مجید میں انگور کا ذکر گیارہ مرتبہ آیا ہے۔ انگور کی اہمیت تمام مذاہب میں ہے۔
انگور کی حلاوت اور شیرینی سے پوری دنیا واقف ہے اور اس کی بیٹی کی حشر سامانیوں سے تو کون واقف نہیں! دنیا میں انگور کا زیادہ استعمال اسی کام کے لیے ہوتا ہے۔
ارسطو کا کہنا ہے کہ انگور عرب اور ایران کا پھل ہے۔ انگور اور حضرتِ انسان کا ساتھ بھی بہت پرانا ہے۔ نبی مہربان صلی اللہ علیہ وسلم انگور بہت شوق سے نوش فرمایا کرتے تھے۔ انگور روٹی سے بھی کھایا جاتا ہے۔ انگور وہ واحد پھل ہے جو غذائیت میں زیادہ اور حجم میں کم ہے۔ تازہ اور خشک دونوں انگور کے فوائد مسلّم ہیں۔ انگور کی بہت ساری اقسام ہیں: سرخ، سیاہ، گہرا سبز، سفیدی مائل سبز، سفید لمبوترے، گول، چھوٹے، بڑے۔ انگور سیاہ، سرخ اور سبز ہوتے ہیں۔ افغانی، ایرانی، پاکستانی انگور شیریں، ہلکے سبز اور چھوٹے ہوتے ہیں۔ امریکن انگور کے دانے بڑے ہوتے ہیں اور یہ سبزی مائل سبز اور سرخ ہوتے ہیں۔
انگور میں 92 فیصد پانی ہوتا ہے۔ یہ فوری غذائیت پہنچانے اور فوراً ہضم ہوجانے والا پھل ہے۔آج کل گرمی کے موسم میں غذائیت کی ضرورت ہوتی ہے، وہ انگور سے پوری ہوگی۔ انگور صاف خون بھی پیدا کرتا ہے۔ انگور میں وافر مقدار میں گلوکوز ہوتا ہے جو معدہ میں پہنچ کر فوراً خون میں جذب ہوکر جسم کو توانائی بخشتا ہے۔
دل اور دوسرے اعضاء کی کارکردگی کا دارومدار گلوکوز کے جسم میں جذب ہوکر جزوِ بدن بننے پر ہے، اس لیے انگور بہت تیزی سے بحالیٔ صحت کا سبب بنتا ہے۔
اہلِ دل انگور کو رات میں عرقِ گلاب میں بھگو دیں اور صبح ایک ایک دانہ چبا کر کھائیں۔ انگور کا موسم نہ ہو تو یہ کام کشمش سے لیں۔ انگور کے رس میں ایک چوتھائی چینی ملا کر رب تیار کرلیں، دل کی طاقت اور فرحت کے لیے کھانے کے بعد کھائیں۔ نوجوان چہرے کے نکھار اور آنکھوں کے گرد حلقے ختم کرنے کے لیے انگور کا رس، آم کا گودا اور شہد تینوں چیزیں ملا کر کھایا کریں۔ شباب اور طاقت کے لیے 60 منٹ میں 60 انگور ایک ایک کرکے ایک ہفتے تک کھائیں، فائدہ ہوگا۔ آنتوں کی سستی، گردے کی پتھری، پیشاب کی جلن اور بندش میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔ فولاد کی کمی میں کالا انگور استعمال کریں۔ انگور کھانا کھانے کے بعد یا ناشتے کے بعد کھایا جاتا ہے۔ انگور کا مقوی قلب، مولد خون، ہڈیوں کو مضبوط کرنے والا ٹانک ریحانی دونوں وقت کھانا کھانے کے بعد تین تین چمچے استعمال کریں۔ انگور تخم ختمی کے ساتھ ورم پر لگانے سے ورم تحلیل ہوجاتا ہے۔ انگور، انار، لیموں، نارنگی کا رس ملا کر پینے سے طاقت آتی ہے۔ رمضان کا بہترین مشروب ہے۔ مرگی کے مریض متواتر تین مہینے تک انگور استعمال کریں مرگی سے نجات مل جائے گی۔
لاغر اور دبلے بچے انگور اور بادام ملا کر صبح ناشتہ میں کھایا کریں۔
انگور میں حیاتین A.B.C، تھایاسین، رائبو فلاوین، پروٹین، نشاستہ،کیلشیم، فولاد اور فاسفورس ہوتا ہے۔
تازہ انگور کے ساتھ خشک انگور کشمش اور منقیٰ کے بھی وہی فائدے ہیں۔ منقیٰ کو بیج سمیت کھانے سے دست بند ہوجاتے ہیں۔ پیٹ کے کیڑوں کے لیے منقیٰ، کمیلا، ورق نقرئی، گائے کا دودھ اور مصری ملاکر حلوہ تیار کرلیں۔ پیٹ کے کیڑوں کی بہت اچھی دوا ہے۔ منقیٰ قبض بھی دور کرتا ہے۔
انگور کے رس میں ویسلین ملا کر رات کو چہرے پر مالش کریں، صبح منہ دھو لیں۔ چہرے کے داغ دھبے صاف اور چہرہ ملائم ہوجائے گا۔ انگور کا سرکہ ہاضم، کاسر ریاح اور مدربول ہے۔
انگور جگر اور آنتوں کے امراض میں بہت فائدہ مند ہے۔ دمہ میں انگور کا مسلسل استعمال مفید ہوتا ہے۔ اگر دو تولہ انگور کے رس میں ایک بڑا چمچہ شہد کا ملا کر کھلایا جائے تو انتہائی مفید ہے۔ بینائی کو طاقت دیتا ہے۔ انگور کے مسلسل استعمال سے پیشاب کھل کر آتا ہے۔ معدے کی تیزابیت انگور کے استعمال سے دور ہوجاتی ہے بشرطیکہ انگور شیریں ہو۔گردے کی پتھری نکالنے کے لیے انگور کے پتّوں کو ایک پیالی پانی میں اتنا جوش دیں کہ آدھی پیالی رہ جائے، اس کو چھان کر دو تولے انگور کا رس ملا کر پلانا بے حد مفید اور مجرب ہے۔ انگور پیاس کی شدت کو کم کرتا ہے۔ انگور کھانے والے کو فالج نہیں ہوتا کیونکہ انگور قوتِ مدافعت پیدا کرتا ہے۔ بچے کو قبض ہو تو انگور کا رس دو چمچے پلائیں۔ نکسیر کو بند کرنے کے لیے انگور کا رس ناک میں ٹپکانے سے فوری فائدہ ہوتا ہے۔ بڑے انگور جب خشک ہوتے ہیں تو وہ منقیٰ بن جاتے ہیں۔ منقیٰ کے بیج نکال کر تین دانے منقیٰ ہمراہ تین عدد کالی مرچ کھانے سے قطرہ قطرہ پیشاب آنے کی شکایت چند یوم میں ختم ہوجاتی ہے۔
انگور دوا بھی ہے اور غذا بھی۔ اس لیے اس کو کھانے میں مکمل احتیاط کی جائے۔ ترش انگور سے پرہیز کیا جائے اور تازہ اور اچھے انگور کھائے جائیں تو یقینا صحت اچھی رہے گی۔