جموں کے ساتھ پاک بھارت سرحد سے متصل شہر سیالکوٹ، کھیلوں کی صنعت کے اعتبار سے اہم شہر ہے۔ ماضی میں یہاں کاروبارِ زندگی کھیلوں کے سامان کی حد تک محدود تھا، مگر اب ائرپورٹ بن جانے سے کاروباری سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، نجی تعلیمی ادارے بھی قائم ہورہے ہیں، شہر میں اب ماضی جیسی خاموشی نہیں ہے۔ گزشتہ ہفتے خصوصی تعلیمی اداروں میں خصوصی بچوں کو مفت سفری سہولیات کے لیے ایک تقریب ہوئی، جس میں 51 بسیں فراہم کی گئیں۔ ادارے کے پاس 570 بسیں پہلے سے موجود ہیں، جبکہ مزید 51 بسوں کی فراہمی پر 3 ارب 31 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر تھے جنہوں نے بتایا کہ پنجاب میں تقریباً 27 لاکھ خصوصی افراد ہیں جبکہ ہمارے اداروں میں صرف 34 ہزار بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں، کوشش کررہے ہیں کہ یہ تعداد آئندہ سال تک 70 ہزار تک پہنچ جائے۔ خصوصی بچوں کو حکومت کی جانب سے 800 روپے ماہانہ وظیفہ، سال میں تین بار یونیفارم، کھانا، رہائش کی سہولت کے ساتھ ساتھ مفت ٹرانسپورٹ سروس مہیا کی جارہی ہے۔ بدقسمتی سے 72 سال میں خصوصی تعلیم (Special Education)کی کوئی حکمت عملی نہیں بنائی گئی، حکومت نے پہلی خصوصی تعلیم (Special Education)پالیسی مرتب کی ہے جس کو کابینہ کی منظوری کے بعد نافذ کیا جائے گا، اور طلبہ کو جدید ٹیکنالوجی سے متعلق کورسز پڑھائے جائیں گے، جبکہ اس سے پہلے طلبہ کو کرسیاں اور ہینڈی کرافٹس بنانا ہی سکھایا جاتا تھا جس کا مستقبل میں خاطرخواہ فائدہ نہیں تھا۔ حکومت کی جانب سے 104 کنال اراضی پر خصوصی بچوں کے لیے اسپورٹس سٹی تعمیر کیا جائے گا۔
گورنر پنجاب چودھری محمد سرور یہاں ایک روزہ دورے پر آئے، مختلف سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کیں، اور کہا کہ حکومت ملک وقو م کے مفاد میں فیصلے کررہی ہے، حکومت کو کہیں سے اورکبھی بھی کوئی خطرہ ہے نہ ہوگا۔ گورنر پنجاب سے سمبڑیال سے پارٹی رہنما وائس چیئرمین اینٹی کرپشن کمیٹی پنجاب بریگیڈیئر (ر) اسلم گھمن نے ملاقات کی۔ گورنر نے اپیل کی کہ عوام احتیاط کا دامن نہ چھوڑیں، عیدالاضحیٰ پر بھی ایس او پیز پر پوری طرح عمل کریں، حکومت نے دو سال میں ملکی ترقی اور اداروں کی مضبوطی کے لیے وہ کام کردکھائے ہیں جو گزشتہ 72سال میں بھی نہیں ہوئے۔ گورنر پنجاب نے یقین دہانی کروائی کہ جلد ہی سمبڑیال کا دورہ کریں گے اور ترقیاتی کاموں کا افتتاح کریں گے۔