آنحضرت صلعم کے فرامین، معاہدات، مکاتیب اور خلفائے راشدین کے احکام

سیاسی و ثیقہ جات

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ”تاریخی شخصیت“ کہا جاتا ہے، کیونکہ ان کی زندگی کے ایک ایک گوشے کو سیرت نگاروں، مورخین اور محدثین نے محفوظ کردیا ہے۔ اس کے برعکس حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو ”تاریخی شخصیت“ ماننے میں خود مغربی دنیا کو اطمینان نہیں، کیونکہ نہ ان کے بچپن کے واقعات، نہ جوانی کے۔۔۔۔ یہاں تک کہ ان پر نازل ہونے والا کلام تک محفوظ نہیں رکھا جا سکا۔ اس کے اسباب و عوامل جو بھی ہوں لیکن اس کی وجہ سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی خوبصورت شخصیت اوہام کے پردوں میں چھپ گئی۔ زیرنظر کتاب میں ڈاکٹر محمد حمیداللہ نے عہدِ رسالت اور عہدِ خلفائے راشدین کے تمام خطوط، معاہدے اور امان نامے جمع کردیے ہیں۔ یہ مواد تاریخ کی کتابوں میں بکھرا ہوا تھا، اسے نہ صرف یکجا کیا بلکہ اس کے مصادر اور منابع کی بھی نشاندہی کی، اور جن خطوط کے بارے میں انہیں اصل ہونے کا شبہ تھا ان کی بھی نشاندہی کردی (ایسے دو خطوط ہیں)۔ بعض خطوط یا معاہدات کی تلاش میں ڈاکٹر صاحب نے انقرہ اور مصر میں سینٹ کیتھرائن کی خانقاہ کا سفر بھی اختیار کیا۔ اردو زبان میں عبدالمنعم کی ”رسالات نبویہ“ کو ڈاکٹر حمیداللہ کی کتاب پر تقدم حاصل ہے۔ مگر وہ اتنے خطوط جمع نہ کرسکے جتنے ڈاکٹر حمیداللہ نے سیاسی وثیقہ جات میں جمع کردیے ہیں۔ علمی سفر ایسے ہی آگے بڑھتا ہے۔ اس کتاب کے دو حصے ہیں:
1۔ عہدِ نبوی کے معاہدات
2۔ زمانہ ہائے خلفائے راشدین کے معاہدے۔
عربی نسخے میں اصل خطوط کے عکس، ضمیمے وغیرہ بھی دیے گئے ہیں، مگر اردو ترجمہ میں انہیں حذف کردیا گیا ہے، اور یہ بڑا ظلم ہے۔ تحقیق کی دنیا میں ان ضمائم اور نقشوں کی کیا اہمیت ہے اس کا ہر ایک کو اندازہ نہیں۔ ان معاہدوں کو جمع کرنے کے لیے ڈاکٹر محمد حمیداللہ کے ماخذ میں تاریخ طبری، فتوح البلدان، کتاب الاموال، کتاب الخراج اور سیرت ابن ہشام شامل ہیں۔ مندرجہ بالا مصادر میں سے ابوعبید قاسم بن سلام کی ”کتاب الاموال“ لاجواب ماخذ ہے۔ عنوان سے لگتا ہے کہ یہ مالی معاملات کے حوالے سے کتاب ہوگی، لیکن اس میں بعض معاہدے مکمل شکل میں موجود ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کی کتاب کا عربی نسخہ قاہرہ، مصر سے 1941ء میں شائع ہوا، اس کا اردو ترجمہ جو بہت سلیقے سے کیا گیا ہے، مولانا ابویحییٰ امام خاں نوشہروی نے کیا، غالباً اس کا پہلا ایڈیشن 1960ء میں چھپا، اور مجلس ترقی ادب، کلب روڈ، لاہور سے مسلسل چھپ رہی ہے۔