کوروناوائرس :اسنیپ چیٹ اب افواہ اورحقیقت سےآگاہ کرے گا

کورونا وائرس نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، تاہم اس سےمتعلق جھوٹی معلومات بھی پھیلائی جارہی ہیں۔ ایسے میں فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک کے بعد اب اسنیپ چیٹ بھی ان کی روک تھام کے لیے میدان میں آگیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم اسنیپ چیٹ نے ایسا فلٹر متعارف کرایا ہے جو افواہ اور حقیقت سے متعلق آگاہ کرے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسنیپ چیٹ استعمال کرنے والے صارفین زیادہ تر فلٹر کا استعمال کرتے ہیں، اسی لیے اسنیپ چیٹ نے ایسا فلٹر متعارف کرایا ہے جو کووڈ 19 سے متعلق حقائق اور افواہ سے آگاہ کرے گا۔ اسنیپ چیٹ کا یہ نیا فلٹر موذی وبا سے متعلق سوال پوچھتا ہے،جس کےجواب میں دو ہی آپشن ہوتے ہیں، ایک حقائق اور دوسرا افواہ۔ صارف جیسے ہی کسی ایک جواب کا انتخاب کرتا ہے ویسے ہی فلٹر صحیح جواب بتا دیتا ہے۔ اسنیپ چیٹ کی جانب سے اس نئے فلٹر کو ”کووڈ 19 مِتھ بسٹنگ“ کا نام دیا گیا ہے، اور اس میں درج کی گئی معلومات ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے حاصل کردہ ہیں۔

واٹس ایپ گولڈ کوانسٹال کرنےسےبچیں،ورنہ!۔

واٹس ایپ گولڈ کے نام سے میسجنگ سروس کی ایک پریمیئم سروس کی فراہمی کا وعدہ یہ کہہ کر کیا جارہا ہے کہ یہ وہ ورژن ہے جو مشہور شخصیات کو ہی دستیاب ہوتا ہے۔ لیکن اس میں کوئی حقیقت نہیں، بلکہ یہ ایک وائرس ہے جو صارفین کے اکاؤنٹس کو ہیک کرنے کےلیے استعمال ہوتا ہے۔ ٹیک راڈار کی رپورٹ کے مطابق عالمی وبا کورونا کے موقع پر کچھ حلقوں کی جانب سے مشتبہ سافٹ وئیر کو پھیلانے کا کام کیا جارہا ہے۔ واٹس ایپ گولڈ کا فراڈ بہت عرصے سے دنیا کے مختلف مقامات میں سامنے آتا رہا ہے، اور حال ہی میں چند دیگر فراڈ پیغامات کے ساتھ منظرعام پر آیا ہے۔ اس وقت ایک پیغام دنیا بھر میں واٹس ایپ میں پھیل رہا ہے جس میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ایک ویڈیو مارٹینلی کل سامنے آئے گی جو آپ کے فون کو ہیک کرلے گی۔ پیغام میں لکھا ہوتا ہے ’وہ تمام افراد جو واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں، اس میسج کو آگے پھیلائیں کہ ایک آئی ماہر نے خبردار کیا ہے کہ واٹس ایپ میں کل ایک ویڈیو مارٹینلی سامنے آرہی ہے، اسےکبھی اوپن نہ کریں، یہ فون کو ہیک کرلے گی اور پھر کنٹرول حاصل کرنا مشکل ہوگا۔ اس میں مزیدلکھاہے”اگرآپ کویہ میسج ملےکہ واٹس ایپ کوواٹس ایپ گولڈ سےاپ ڈیٹ کرلیں توکبھی کلک نہ کریں، یہ وائرس بہت خطرناک ہے، اس سے سب کوآگاہ کریں“۔اگر آپ کویہ میسج ملےتوکبھی اپ گریڈ والے لنک پر کلک نہ کریں بلکہ میسج کو فوراً ڈیلیٹ کردیں۔یاد رکھیں کہ واٹس ایپ کا ایک ہی ورژن ہے جو آپ کے فون میں پہلے سے ہی موجود ہے اور اس میں اَپ ڈیٹس خودکارطورپرہوجاتی ہیں۔

اگلے ایک ماہ کے لیے یوٹیوب پر ڈیفالٹ ویڈیو کوالٹی ایس ڈی ہوگی

پچھلے ہفتے گوگل نے اعلان کیا تھا کہ وہ یورپی یونین میں تمام ویڈیوز کی ڈیفالٹ کوالٹی ایس ڈی (اسٹینڈرڈیفی نیشن) یعنی 480p کردے گا۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ یورپی یونین کا نیٹ ورک بھی ایک وقت میں تمام لوگوں کے گھروں میں ہونے اور ایچ ڈی ویڈیو اسٹریمنگ سے محظوظ ہونے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ کووڈ-19 کی عالمی وبا کے موقع پر اب یوٹیوب ساری دنیا میں ہی اپنی ویڈیوز کی کوالٹی کو 480p کررہا ہے۔ چند دنوں میں تمام دنیا کے یوٹیوب صارفین ایک ماہ کے لیے ویڈیوز ڈیفالٹ ایس ڈی کوالٹی میں دیکھ سکیں گے۔ تاہم ایک ماہ بعد اس دورانیے میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ اس لیے جب آپ کوئی یوٹیوب ویڈیو چلائیں گے تو یہ ایس ڈی یعنی 480p ریزولوشن میں چلے گی، لیکن صارفین چاہیں تو خود سے ریزولوشن کو بڑھا سکیں گے۔ ہائی ریزولوشن میں ویڈیوز دیکھنے کے لیے صارفین کو ہر ویڈیو کو دیکھتے ہوئے ہر بار ہی ریزولوشن بڑھانی پڑے گی۔ گوگل کا خیال ہے کہ لوگ بار بار ریزولوشن بدلنے کے چکر میں نہیں پڑیں گے، اور اس طرح سے آئی ایس پیز سے بھی کچھ دباؤ کم ہوگا۔ اس وقت دنیا کے اربوں انسان اپنے گھروں میں محصور ہیں۔ سب ہی انٹرنیٹ کی سروسز استعمال کررہے ہیں، اس کے باوجود کسی ایک جگہ سے بھی انٹرنیٹ بند ہونے کی خبر نہیں آئی۔ ایسے میں گوگل کے ڈیفالٹ ریزولوشن کم کرنے کے اقدامات غیر ضروری معلوم ہوتے ہیں۔ لگتا ہے کہ گوگل اور دوسری کمپنیاں احتیاطاً اس طرح کے اقدامات کررہی ہیں تاکہ انٹرنیٹ بندہونے کی نوبت ہی نہ آسکے۔

واٹس ایپ اسٹیٹس پر لگائی جانے والی ویڈیو کا دورانیہ محدود کر دیا گیا

میسجنگ اور ویڈیو کالنگ کی مقبول ترین ایپ واٹس ایپ پر اسٹیٹس پر لگائی جانے والی ویڈیوز کا دورانیہ محدود کردیا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صارفین کی جانب سے واٹس ایپ کے اسٹیٹس پر لگائی جانے والی ویڈیوز کا دورانیہ محدود کرکے 15 سیکنڈ کردیا گیا ہے۔ اس سے پہلے صارفین اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس پر 30 سیکنڈ تک کی ویڈیو اپ لوڈ کرسکتے تھے، لیکن اب انٹرنیٹ پر دباؤ کم کرنے کے لیے واٹس ایپ کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے جو ابھی صرف بھارت کے واٹس ایپ صارفین کے لیے ہے۔ اس سے قبل آن لائن اسٹریمنگ سائٹ نیٹ فلیکس اور ایمازون پرائم کی جانب سے بھی انٹرنیٹ پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے اسی قسم کے اقدامات کیے گئے تھے۔ خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا بھر میں متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن، کرفیو اور جزوی کرفیو نافذ کیا گیا ہے جس کے بعد لوگ اپنے اپنے گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے باعث گھروں میں محصور زیادہ تر لوگ اپنا وقت سوشل میڈیا، آن لائن گیمز اور نیٹ فلیکس استعمال کرکے گزار رہے ہیں جس کی وجہ سے دنیا بھر میں انٹرنیٹ پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔