نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ سپردِ خاک

نماز جنازہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے پڑھائی

کراچی کی شہری حکومت کے پہلے ناظم اعلیٰ، جماعت اسلامی کراچی کے سابق امیر نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ کو ہزاروں اشک بار سوگواروں کی موجودگی میں سپردِ خاک کردیا گیا ۔ نمازِ جنازہ نیو ایم اے جناح روڈ پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی امامت میں ادا کی گئی۔ دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں، اعلیٰ حکومتی شخصیات، سماجی رہنمائوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، تمام مکاتیبِ فکر کے علمائے کرام، تاجروں و صنعت کاروں، وکلا، صحافیوں، ٹریڈ یونین اور مزدور تنظیموں کے نمائندوں سمیت جماعت اسلامی کے کارکنوں، مرحوم کے عزیز و اقارب اور نعمت اللہ خان سے عقیدت و محبت رکھنے والوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی، اور نماز جنازہ کا اجتماع قومی وحدت اور بلاتفریق اتحاد و یکجہتی کا ایک بڑا مظہر ثابت ہوا، اوراس موقع پر موجود ہر شخص نے نعمت اللہ خان کی دینی، سیاسی، سماجی، فلاحی اور عوامی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، اور ان کی رحلت کو بہت بڑا صدمہ اور نقصان قرار دیا۔ نعمت اللہ خان کی تدفین ڈیفنس اتھارٹی کے قبرستان میں عمل میں آئی۔ نمازِ جنازہ میں جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سید منور حسن، نعمت اللہ خان کے بیٹے ندیم اقبال و دیگر صاحبزادگان، سندھ کے گورنر عمران اسماعیل، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ایم این اے آفتاب جہانگیر، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن عبدالرشید ترابی، صوبائی وزراء سعید غنی، ناصر حسین شاہ، مرتضیٰ وہاب، میئر کراچی وسیم اختر، ہائی کورٹ کے جج جسٹس عقیل عباسی، ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی، عامر خان، ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے رہنما و سابق میئر فاروق ستار،کامران ٹیسوری، جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امراء اسد اللہ بھٹو، راشد نسیم، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، صوبائی امیر محمد حسین محنتی، قاضی حسین احمد کے صاحبزادے آصف لقمان قاضی، پی ایس پی کے سربراہ و سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال، ایم کیو ایم حقیقی کے چیئرمین آفاق احمد، پیپلز پارٹی کے رہنما وقار مہدی، راشد ربانی، نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ کے ساتھ رہنے والے نائب ناظم طارق حسن، جماعت اسلامی سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری عبدالوحید قریشی، جمعیت علمائے اسلام کے مولانا عبدالکریم عابد، قاری عثمان، جے یو آئی (س) کے حافظ احمد علی، پی ڈی پی کے بشارت مرزا، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مولانا محمد یوسف قصوری، ڈسٹرکٹ کونسل ملیر کے چیئرمین سلمان مراد، خان محمد بلوچ، ڈسٹرکٹ کورنگی کے چیئرمین نیر رضا، ڈسٹرکٹ سینٹرل کے چیئرمین ریحان ہاشمی، مسلم لیگ (ن) کے اکبر گجر، شیعہ علمائے کرام غلام محمد کراروی، شبّر رضا، کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے ارشاد بخاری، مزدور رہنما اخلاق احمد، منظور احمد رضی، ہائی کورٹ بار کے سیکریٹری حسیب جمالی ایڈووکیٹ، عابد زبیری ایڈووکیٹ، کراچی بار کے سابق صدر نعیم قریشی،تنظیم الاخوان کے حسین عقیل عباسی، اے این پی کے یونس بونیری، ساتھی اسحاق ایڈووکیٖٹ، ایس کے لودھی، تربت سے مولانا عبدالحق بلوچ کے صاحبزادے سلیم بلوچ، تھرپارکر سے محمد جمیل کھوکھر، پیر الٰہی بخش کے صاحبزادے پیر عبدالرشید، علی اصغر، آباد کے چیئرمین محسن شیخانی، سنی تحریک کے مطلوب اعوان، جے یو پی کے قاضی احمد نورانی، پیر عظمت شاہ ہمدانی کے صاحبزادے شاہ اظہر ہمدانی، راجا حق نواز ایڈووکیٹ کے صاحبزادے مقسط نواز، قاسط نواز، کیپٹن (ر) حلیم صدیقی، بوستان علی ہوتی، پروفیسر شفیع ملک، رضوان صدیقی، نصرت مرزا، صحافی نصیر سلیمی، معروف دانشور شاہ نواز فاروقی، جمعیت کے نومنتخب ناظم اعلیٰ حمزہ صدیقی، ناظم کراچی عمر خان اور دیگر نے شرکت کی۔ جنازے میں شریک ہزاروں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے خصوصی طور پر کراچی تشریف لائے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے نعمت اللہ خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ ایک فرد نہیں بلکہ ایک جہدِ مسلسل، شجر سایہ دار اور بلاتمیز رنگ و نسل ہر انسان کے خیر خواہ، محسن اور محبت کرنے والے تھے۔ ان کی رحلت پر اہلِ کراچی نے جس عقیدت و محبت کا اظہار کیا اور ان کی نماز جنازہ میں تمام حکومتی شخصیات اور ساری جماعتوں کی قیادت نے شر کت کی وہ اس امر کا ثبوت ہے کہ اہلِ کراچی اور کراچی کی قیادت خدمت اور دیانت کا اعتراف کرنے والے لوگ ہیں۔ اس عقیدت و محبت کے اظہار سے مرحوم کے اہلِ خانہ کو بھی تقویت ملی ہے اور یہ اتحاد کا مظہر ان شاء اللہ مرحوم کے لیے بھی بارگاہ ِ الٰہی میں مغفرت اور رحمت کا ذریعہ بنے گا۔ یہ لمحہ نہ صرف اہلِ کراچی بلکہ پورے پاکستان کے لیے سعادت کا لمحہ ہے۔ نعمت اللہ خان ایک کارکن اور ایک قائد کی حیثیت سے ایک مثالی شخص تھے۔ انہوں نے بڑھاپے میں بھی آزاد کشمیر، بالاکوٹ، گلگت، چترال، سندھ اور بلوچستان کے علاقوں میں عوام کی خدمت کی ہے۔ تھرپارکر کے لوگوں کا سہارا بنے اور آج اہلِ کراچی ہی نہیں پورا پاکستان اُن کی رخصت پر اشک بار اور غمگین ہے۔ نعمت اللہ خان نے کراچی کو امن و محبت اور ترقی و خوشحالی کا گہوارہ بنانے کی جدوجہد کی۔ ان کی رحلت پر ہمارے پاس ہندو، سکھ اور عیسائی برادری کے لوگ بھی آئے اور کہا کہ نعمت اللہ خان کی وفات سے صرف مسلم عوام ہی نہیں بلکہ ہم سب بھی دکھی ہیں اور ہم ان کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ نعمت اللہ خان کا خاندان صرف ان کے بیٹے اور بیٹیاں نہیں، ہم سب ان کا خاندان ہیں، آج سب سوگوار ہیں، لیکن آج کے دن ہمیں یہ عزم کرنا ہوگا کہ نعمت اللہ خان کی جدوجہد کو جاری رکھنا ہے اور ان کے مشن کو آگے بڑھانا ہے۔ کراچی اور پورے ملک میں امن و محبت، ترقی و خوشحالی، اسلام کی سربلندی و انسانیت کی خدمت ان کا مشن تھا، ہمیں ان کے مشن اور جدوجہد کو جاری رکھنا ہے۔ جنازے کے شرکاء سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نعمت اللہ خان ایک منکسرالمزاج، محب وطن، خدمت، دیانت اور اہلیت رکھنے والے قائد اور رہنما تھے۔ ہر انسان کے خیر خواہ۔ کراچی اور پاکستان سے محبت کرنے والے انسان تھے۔ آج ان کی نماز جنازہ میں اہلِ کراچی کی پوری قیادت موجود ہے اور ہر شخص اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہتا ہے اور ان کے لیے دعائے مغفرت کررہا ہے۔ آج یہ ثابت ہوا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں بھی سب کو جوڑ کر رکھا تھا اور آج اُن کے جنازے نے بھی سب کو جوڑ دیا، اور سب ان کی خدمت، دیانت اور مضبوط کردار کا اعتراف کررہے ہیں۔ نعت اللہ خان اہلِ کراچی کے محسن تھے، انہوں نے اپنا سب کچھ اس شہر پر نچھاور کیا، اور یہی وجہ ہے کہ ان کا سایہ سر سے اُٹھ جانے کے بعد انہیں خراج عقیدت پیش کرنے، ان کے درجات کی بلندی کی دعا کرنے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے ہیں۔ نعمت اللہ خان محبت اور خدمت کا عنوان تھا، یقیناً صرف کراچی کے لوگ نہیں بلکہ ہر محب وطن انہیں یاد رکھے گا۔