کرونا وائرس، احتیاطی تدابیر

احمد علی محمودی
جنوری 2020ء میں ایک نئے قسم کا کرونا وائرس چین کے علاقے ووہان میں دریافت کیا گیا ہے، جس سے ووہان میں مقیم کچھ باشندوں میں نمونیا کی علامات پیدا ہوئیں۔ تاحال یہ بیماری ووہان کی مویشی منڈی اور مچھلی مارکیٹ میں تمام کام کرنے والوں کو لاحق ہوئی ہے، اس کے علاوہ آس پاس کے کچھ ممالک مثلاً تھائی لینڈ، ویت نام، ہانگ کانگ، انڈیا وغیرہ، اور اب امریکہ میں بھی کچھ مریض اپنی علامات کے ساتھ نظر آئے ہیں۔ اس مرض کے مزید پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ بعض حلقے کرونا وائرس کو ’کرونا وار‘ کا نام بھی دے رہے ہیں۔ اس مرض کی علامات حسب ذیل ہیں:
1۔ بخار، 2۔ کھانسی، 3۔ سانس لینے میں دشواری، 4۔ سینے میں درد کا اٹھنا، 5۔ بلغم ونمونیا
یہ بیماری درج ذیل طریقوں سے پھیل سکتی ہے:
1۔ متاثرہ جانور (زندہ یا مُردہ) سے دوسرے جانور کو
2۔ متاثرہ انسان سے تندرست انسان کو
3۔ متاثرہ جان دار سے تندرست انسان کو
ذرائع ابلاغ کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ چمگادڑ کا سوپ پینا، چوہے اور سانپ کاگوشت کھانا ہے۔ جبکہ شریعتِ مطہرہ نے چمگادڑ، چوہے، سانپ، بلی، لومڑی اور کتے وغیرہ کو حرام قراردیا ہے۔
ارشاد ِخداوندی ہے: یَااَیُّھَا النَّاسُ کُلُوْا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلَالًا طَیِّبًا۔(اے لوگو! زمین میں جو حلال وپاکیزہ چیزیں ہیں، وہ کھاؤ)۔
جو اشیاء انسانوں کے لیے مفید تھیں ،اسلام نے انہیں حلال، اور جواشیاء ضرر رساں تھیں ،اسلام نے ان کو حرام قراردیا ہے، دنیا کو اب یہ حقیقت تسلیم کرلینی چاہیے کہ اسلام کے حلال و حرام کے ضابطوں میں ہی انسانیت کی بقا اور نجات ہے۔
اس بیماری سے بچاؤ کے لیے مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں:
1۔ علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر قریبی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
2۔حرام جانوروں اور ان کے فضلے سے دور رہیں۔
3۔پاکیزہ خوراک استعمال کریں،حرام اشیاء سے کلی اجتناب کریں۔
4۔کھانا تناول کرنے سے پہلے اور بعد میں اپنے ہاتھ ضرور دھوئیں۔
5۔کھانا بِسْمِ اللّٰہ پڑھ کر تناول کریں ،اگر آغاز میں بسم اللہ یاد نہ رہے تو یا د آنے پر بِسْمِ اللّٰہِ اَوَّلَہٗ وَآخِرَہٗ پڑھیں اور کھانا تناول کرنے کے بعد مسنون دعا یا اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کے الفاظ اداکریں۔
6۔مہلک وائرس اعضائے وضو پر اثرنداز نہیں ہوتے ،لہٰذاباوضو رہنے کا مستقل معمول بنائیں۔
7۔جسم اور کپڑوں کی صفائی وپاکیزگی کا خصوصی خیال رکھیں۔
8۔متاثرہ جانور یامتاثرہ انسان کے پاس جانے سے پہلے حفاظتی دستانے،حفاظتی چشمے ،حفاظتی ماسک کا استعمال کریں۔
9۔کوروناوائرس سے بچاؤ کے لیے اس دعا کے ساتھ اللہ کی پناہ چاہیں :
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْبَرَصِ وَالْجُنُوْنِ وَالْجُذَامِ وَمِنْ سَیِّی الْاَسْقَامِ
اے اللہ ! میں آپ کی پناہ مانگتاہوں برص سے ،دماغی خرابی سے ،کوڑھ سے اورہرقسم کی بری بیماریوں سے۔
صبح وشام تین تین مرتبہ یہ دعا پڑھیں۔
بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْ ئُٗ فِی الْاَرْضِ وَلَافِی السَّمَآئِ وَھُوَالسَّمِیْعُ الْعَلِیْم
اللہ کے نام سے (میں اپنی صبح /شام کا آغاز کرتاہوں )کہ جس کے نام سے زمین وآسمان میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاسکتی اوروہ ذا ت سننے اور جاننے والی ہے۔
10۔درج ذیل قرآنی ومسنون دعاؤں کا بھی خصوصی اہتمام کریں ، یہ دعائیں مہلک امراض سے بچاؤ کے لیے محفوظ حصار ہیں:
رَبِّ اِنِّیْ مَغْلُوْبُٗ فَانْتَصِر
میرے رب !میں گھِر گیا ہوں ،پس تُومیری مدد فرما۔
اَللّٰھُمَّ اسْتَرْعَوْرَاتِنَا وَاٰمِنْ رَوْعَاتِنَا
اے اللہ ! ہماری کمزوریوں کی پردہ پوشی فرما اور ہمیں امن عطافرما۔
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَا وَالْعَافِیَۃَ
اے اللہ ! مجھے دنیا وآخر ت میںعافیت عطا فرما۔
11۔ہر فرض نماز کے بعد ایک مرتبہ آیت الکرسی پڑھ کردونوں ہاتھوں پر دَ م کرکے اپنے جسم پر پھیریںاورخاص طورپر چھوٹے بچوں پر بھی دَم کریں۔
12۔چلتے پھرتے اسمائے باری تعالیٰ یَا حَفِیْظُ یَا سَلاَمُ کا کثرت سے وِرد کریں۔
13۔متاثرہ سرزمین سے باہر مت نکلیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جب تمہیں کسی سرزمین میں طاعون (ایک وبا) کا علم ہو تواس سرزمین میں داخل مت ہو، اورجب کسی ایسی سرزمین میں ’’طاعون‘‘ پھیل جائے، جہاں تم پہلے سے موجود ہو تو اس سرزمین سے باہر مت نکلو۔‘‘(صحیح البخاری : 3596)۔
ایک دوسری روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مروی ہے کہ ’’جو شخص ’’طاعون‘‘ پر صبرکرے، اس کے لیے شہید کے برابر اجر و ثواب ہے۔‘‘(مسند احمد :25118)۔
14۔ وبائی امراض سے متعلق عمومی ضابطہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وبائی امراض سے متعلق ضابطہ یہ بیان فرمایاکہ جس علاقے میں کوئی موذی وبا یا وائرس پھیل جائے تو وہاں جانے سے بالکلیہ احتراز کیا جائے، اور جولوگ پہلے سے وہاں موجود ہوں اور وَبا یا وائرس سے متاثر ہوجائیں تو وہ اس علاقے سے ہرگز باہر نہ نکلیں، بلکہ وہیں رہ کر صبر کریں اور اس صبر پر انہیں عظیم الشان اجر و ثواب کی خوش خبری سنائی گئی ہے۔
15۔ وائرس متاثرین کودیکھ کر یہ دعا پڑھیں:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص کسی آفت زدہ شخص کو دیکھ کر یہ دعا پڑ ھ لے تووہ اس آفت سے محفوظ رہے گا۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ مِمَّا ابْتَلاکَ بِہٖ وَفَضَّلَنِیْ عَلیٰ کَثِیْرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِیْلاً (سنن ترمذی :3432)۔
(تمام تعریفیں اُس اللہ کے لیے ہیں، جس نے مجھے اس مصیبت سے عافیت دی،جس میں تجھے مبتلا فرمایا، اوراُس نے اپنی بہت سی مخلوقات پر مجھے فضیلت دی)۔
16۔ جو فرد اس مرض میں مبتلاہو، اس سے نفرت نہ کریں، اس کو مایوس نہ ہونے دیں، محبت کے وائرس سے کرونا وائرس کا خاتمہ کریں۔