ششماہی الایام کراچی شمارہ 19

مجلہ : ششماہی الایام کراچی شمارہ 19
جلد10شمارہ 1 ،جنوری، جون 2019ء
مدیرہ : ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر
نائب مدیران : ڈاکٹر حافظ محمد سہیل شفیق
ڈاکٹر زیبا افتخار
صفحات : 288 قیمت فی شمارہ:500روپے
سالانہ 900 روپے
ناشر : قرطاس، مجلس برائے تحقیق اسلامی تاریخ و ثقافت۔ فلیٹ نمبرA-15، گلشن امین ٹاور، گلستانِ جوہر، بلاک 15، کراچی
فون : 0300-2268075/03009245853
ای میل : nigarszaheer@yahoo.com
ویب سائٹ : www.islamichistory.co.nr
ششماہی الایام کراچی ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان سے منظور شدہ علمی و تحقیقی جریدہ ہے، یہ اس کا تازہ شمارہ ہے۔ ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر تحریر فرماتی ہیں:
’’الایام کے حالیہ شمارے کے ساتھ ہی اس کی اشاعت کا دسواں سال شروع ہوگیا ہے۔ ایک علمی، تحقیقی و تاریخی ششماہی جریدے کا اجرا اس سماجی ضرورت کے پیش نظر کیا گیا تھا کہ معاشرے میں علمی سرگرمیوں میں اضافہ ہو، اور خصوصاً اسلامی تاریخ کے حوالے سے اچھی اور معیاری تحریریں اہلِ علم کے سامنے لائی جائیں۔ یہ جریدہ مارچ 2014ء میں ہائر ایجوکیشن کمیشن سے منظور ہوا۔ منظوری کے ساتھ ہی ہمیں ’’الایام‘‘ کے گٹ اپ میں تبدیلی کرنا پڑی۔ جریدے کا سائز بڑھایا گیا، ضخامت بڑھائی گئی، نیوز پرنٹ کی جگہ ستّر گرام سفید کاغذ پر الایام شائع ہونے لگا۔ داخلی طور پر HEC کی شرائط کے تحت، ISSN حاصل کیا گیا، انڈیکسنگ کی شرائط پوری کی گئیں، ویب سائٹ بنائی گئی وغیرہ وغیرہ۔ یہ شرائط پوری ہوئیں تو کمیشن کی جانب سے ڈھائی لاکھ سالانہ کا فنڈ جاری ہوا جو 2014ء، 2016ء اور 2017ء میں موصول ہوکر بند ہوگیا۔
ایک طرف کاغذ کی قیمت اور ڈاک خرچ میں اضافہ تھا، دوسری طرف HEC کی گرانٹ کی بندش۔ بہرحال اپنے ذرائع سے فنڈریزنگ کے ذریعے الایام کی اشاعت کا سلسلہ برقرار رکھا گیا۔ تاہم اب ایک طرف HEC کی بڑھتی ہوئی پابندیاں اور غیر ضروری مطالبات، دوسری طرف کاغذ کی قیمت میں ہوشربا گرانی اور ڈاک خرچ میں کمر توڑ اضافے نے ’’الایام‘‘ کی اشاعت کو مشکل بنادیا ہے۔ لہٰذا ادارہ قرطاس اس حوالے سے جلد ہی حتمی فیصلہ کرلے گا کہ ’’الایام‘‘ کی اشاعت کو جاری رکھا جائے یا یہ سلسلہ بند کردیا جائے، یا اس کی اشاعت جاری رکھی جائے تاہم HEC کی چھتری شکریے کے ساتھ واپس کردی جائے۔
حالیہ شمارے میں 9 مقالات شامل ہیں جوکہ بلائنڈ ریویو کے عمل سے گزرے ہیں۔
پہلا مقالہ ڈاکٹر حافظ محمد سہیل شفیق کا ’’ردِّ استشراقیت اور علمائے برصغیر‘‘ کے حوالے سے ہے۔ اس میں دو رائے نہیں کہ استشراق کا جو علمی مقابلہ علمائے برصغیر نے کیا وہ قابلِ ذکر ہے۔ اس ضمن میں مقالہ نگار نے سرسید احمد خان، سید امیر علی سید، نواب علی قاضی سلیمان منصور پوری، علامہ شبلی نعمانی اور پیر کرم شاہ الازہری کی خدمات پر روشنی ڈالی ہے۔
دوسرا مقالہ لسانیات کے ماہر پروفیسر غازی علم الدین اور ان کے دوست پروفیسر عبدالستار دلوی کی خط کتابت کے ذریعے ہونے والے لسانی مباحث پر مشتمل ہے جس سے ’’ہندوستانی‘‘ کے بارے میں عبدالستار دلوی کے نقطہ نظر کی وضاحت ہوتی ہے۔
تیسرا مقالہ راقمہ (ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر) کا ’’شعوبیت‘‘ کے بارے میں ہے۔ یہ مقالہ 2005ء میں خدا بخش لائبریری پٹنہ کے جرنل میں شائع ہوچکا ہے، لیکن اس کے بعد اس میں خاصا اضافہ ہوا، خصوصاً ڈاکٹر طہٰ حسین اور گولڈزیہر کے نقطہ نظر کا اضافہ کیا گیا، لہٰذا یہ ترمیم شدہ مقالہ ہے جسے الایام میں پیش کیا جارہا ہے۔
چوتھا مقالہ ڈاکٹر زاہرہ نثار (سینئر مدیر دائرہ معارف اسلامیہ جامعہ پنجاب لاہور) کا خیراتی لعل بے جگر کے مخطوطے کے تعارف پر مبنی ہے۔ اردو شعرا کے تذکرے پر مبنی یہ مخطوطہ جو انڈیا آفس لائبریری لندن میں محفوظ ہے، اس مخطوطے کی مائیکرو فلم جو کہ جامعہ پنجاب کے مرکزی کتب خانے میں موجود ہے، اس کے تعارف پر مبنی ہے۔ مخطوطات پر کام آسان نہیں ہوتا۔ اس حوالے سے ڈاکٹر صاحبہ کی یہ کوشش انتہائی اہم ہے۔
پانچواں مقالہ محمد شاہد (لیکچرر شعبہ اسلامیات گورنمنٹ ڈگری کالج ملتان) اور ڈاکٹر محمد امجد (بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان) کا ’’بیمہ کی شرعی تفہیم و تعیین کا مسئلہ‘‘ ہے۔ اس مقالے کو سلیقے سے پیش کیا گیا ہے اور یہ مولانا تقی امینی کے فقہی منہج کی وضاحت بھی کرتا ہے۔
چھٹا مقالہ ’’اسلام، پاکستان اور فرقہ واریت: قرآنی تناظر‘‘ کے حوالے سے ہے، جو احمد علی (گورنمنٹ ڈگری کالج میلسی) اور ڈاکٹر شاہد حسن رضوی صاحب کی مشترکہ کاوش ہے۔
اس کے علاوہ دو عربی مقالات شامل ہیں۔ ڈاکٹر محمد اقبال اور ڈاکٹر عبدالکبیر محسن صاحب کا مقالہ عربی علم صرف میں ابن ہشام انصاری کے منہج پر روشنی ڈالتا ہے، اور دوسرا مقالہ ’’استقصا المتون فی حدیث المرأۃ المخزومیۃ…‘‘ رضوان عبداللہ اور ڈاکٹر حافظ افتخار احمد کی ایک حدیث کی متنی تحقیق ہے‘‘۔
الایام کا ایک حصہ ادبیات ہے جو تخلیقی اور دیگر تحریروں پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس کے تحت تراجم، غیر مطبوعہ مکتوبات اور سفرنامے وغیرہ شامل ہوتے ہیں، ان کی تفصیل درج ذیل ہے:
سفرنامہ: دلی کے نہ تھے کوچے، اوراقِ مصور تھے (سفرنامہ:2)… ڈاکٹر عارف نوشاہی۔
مکاتیب: مولانا محمد اسرائیل بنام سید محمود احمد برکاتی… ملک نواز احمد عوان۔
تراجم: عظیم معتزلہ… منٹگمری واٹ؍ ریحان عمر۔
سلطان عبدالحمید ثانی کی یادداشتیں (قسط:2)… منیب حسین۔
شخصیت: صاحبِ’’میراکتب خانہ‘‘ راشد علی زئی… محمد عزیز۔
تبصرۂ کتب: مآثر رحیمی (جلد دوئم) ترجمہ: سید منصور علی سہروردی؍ حواشی وضمیمہ جات: حسن بیگ۔ تبصرہ نگار: سجاد ظہیر۔
محراب تحقیق: ایک صوفیانہ سلسلۂ خیال… محمد شعیب
حصہ انگریزی میں یہ تبصرۂ کتاب درج کیا گیا ہے:
A History of Jerusalem: One City, Three Faiths. by Karen Armstrong (Book Review) Asra Saud.
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مشکوک اعمال ِبد پر اب زبانیں کھلنے لگی ہیں اور قلم چلنے لگے ہیں۔ کمیشن کو چاہیے کہ فوراً الایام کے تین سال کے ساڑھے سات لاکھ ادا کرے، بلکہ آئندہ سے الایام کا سالانہ فنڈ دگنا کردے۔ ڈاکٹر صاحبہ کو چاہیے کہ کمیشن پر مقدمہ کردیں کہ کمیشن تعلیمی کرپشن کے ساتھ ساتھ مالی کرپشن پھیلا رہا ہے، واجب الادا فنڈ ادا کرایا جائے۔
مجلّہ سفید کاغذ پر عمدہ طبع ہوا ہے۔