جماعت اسلامی کا مہنگائی، بےروزگاری اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف ملتان عوامی مارچ

جماعت اسلامی پاکستان مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی، آئی ایم ایف کی غلامی، عالمی مالیاتی اداروں کے تیار کردہ ظالمانہ بجٹ، سودی معاشی نظام، صوبہ جنوبی پنجاب نہ بنانے کے خلاف تحریک چلارہی ہے۔ لاہور، فیصل آباد اور کراچی میں کامیاب عوامی مارچوں کے بعد گزشتہ روز 12جولائی جمعۃ المبارک کو جماعت اسلامی ضلع ملتان کے زیراہتمام امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں گھنٹہ گھر تا چوک کچہری ’’ملتان عوامی مارچ‘‘ ہوا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ملتان میں عوامی مارچ کا اعلان کیا تو یہاں دوست خصوصاً صحافی دوست بار بار سوال کرتے تھے کہ ملتان میں جولائی کا مہینہ تو سخت گرمی اور حبس کا مہینہ ہے، وہ بھی دن 3 بجے لوگوں کو سڑکوں پر نکال کر احتجاج کرنا ناممکن ہے، یہ اعلان حکمت کے خلاف ہے، بڑی بڑی پارٹیاں بھی تپتی دھوپ میں احتجاج کرنے کا حوصلہ نہیں کررہی ہیں، جماعت اسلامی سخت گرمی میں کس طرح لوگوں کو نکالے گی! اب وہی دوست ’’ملتان عوامی مارچ‘‘ کو دیکھ کر کہہ رہے تھے کہ جماعت اسلامی لوگوں کو گھروں سے نکالنے میں کامیاب ہوگئی۔
امیر جماعت اسلامی نے کھلی جیپ میں عوامی مارچ کی قیادت کی۔ جماعت اسلامی کے مرکزی سیکریٹری جنرل امیرالعظیم، صوبائی سیکریٹری رائو محمد ظفر، امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی، ملّی یکجہتی کونسل کے صوبائی صدر میاں آصف محمود اخوانی، ضلعی سیکریٹری جنرل صہیب عمار صدیقی بھی اُن کے ہمراہ تھے۔ عوامی مارچ میں لوگوں کا جوش و جذبہ دیدنی تھا، عوامی مارچ کے دوران جگہ جگہ گُل پاشی کی گئی۔ عوامی مارچ چوک کچہری پہنچا تو ٹرک پر قائم اسٹیج سے ’’ویلکم سراج الحق ویلکم‘‘ کا ترانہ بجایا گیا۔ اس موقع پر دیگر قائدین بھی اُن کے ہمراہ ٹرک پر کھڑے تھے۔ میڈیا کے لیے ایک علیحدہ ٹرک کا انتظام کیا گیا تھا۔ شدید گرمی کے باوجود ’’ملتان عوامی مارچ‘‘میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ’’ملتان عوامی مارچ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت پیپلز پارٹی اور نون لیگ کا تسلسل ہے، ملکی معیشت اور پورا نظام وینٹی لیٹر پر ہے، ہم حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ نہیں بلکہ عوام کے ساتھ ہیں۔ حکمران امریکہ جاکر ڈاکٹر عافیہ کو واپس لائیں، پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی طرح امریکہ کے سامنے جھکنے کے بجائے ڈٹ کر اپنا مؤقف پیش کریں۔ ملک کو اس وقت اسلامی نظام کے نفاذ کی ضرورت ہے جس میں تمام طبقات کو تحفظ حاصل ہوگا۔ پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی طرح پی ٹی آئی کی حکومت نے بھی جنوبی پنجاب صوبے اور سیکریٹریٹ کے حوالے سے عوام سے دھوکا کیا ہے۔ عوامی مارچ کسی کی ذات کے لیے نہیں بلکہ 22کروڑ انسانوں کے حقوق کے لیے ہے۔ ملک میں پی ٹی آئی کی حکومت کو ایک سال کا عرصہ ہونے والا ہے مگر یہ ایک سال 70 برسوں پر بھاری ہے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ روٹی کی قیمت سات روپے سے بڑھ کر پندرہ روپے ہوگئی ہے۔ پی ٹی آئی نے ووٹ کے لیے عوام سے دھوکے کیے، سبز باغ دکھائے، جھوٹے اعلانات کیے، ایک کروڑ نوجوانوں کو نوکریاں دینے کے بجائے پانچ لاکھ افراد کو بے روزگار کیا، 50 لاکھ مکانات دینے کے بجائے ہزاروں لوگوں کو گھروں سے محروم کیا، پہلے سو دنوں میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا وعدہ کیا اور کہا کہ ہم لوگوں کو انصاف دیں گے، مگر آج تک انصاف نہیں مل رہا۔ عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تو حکومت کی ہر بات پر اُس کے وزرا سے کہتے تھے کہ وہ مستعفی ہوں، اب گزشتہ دس ماہ میں ریلوے کے 18بڑے حادثات ہوئے ہیں مگر شیخ رشید مستعفی ہونے کو تیار نہیں ہیں، اُن کے پاس ضمیر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرکے کہا جاتا ہے کہ یہ باہر سے آتا ہے، لیکن سیمنٹ، گنا، گوشت، چینی، دودھ ہمارے اپنے ملک کی پیداوار ہیں، چینی کی فی کلو قیمت میں پونے چار روپے اضافہ کرکے جہانگیر ترین اور شوگر مل مالکان کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے، حالانکہ پاکستان گنا پیدا کرنے والا 8 واں اور چاول پیدا کرنے والا 5واں بڑا ملک ہے۔ مدینے کی ریاست بنانے والوں نے حج کے کرایوں میں اضافہ کیا۔ اس وقت ملک میں معاشی استحکام نہیں ہے، اور سیاسی استحکام کے لیے معاشی استحکام کا ہونا ضروری ہے، کیونکہ معاشی استحکام کے بغیر سیاسی استحکام نہیں آسکتا۔ ہم تاجروں کے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نہ اپوزیشن کے ساتھ ہے اور نہ ہی حکمرانوں کے ساتھ ہے، بلکہ ہم اللہ اور عوام کے ساتھ ہیں کیونکہ موجودہ حکومت پیپلز پارٹی اور نون لیگ کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے حکمرانوں نے جہادِ کشمیر سے بے وفائی اور غداری کی ہے، انہوں نے دس ماہ میں آئی ایم ایف کے سامنے جھک کر قرضوں کی بھرمار کی ہے، ان کا کوئی معاشی ایجنڈا نہیں ہے، بلکہ یہ آئی ایم ایف کی غلامی کررہے ہیں اور آئی ایم ایف کے کہنے پر ہی وزیرخزانہ اور اسٹیٹ بینک کے گورنر کو تبدیل کیا ہے، اور پی ٹی آئی کی حکومت میں قوم کی عزت، وقار اور آزادی کو ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے حوالے کردیا گیا ہے۔ یوٹرن لینا ان کی اصل پالیسی ہے، اور ہم موجودہ حکومت کی آئی ایم ایف کی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں۔ جتنے کم عرصے میں موجودہ حکومت غیر مقبول ہوئی ہے، اتنے کم عرصے میں کوئی حکومت غیر مقبول نہیں ہوئی، اور آج لوگ موجودہ حکومت سے نفرت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اولیاء کرام کی سرزمین پر حضرت غوث بہاء الدین زکریاؒ کے مشن کو لے کر میدان میں آیا ہوں اور ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ چاہتا ہوں جس میں اقلیتوں سمیت سب کو تحفظ حاصل ہوگا، اور اسلامی نظام کی موجودگی میں کوئی حکمران کسی کو بھوکا نہیں سونے دے گا۔ اسلامی نظامِ حکومت میں سب کی عزت، جان، مال محفوظ ہوں گے، یہاں تک کہ اگر کوئی خاندان اپنی بچیوں کی شادی نہیں کرسکے گا تو اُس کے اخراجات بھی حکومت پورے کرے گی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وقت کے حکمران کی نیت ٹھیک ہونی چاہیے۔ سراج الحق نے حکمرانوں سے کہا کہ وہ غریب عوام، تاجروں، کسانوں، محنت کشوں پر عائد ٹیکس واپس لیں، روزمرہ استعمال کی اشیاء آٹا، چینی، دالوں، بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملتان کے عوام کا رخ چوک گھنٹہ گھر سے چوک کچہری کی طرف ہوسکتا ہے تو ان کا رخ ایوانِ بالا کی طرف بھی موڑا جاسکتا ہے۔ اگر ملک میں اسلامی نظام نافذ ہوگا تو ججوں کے ہاتھ میں قرآن حکیم ہوگا، اور وقت کے حکمران رات کے اندھیرے میں مظلوموں کو تلاش کریں گے۔ ہم ملک میں سودی نظام کا خاتمہ اور اسلامی تعلیمات کے مطابق زکوٰۃ، عشر اور وراثت کا نظام چاہتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے عہد لیا کہ وہ میرا ساتھ دیں گے اور ہر قسم کی قربانی کے لیے تیار ہوں گے۔ یقیناً اس طرح ہی ظلم کا نظام ختم ہوگا۔ سراج الحق نے اعلان کیا کہ 19جولائی کو پنڈی میں جلسہ ہوگا جو حکومت کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوگا۔
’’ملتان عوامی مارچ‘‘ سے جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل امیرالعظیم، سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی جنوبی پنجاب رائو محمد ظفر، نائب امیر جنوبی پنجاب اصغر علی گجر، امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی، ضلعی سیکریٹری جنرل صہیب عمار صدیقی، جماعت اسلامی یوتھ پنجاب کے صدر زبیر احمد گوندل نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر حافظ لئیق احمد نے ’’مارگئی مہنگائی‘‘ کا ترانہ پڑھ کر سنایا جسے عوامی مارچ کے شرکاء نے سراہا، جبکہ اس موقع پر مرکزی سیکریٹری اطلاعات قیصر شریف، شیخ جمشید حیات، خالد منیر، اطہر عزیز، محمد ایوب مغل، قومی تاجر اتحاد جنوبی پنجاب کے صدر سلطان محمود ملک بھی ہمراہ تھے۔ اس موقع پرمسلم لیگ ( ق ) کے سابق اُمیدوار میاں مظہر عباس اور یوسی چیئرمین مہر ظہور احمد نے سینیٹر سراج الحق کی موجودگی میں جماعت اسلامی میں شمولیت کاا علان کیا۔ ’’ملتان عوامی مارچ‘‘کا اختتام جماعت اسلامی کے رہنما شیخ عثمان فاروق کی دُعا سے ہوا۔