امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے قومی سیکورٹی کو جواز بناکر ہواوے کو بلیک لسٹ کیے جانے کے بعد سے چینی کمپنی کو سنگین ترین بحران کا سامنا ہے۔ فی الحال تو اس کمپنی کو امریکی محکمہ تجارت نے عارضی طور پر 3 ماہ کے لیے امریکی پرزہ جات اور سافٹ ویئر کی خریداری سمیت دیگر امریکی کمپنیوں سے کاروبار کی اجازت دی ہے، مگر اس پابندی کا اطلاق مختلف شعبوں میں ہورہا ہے۔ اس پابندی کے نتائج بہت زیادہ ہوں گے کیونکہ متعدد بین الاقوامی کمپنیوں نے اب تک ہواوے سے اپنے تعلقات منقطع کرلیے ہیں۔ ذیل میں ان کمپنیوں کی فہرست درج ہے جنہوں نے ہواوے سے اب تک اپنے تعلقات منقطع کرلیے ہیں۔
گوگل-گوگل نے ہواوے کے ساتھ اپنا کاروبار معطل کرنے کا اعلان 19 مئی کو کیا تھا جس کے تحت ہواوے اور آنر فونز کے لیے اینڈرائیڈ لائسنس کو منسوخ کردیا گیا، تاہم امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے 3 ماہ کے عارضی ریلیف کے بعد گوگل نے بھی مزید 90 دن کے لیے اینڈرائیڈ لائسنس کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا، جس کے دوران صارفین کو اپ ڈیٹس اور سیکورٹی ریلیزز ملتی رہیں گی، گوگل کے مطابق اس وقت ہواوے فونز کے لیے گوگل پلے اسٹور اور پلے سروسز برقرار رہیں گی، مگر مستقبل کے حوالے سے فی الحال کچھ واضح نہیں کہا جاسکتا۔ گوگل کے اعلان پر ہواوے نے اپنا آپریٹنگ سسٹم رواں سال کے آخر تک لانے کا اعلان کیا۔
اے آر ایم ہولڈنگز-برطانیہ سے تعلق رکھنے والی اس چپ ڈیزائنر کمپنی نے ہواوے کے ساتھ تمام معاہدے اور سپورٹ امریکی پابندی کے بعد ختم کردیئے۔ اس کمپنی کی جانب سے جاری میمو کے مطابق یہ کمپنی امریکی ساختہ ٹیکنالوجی موبائل چپ سیٹس اور پراسیسرز کے مہیا کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ امریکی حکومت کی پابندی کے فیصلے پر عمل درآمد کررہی ہے، یہ فیصلہ ہواوے کے کیرین پراسیسرز کے لیے بری خبر ہے کیونکہ وہ اے آر ایم ڈیزائن پر ہی تیار ہورہے ہیں۔
مائیکرو سافٹ-مائیکرو سافٹ نے امریکہ میں اپنے آن لائن اسٹور سے ہواوے لیپ ٹاپس کو ہٹا دیا تاکہ امریکی پابندی کے حکم پر عمل درآمد کرسکے۔ مائیکرو سافٹ کی جانب سے مستقبل قریب میں ہواوے کے لیے ونڈوز لائسنس کو بھی منسوخ کیے جانے کا امکان ہے، تاہم ابھی تک امریکی کمپنی نے اس حوالے سے کوئی واضح مؤقف ظاہر نہیں کیا۔
لیومینٹم ہولڈنگز-فیس آئی ڈی پارٹس سپلائر کمپنی نے گزشتہ ہفتے گوگل کے بعد ہواوے سے اپنے کاروباری تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پیناسونک-جاپانی کمپنی پیناسونک نے بھی ہواوے سے اپنے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا۔ برطانوی روزنامہ گارڈین کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کا کہنا تھا ’’ہم ہواوے اور اس کی 68 گروپ کمپنیوں سے تمام کاروباری ٹرانزیکشنز روک رہے ہیں، جس کی وجہ امریکی حکومتی پابندی ہے۔‘‘
انٹیل، کوالکوم، براڈکوم، Xilinx-بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق ان چاروں کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ اگلے نوٹس تک ہواوے کو کچھ بھی فراہم نہ کیا جائے۔
وائی فائی الائنس اور ایس ڈی ایسوسی ایشن سے معطلی
ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ ہواوے کو وائی فائی الائنس سے بھی معطل کردیا گیا، یہ وہ گروپ ہے جو تمام وائرلیس ٹیکنالوجی کے معیار طے کرتا ہے، جبکہ ایس ڈی ایسوسی ایشن ایس ڈی کارڈز کے اسٹینڈرڈ طے کرنے والا گروپ ہے اور اس نے بھی چینی کمپنی کو معطل کیا ہے، اور اس معطلی کا مطلب ہے کہ یہ اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی ایس ڈی کارڈ یا مائیکرو ایس ڈی کارڈ آنے والی کسی ڈیوائس میں استعمال نہیں کرسکے گی۔
وائی فائی کس لفظ کا مخفف ہے؟
وائی فائی ایسا وائرلیس نیٹ ورک ہوتا ہے جو ریڈیو فریکوئنسی سگنل استعمال کرکے ڈیوائس کو انٹرنیٹ سے کنکٹ کرتا ہے، یا ڈیوائسز کے درمیان میسجز بھیجنے میں مدد دیتا ہے، اور اس کے لیے تاروں کی ضرورت نہیں ہوتی۔
1997ء میں ایک کمیٹی نے وائی فائی اسٹینڈرڈ کی پہلی بار منظوری دی تھی جس کے دو سال بعد کمپنیوں کے ایک گروپ نے وائرلیس الائنس کو تشکیل دیا۔ یہ ایک ایسا نان پرافٹ ادارہ ہے جو نئے وائرلیس اسٹینڈرڈ کو بنانے اور اس کے اطلاق میں مدد دیتا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ کسی کو معلوم نہیں کہ وائی فائی کس لفظ کا مخفف ہے۔ وائی فائی الائنس کے مطابق بنیادی طور پر وائی فائی ایک ٹریڈ مارک ٹرم ہے جو اس ڈیوائس یا ٹیکنالوجی کی وضاحت کرتی ہے جو کہ انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونکس انجینئرز کے وائرلیس کمیونی کیشن اسٹینڈرڈ 802.11 پر مبنی ہوتی ہے۔ چونکہ انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونکس انجینئرز بہت طویل نام ہے تو وائی فائی الائنس نے ایک مارکیٹنگ کمپنی کی خدمات حاصل کیں اور اس نے وائی فائی نام تجویز کیا۔ اس سوال کے گرد کافی بحث ہوتی ہے کہ وائی فائی کا مخفف کیا ہے اور ایسی افواہیں بھی ہیں کہ یہ وائرلیس فیلڈیٹی ہے، کیونکہ وائی فائی الائنس ایک ٹیگ لائن استعمال کرتی ہے دی اسٹینڈرڈ فار وائرلیس فیلڈیٹی۔ یہی وجہ ہے کہ متعدد افراد کے نزدیک وائی فائی سے مراد وائرلیس فیلڈیٹی ہوسکتا ہے۔ مگر یہ جان لیں کہ یہ ٹیگ لائن نام کے بعد سامنے آئی۔ بعد ازاں وائی فائی الائنس نے وہ ٹیگ لائن بھی ہٹادی، اور اب بھی وائی فائی کے مخفف کے حوالے سے لوگوں میں الجھن پائی جاتی ہے۔
دنیا کی سب سے مہنگی دوا
زولجینسما کو نووارٹس کمپنی نے بنایا ہے جو ایک خاص مرض ’اسپائنل مسکیولر ایٹروفی‘ یا ایس ایم اے کا علاج ہے، اور صرف امریکہ میں ہی ہر سال 400 بچے اس کیفیت کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ ایک گھنٹے تک اس کی ایک خوراک بچے کے جسم میں داخل کی جاتی ہے اور دوسال سے کم عمر بچے کو دی جاتی ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ دوا اگلے ماہ کی ابتدا میں فروخت کے لیے پیش کی جاسکے گی۔ امریکی ادویاتی ادارے پہلے ہی دوا کی منظوری دے چکے ہیں۔ یہ دوا جین تھراپی پر مبنی ہے جو موروثی مرض اسپائنل مسکیولر ایٹروفی کا شافی علاج ہے۔ ایک خراب جین کی وجہ سے یہ مرض بچے پر اثرانداز ہوتا ہے جس سے عضلات، پٹھے کمزور ہوجاتے ہیں اور بچہ سانس لینے اور کھانے تک کا محتاج ہوجاتا ہے۔ ایس ایم اے بیماری کی تین اقسام ہیں، اور یہ دوا ان تینوں کا علاج ہے۔ کمپنی کے مطابق اس دوا کی قیمت اگلے پانچ سال میں قسطوں کی صورت میں ادا کی جاسکتی ہے۔ اس مرض کی ایک دوا اسپنرازا ہے جسے بایوجین نامی کمپنی نے بنایا ہے۔ پہلے مرحلے میں ایک سال میں اس کے لیے 7 لاکھ پچاس ہزار ڈالر ادا کرنا ہوں گے، جبکہ اگلے ہر سال ساڑھے تین لاکھ ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔ ایس ایم کی بیماری میں متاثرہ جین ریڑھ کی ہڈی پر حملہ آ؎ور ہوتا ہے اور 90 فیصد مریض بچے دو سال کے اندر ہی فوت ہوجاتے ہیں، جبکہ کم شدت کے مرض میں مبتلا ہونے والے بچے دھیرے دھیرے متاثر ہوتے ہیں اور کئی عشروں تک مفلوج اور اپاہج ہوکر زندگی گزارتے ہیں۔ زولجینسما دوا میں اس خراب شدہ جین کی صحت مند کاپی موجود ہے جو بچے کے بدن میں جاکر اسے جان لیوا مرض سے بچاتی ہے۔