کثیر نسلی اور وسیع آبادی پر کیے گئے ایک مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ اگر کوئی جسمانی طور پر فٹ ہے اور باقاعدہ ورزش کرتا ہے تو وہ کئی اقسام کے سرطانی حملوں سے بچ سکتا ہے۔
ڈیٹرائٹ کے ہینری فورڈ ہیلتھ سسٹم اور بالٹی مور کے جان ہاپکنز اسکول آف میڈیسن نے جسمانی طور پر بہترین اور فٹ افراد اور ان میں پھیپھڑوں اور آنتوں کے سرطان کے درمیان تحقیق کرکے بتایا ہے کہ ایسے لوگوں میں اول تو ان کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے اور دوم لاحق ہونے کی صورت میں زندہ رہنے کا امکان دیگر کے مقابلے میں بہتر ہوتا ہے۔ سروے سے وابستہ کینسر کی ماہر ڈاکٹر کیتھرین مارشل نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا مطالعہ ہے جس میں سفید فام کے علاوہ کثیر نسلی افراد کو شامل کیا گیا ہے۔ اگرچہ ورزش اور دل کے امراض میں کمی کے درمیان گہرا تعلق دریافت ہوچکا ہے لیکن اب تک فٹنس اور ورزش اور کینسر کے درمیان تعلق دریافت نہیں کیا گیا تھا۔ سروے سے معلوم ہوا کہ انتہائی فٹ اور ورزش کرنے والے افراد میں پھیپھڑے کا کینسر لاحق ہونے کا خطرہ 77 فیصد اور آنتوں کے کینسر کا خدشہ 61 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ تندرست اور فٹ لوگ اگر کینسر کی ان دو اقسام کے شکار ہوجائیں تب بھی ان میں بحالی اور زندہ رہنے کا امکان بہت روشن ہوتا ہے۔
کٹے ہونٹ اور تالو پیدائشی یا خاندانی نقص ہوتا ہے، ڈاکٹر ٹیپوسلطان
سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر ٹیپو سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پولیو، ہیپاٹائٹس اے، بی، سی، ٹی بی، ایڈز اور صحت کے دیگر مسائل بڑھتے جارہے ہیں، ایک ہی سرنج کا بار بار استعمال اور قابل ڈاکٹروں کا نہ ہونا ایڈز پھیلنے کی اہم وجہ ہے، ایک سرنج کا 4 مریضوں پر استعمال زیادتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے المصطفیٰ میڈیکل سینٹر میں کٹے ہونٹ اور تالو کی سرجریز کے حوالے سے منعقدہ آگاہی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پلاسٹک سرجن پروفیسر ڈاکٹر اشرف گناترا، سابق وفاقی وزیر و سرپرست اعلیٰ المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب اور دیگر بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ٹیپو سلطان کا کہنا تھا کہ کٹے ہونٹ اور تالو پیدائشی یا خاندانی نقص ہوتا ہے، ہرسال 7۔8ہزار بچے اس مسئلے کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں، غربت اور عوام میں آگاہی نہ ہونا بھی اس مسئلے کی اہم وجہ ہے، حمل کے دوران کسی قسم کی نشے والی دوا کھانے سے ایسے نقص سامنے آتے ہیں، مرد حضرات کو بھی کیمیکل اور نشہ آور دوائوں کا استعمال نہیں کرنا چاہیے، کٹے ہونٹ اور کٹے تالو کی سرجری کا علاج بہت مہنگا ہوگیا ہے لیکن کئی اسپتال مفت آپریشن کررہے ہیں۔
فیس بک دہشت گردوں کا مواد تیار کررہا ہے، امریکی تحقیقی اداروں کا الزام
ایک تحقیق میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ فیس بک نادانستہ طور پر خودکار طریقے سے دہشت گردی سے منسلک تنظیموں کے لیے مواد تیار کررہی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق فیس بک انتظامیہ کو کی گئی ایک شکایت کے منظرِ عام پر آنے سے یہ انکشاف ہوا کہ فیس بک کا مصنوعی ذہانت کا نظام ایسے مواد کی انتہا پسندانہ حیثیت کو پہچان نہیں پارہا۔ واشنگٹن میں موجود نیشنل وسل بلوور سینٹر نے 5 ماہ تک ایسے 3 ہزار افراد پر تحقیق کی جنہوں نے ایسی تنظیموں کے پیجز کو لائیک کررکھا تھا جنہیں امریکی حکومت دہشت گرد قرار دے چکی ہے یا ان سے منسلک تھے۔ تشویش کی بات یہ ہے کہ ایسے پیجز کو جنہیں بہت لوگ دیکھتے ہوں یا زیادہ افراد نے لائیک کیا ہو ان کے لیے فیس بک کا سافٹ ویئر خودکار طریقے سے خوشی کے موقع پر جشن (سیلیبریشن) اور یادگار مواقع پر میموری کی ویڈیوز بناتا ہے۔
دستاویز میں مزید کہا گیا کہ ”تشویش ناک بات یہ ہے کہ فیس بک خود اپنی خودکار ٹیکنالوجی کے ذریعے ایسا مواد پیدا کررہی ہے جس سے دہشت گردی کو فروغ ملے“۔ درج کروائی گئی شکایت میں شامل کیے گئے سروے کے نتائج اس بات کی جانب اشارہ کررہے ہیں کہ فیس بک انتہا پسندی پر مبنی پوسٹ اور اکاؤنٹس کو ختم کرنے کے اپنے دعوے پر عمل نہیں کررہی۔ دوسری جانب فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ دہشت گردی سے منسلک مواد کو 2 سال پہلے کے مقابلے میں نہایت تیزی اور کامیابی سے ختم کررہی ہے۔ کمپنی کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ”ہم ہر چیز تلاش کرنے کا دعویٰ نہیں کرتے البتہ ہم اپنی بھرپور کوششوں سے دنیا بھر میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف کڑی نگرانی رکھتے ہیں۔“
جاپان میں دنیا کی تیز ترین بلٹ ٹرین متعارف
جاپان نے دنیا کی تیز ترین بلٹ ٹرین الفا ایکس متعارف کرا دی ہے جو کہ 224 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتی ہے۔ یعنی یہ ٹرین کراچی اور لاہور کے درمیان کا 790 میل کا فاصلہ ساڑھے 3 سے 4 گھنٹے میں طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس نئی ٹرین کا ٹیسٹ رن جمعہ سے شروع ہوگیا اور جاپان 2030ء تک اس نئی ٹرین کو عام افراد کے لیے متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے، جس دوران اس ملک میں بلٹ ٹرین نیٹ ورک ساپورو تک پہنچ جائے گا جو کہ جاپان کے شمالی ہوکائیڈو خطے میں واقع ہے۔ 10 بوگیوں پر مشتمل الفا ایکس ٹرین نئی ٹیکنالوجی سے لیس ہے اور اس میں ایک بڑی ایرو ڈائنامک نوز دی گئی ہے جو ٹرین کے دبائو اور آواز کو سرنگوں میں سے گزرتے ہوئے کم کردیتی ہے۔ ٹرین کے آپریٹرز کا ارادہ ہے کہ اس نئی بلٹ ٹرین کو لگ بھگ 249 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بھی دوڑا کر دیکھا جائے، حالانکہ کمرشل آپریشن کے لیے اس کی حد رفتار 224 میل فی گھنٹہ ہے۔ جاپانی ریل حکام اس ٹرین کی نوز کو 72 فٹ سے کم کرکے 52 فٹ تک لانا چاہتے ہیں تاکہ اندازہ لگایا جاسکے کہ مسافروں کو تیز ترین اور کم شور والا سفر فراہم کرنا کس نوز سے ممکن ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ ہم صرف رفتار نہیں بلکہ مسافروں کے تحفظ اور آرام کو بھی بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ جاپان وہ ملک ہے جس نے 1964ء کے ٹوکیو اولمپکس کے موقع پر دنیا کی پہلی بلٹ ٹرین فلیٹ کو متعارف کرایا تھا اور پھر تیز ٹرینیں اس ملک کی اقتصادی ترقی کی علامت بن گئیں۔ اس وقت دنیا کی تیز ترین ٹرین شنگھائی کے اندر کام کررہی ہے جو شہر کے اندر 19 میل کا فاصلہ 268 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے محض 7 منٹ اور 20 سیکنڈ میں طے کرتی ہے۔