الواقعہ کراچی،اشاعتِ خصوصی برائے فتنۂ دجالیت

نام مجلہ : الواقعہ کراچی،اشاعتِ خصوصی برائے فتنۂ دجالیت
مدیر : محمد تنزیل الصدیقی الحسینی
صفحات : 248۔ قیمت شمارہ خاص 900 روپے
ناشر : دارالاحسن۔ مبارک پرائڈ۔ یاسین آباد، بلاک 9، فیڈرل بی ایریا۔ کراچی
فون : 0333-3738795, 0300-2277551
ای میل : mujalla.alwaqia@gmail.com
ویب ایڈریس : alwaqiamagzine.wordpress.com
فیس بک : www.facebook.com/alwaqiamagazine
مجلہ الواقعہ کراچی ہمارے کراچی سے شائع ہونے والے بلند پایہ علمی و دینی رسائل میں سے ایک ہے، جس کا اجرا ہمارے سامنے ہوا۔ زیرنظر شمارہ82 سے 85 نمبر نومبر 2018ء تا فروری 2019ء کا ہے۔ اس میں ان دنوں زیر بحث دجال سے متعلق دینِ حق کی تعلیمات کو واضح کر دیا گیا ہے۔ اس خصوصی اشاعت کو بارہ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن کے عنوانات درج ذیل ہیں:
(1)علم الفتن
’’علم الفتن کی اہمیت‘‘ محمد تنزیل الصدیقی الحسینی، ’’علم الفتن: معنی و مفہوم اور آغاز و ارتقاء‘‘ محمد امجد خان، ’’علاماتِ قیامت کی تفسیر و تطبیق کے شرعی اصول اور ضابطے‘‘ مولانا خالد حسین گورایہ
(2)دورِ فتن کا آغاز
’’دجال کی آہٹ‘‘ محمد عالمگیر/ابو عمار سلیم، ’’الغزوالفکری: تعارف و تجزیہ‘‘مولانا حذیفہ دستانوی، ’’یہودیوں کا مکروفریب ان کی پوری تاریخ میں‘‘الاستاذ عبدالرحمن حسن حبنکۃ المیدانی/ مولانا حسن مثنیٰ ندوی، ’’قرآنِ کریم میں فری میسن تنظیم کی نشاندہی‘‘ محمد تنزیل الصدیقی الحسینی
(3) علاماتِ قیامت کی ترتیب
’’علاماتِ قیامت کی ترتیب‘‘ محمد زبیر شیخ
(4)امام مہدی
’’کتاب المہدی کا مطالعہ ’’عون المعبود‘‘ کی روشنی میں‘‘ محمد تنزیل الصدیقی الحسینی
(5)دجال کون ہے؟ کیا ہے؟
’’دجال کون ہے؟‘‘مولانا اصغرعلی روحی، ’’دجال کی حقیقت‘‘ محمد شاہ رخ خان، ’’دجال کون ہے؟ کیا ہے؟‘‘ محمد تنزیل الصدیقی الحسینی
(6)دجال مختلف مذاہب میں
’’دجال مختلف مذاہب میں‘‘ ابو عمار سلیم، ’’دجال کے بارے میں یہودیوں کا نظریہ‘‘ احمد حسن فریونی/ محمد زین العابدین، ’’حقیقتِ دجال اور قادیانی‘‘ عبیداللہ لطیف
(7)دجال کی علامات اور نشانیاں
’’دجالی فتنے کے نمایاں خدوخال‘‘ مولانا مناظراحسن گیلانی، ’’جدید ٹیکنالوجی مسیح الدجال کی خدمت میں‘‘ ابو عمار سلیم، ’’علاماتِ دجال، چند نادر احادیث کے تناظر میں‘‘ محمد تنزیل الصدیقی الحسینی، ’’مسیح دجال قیامت کی ایک نشانی‘‘ ڈاکٹر عبدالمحسن القاسم/ شفقت الرحمن مغل، ’’فتنہ دجال‘‘ مفتی عبدالخالق، ’’دجال کی قید اور اس کی رہائی کی علامات‘‘ ابومحمد معتصم باللہ، ’’دجال سے قبل تین عجیب و غریب سال‘‘ مولانا مفتی خالد سیف اللہ قاسمی
(8)نزولِ عیسیٰؑ
نزولِ عیسیٰؑ قرآن کریم کی روشنی میں،محمد تنزیل الصدیقی الحسینی، عقیدہ نزولِ عیسیٰؑ، مولانا محمد یٰسین شاد
(9)فتنہ یاجوج و ماجوج
’’یاجوج و ماجوج کی تلاش‘‘ محمد تنزیل الصدیقی الحسینی
(10)تحقیق و تنقید
’’احادیث اشراط: محمد رشید رضا کی نظر میں‘‘ ڈاکٹر رضا اللہ مبارک پوری، ’’عقیدہ نزولِ عیسیٰؑ: قادیانی شبہات و تاویلات کا ازالہ‘‘ مولانا حافظ ریاض عاقب اثری، ’’یاجوج و ماجوج: تفسیروں میں اسرائیلی روایات‘‘مولانا نظام الدین اسیرادروی، ’’یک نظر برفتنہ دجالیت‘‘… مولانا عبدالرحیم اظہر ڈیروی
(11)دورِ فتن میں ہماری ذمہ داریاں
’’فتنہ دجالیت اور پاکستان‘‘ ابو عمار سلیم، ’’فتنوں کے دور میں امت ِمسلمہ کی آزمائش‘‘مولانا حمید اللہ خاں عزیز
(12)حصہ انگریزی
Dajjal in the last Hour…. Muhammad Alamgir
اس خاص شمارے میں الواقعہ کے مدیر محمد تنزیل الصدیقی الحسینی کے علاوہ مولانا ابو عمار سلیم، مولانا امجد خان، مدلانا حذیفہ دستانوی سمیت کئی اہلِ علم کے مقالات شامل ہیں۔ بڑے سائز 11″x9″ کا مجلّد شمارہ ہے۔ سفید کاغذ پر نہایت خوبصورت طبع کیا گیا ہے۔ اس موضوع پر جامع تحریرات کا گراں قدر مجموعہ ہے۔ جناب محمد تنزیل جواں اہلِ علم ہیں اور باہمت ہیں۔ ان بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔
٭ ٭ ٭

نام مجلہ : الواقعہ کراچی،اشاعتِ خصوصی،امیرالمومنین سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ
مدیر : محمد تنزیل الصدیقی الحسینی
صفحات : 80 ۔قیمت اشاعتِ خصوصی 80 روپے
ناشر : دارالاحسن، مبارک پرائڈ یاسین آباد، بلاک9۔ فیڈرل بی ایریا۔ کراچی
فون : 0333-3738795
0300-2277551
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: علی سے محبت صرف مومن رکھے گا اور اس سے بغض صرف منافق۔ اسی حب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حب علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ و رضی اللہ عنہ میں ہمارے بھائی محمد تنزیل الصدیقی الحسینی نے الواقعہ کی اشاعتِ خصوصی ’’سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ‘‘ کو مرتب کیا اور اس میں گراں قدر مقالات جمع کردیے ہیں۔
جناب محمد تنزیل الصدیقی الحسینی حفظہ اللہ اداریے میں تحریر فرماتے ہیں:
’’امیرالمومنین حضرت علی المرتضیٰؓ کی ذاتِ گرامی اصحابِ رسولؐ میں امتیازی شان کی حامل ہے۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے داماد، عشرہ مبشرہ کے ایک معزز رکن، چوتھے خلیفہ راشد، زہد و تقویٰ اور ایثار و قربانی کی عظیم مثال تھے۔
انہوں نے بچپن سے جوانی کی منزلیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیر تربیت طے کیں۔ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فاران کی بلندیوں سے آفاق کی سچائیوں کا پیغام دنیا کو سنایا تو حضرت علیؓ نے آمنا و صدقنا کہا۔ بچپن ہی میں اسلام قبول کیا۔ وہ پہلے بچے ہیں جنہوں نے اسلام قبول کیا۔ اس طرح ان کا بچپن، ان کی جوانی اور ان کا بڑھاپا سب ہی اسلام کی برکتوں سے معمور رہے، اور گویا ان پر زمانہ جاہلیت کبھی آیا ہی نہیں۔ ان کی پاکیزہ طبیعت، عمدہ خصلت اور اللہ و رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ان کے جذبۂ اطاعت و فرماں برداری کو دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی جگر گوشہ اور چہیتی صاحبزادی ان کے حبالہ عقد میں دے دی۔ انہوں نے پوری زندگی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اختیار کی، ان کے ہر حکم پر صرف آنکھیں اور سر ہی کو نہیں دل کو بھی جھکا دیا، انہوں نے حق پرستی کی راہ میں صرف قدم نہیں اٹھائے بلکہ اپنی روح کو بھی سونپ دیا۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اللہ اور اس کے رسولؐ نے انہیں حق و باطل کا معیار بنادیا۔ علیؓ سے محبت ایمان قرار پایا، تو اس سے بغض نفاق کی علامت بن گئی۔
حضرت علیؓ کی محبت اور اس محبت کے جائز و ناجائز پیمانے حق و باطل میں خطِ امتیاز کھینچتے ہیں۔ حضرت علیؓ سے متعلق عقیدہ حق اور باطل کی پہچان ہے۔ کوئی اگر حُبِّ علیؓ کے نام سے بغضِ صحابہ رکھے تو وہ بھی گمراہ، اور اگر کوئی بغضِ علیؓ کا مرتکب ہو تو وہ بھی گمراہ۔
یہ حضرت علیؓ ہی ہیں جن کی تعریف سن کر خارجیوں کے سینے جل جاتے ہیں اور جن پر اتہامات لگا کر لوگوں کی آخرت برباد ہوجاتی ہے۔
یہ حضرت علیؓ ہی ہیں جن کی محبت ہمیں اصحابِ رسولؐ سے محبت کرنا سکھاتی ہے۔ صدیقؓ، فاروقؓ اور ذوالنورینؓ کو پیشوا بناتی ہے۔ اور ان کی محبت میں غلو، جو درحقیقت ان کی تعلیمات کا انکار ہے، اصحاب ِرسولؐ سے بد گمان کرتی ہے۔
یہ حضرت علیؓ ہی ہیں جنہیں مخاطب کرکے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:
’’تم میں عیسیٰؑ سے ایک طرح کی مشابہت ہے۔ یہودیوں نے ان سے بغض رکھا تو اتنا زیادہ رکھا کہ ان کی ماں پر بہتان باندھا، اور عیسائیوں نے ان سے محبت و وابستگی قائم کی تو اتنی کہ ان کو اس مرتبہ و مقام پر پہنچا دیا جو ان کے لیے جائز نہیں ہے۔‘‘ (رواہ احمد)
یہ حضرت علیؓ ہی ہیں جنہوں نے فرمایا تھا:
’’دو طرح کے اشخاص ہلاکت (گمراہی) میں مبتلا ہوں گے۔ ایک: مجھ سے محبت میں غلو رکھنے والا، اور دوسرا: مجھ سے عداوت میں تجاوز کرنے والا۔‘‘ (کتاب السنۃ لا بن ابی عاصم)
یہ حضرت علیؓ ہی ہیں جنہیں کسی نے خدا بنا دیا تو کسی نے دائرۂ ایمان ہی سے خارج کر دیا۔
اور یہ حضرت علیؓ ہی ہیں جنہیں اللہ نے حق و باطل کے لیے فرقان اور حق و صداقت کے لیے برہان بنا دیا۔‘‘۔
اس اشاعتِ خصوصی میں جو مضامین و مقالات جمع کیے گئے ہیں وہ درج ذیل ہیں:
’’مرثیہ خاتم النبیینؐ‘‘ امیرالمومنین سیدنا علی المرتضیٰؓ، ’’امیر المومنین حضرت علیؓ‘‘ مولانا سید محمد اسماعیل مشہدی، ’’یک نظر برحالات و واقعات خلافت علی المرتضیٰؓ‘‘ مولانا عبدالرحیم اظہر ڈیروی، ’’خلافتِ علیؓ‘‘ امام ابوبکر باقلانی/ مولانا حسن مثنیٰ ندوی، ’’حضرت علیؓ افراط وتفریط کے درمیان‘‘ محمد تنزیل الصدیقی الحسینی، ’’امیرالمومنین علیؓ بن ابی طالب، تفسیر اور تاریخ کی روشنی میں‘‘ ابوالحسن، ’’فضائل و مناقبِ علویؓ‘‘ مولانا محمد نافع، ’’سیدنا علیؓ اور ان کے اجتہادات‘‘ حکیم محمود احمد ظفر، ’’حضرت علیؓ کا ادبی علو‘‘ مولانا عبدالغنی فیضی، ’’حضرت علیؓ کا عہدِ حکمرانی، کارنامہائے خلافت پر ایک نظر‘‘ ابو محمد معتصم باللہ، ’’سیدنا علیؓ اور خلفائے ثلاثہ رحماء بینہم کی عملی تفسیر‘‘ عبدالمنان شورش، ’’مشاہیر علوی‘‘ محمد تنزیل الصدیقی الحسینی
مجلہ الواقعہ نے بیش قیمت خصوصی اشاعتیں پیش کی ہیں جن میں القرآن الکریم پر اشاعتِ خاص، ختم نبوت پر حضرت فاروق اعظمؓ، حضرت عثمان غنیؓ اور حضرت علی المرتضیٰؓ کے علاوہ فتنہ دجالیت پر خصوصی اشاعت قابل ذکر ہے۔ مکتبہ دارالاحسن کی دیگر مطبوعات بھی مندرجہ ذیل پتوں سے دستیاب ہیں:
لاہور: مکتبہ بیت السلام (ڈسٹری بیوٹر) 0333-4413318
احمد پور شرقیہ: ادارہ تفہیم الاسلام، مولانا حمید اللہ خان عزیز 0302-2186601
حیدرآباد: رحمانیہ کتاب گھر۔ حیدرآباد ٹریڈ سینٹر، حیدر چوک 0333-3030804
کراچی: مکتبہ دارالاحسن، یٰسین آباد، فیڈرل بی ایریا 0333-3738795
فضلی بک، سپر مارکیٹ، اردو بازار 0321-9294753
بیت القلم، اردو بازار 0300-3509152
کتب خانہ سیرت بک مال، اردو بازار 0333-3114696
حرمین پبلی کیشنز بک مال، اردو بازار 0333-3030804
حرمین پبلی کیشنز مسجد الصدیق، منور چورنگی، گلستان جوہر 0333-3030804