فرائیڈے اسپیشل میری نظر میں

حسن افضال۔۔۔ کراچی
راقم الحروف گزشتہ پانچ سال سے فرائیڈے اسپیشل کا قاری ہے۔ اپنے مزاج کے مطابق یہ میگزین صرف اور صرف اصولی موقف پر مبنی صحافت کرتا ہے، تجارت نہیں۔ فرائیڈے اسپیشل کے قارئین صرف وہ سنجیدہ اور پڑھے لکھے افراد ہیں جو سیاسی، سماجی، معاشی مسائل اور حقائق سے اگاہی چاہتے ہیں۔ اِس ناچیز کو بھی یہ شرف حاصل ہے کہ اس کی تحریروں نے فرائیڈے اسپیشل میں کبھی کبھی جگہ پائی ہے، اور یہ یقیناً اِس ناچیز کے لیے ایک اعزاز ہے۔ فرائیڈے اسپیشل میں سیاسی، سماجی، حالاتِ حاضرہ، معاشی، ادبی اور دیگر موضوعات پر شائع ہونے والی تحریریں حقیقتاً چشم کشا ہوتی ہیں اور ان کی صحت سے انکار ممکن نہیں۔ خاص طور پر اِس میگزین کا اداریہ ذہن کے بند دریچے کھولنے کا سبب بنتا ہے، اور یہ دریا کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف ہے۔ جناب یحییٰ بن زکریا صدیقی ایک کہنہ مشق اور مُستند صحافی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اُن کے تحریر کردہ اداریے بڑے جان دار، بامعنی اور چشم کشا ہوتے ہیں۔ جناب شاہنواز فاروقی کے تحقیقی مضامین حساس ذہنوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتے ہیں۔ وہ مسائل اور ملک میں جاری بے قاعدگیوں اور غلط کاریوں کو اپنے مضامین میں کھول کر بڑے واضح انداز میں پیش کرنے میں ملکہ رکھتے ہیں۔ جناب شاہنواز فاروقی ایک جید صحافی ہیں، وہ لکھتے وقت کسی رو رعایت سے کام لینے کے قائل نہیں ہیں، جو حق اور سچ ہے وہ بڑی بے باکی سے اور ڈنکے کی چوٹ پر لکھتے ہیں۔ اُن کے لیے یہی دُعا ہے کہ ”اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ“۔ علاوہ ازیں میاں منیر احمد، عالمگیر آفریدی، اے اے سیّد، سلمان عابد، حامدریاض ڈوگر اور اخوندزادہ جلال نور زئی صاحبان کی تحریریں بھی سیاسی، سماجی اور ملکی و بین الاقوامی حالاتِ حاضرہ کے تناظر میں نہایت فکر انگیز اور متاثر کن ہوتی ہیں۔ جناب اطہر ہاشمی کا کالم ”خبر لیجے زباں بگڑی“ بے مثل و بے نظیر ہوتا ہے۔ اِس کالم کا مطالعہ اُردو سے شغف رکھنے والے ہر شخص پر واجب ہے۔ ہاشمی صاحب اُردو زبان کی باریکیوں کو نہ صرف خوب سمجھتے ہیں بلکہ اُن پر مضبوط گرفت بھی رکھتے ہیں، لہٰذا ہاشمی صاحب کے کالم کا مطالعہ اُردو داں طبقے اور خاص طور پر اُردو میں لکھنے والے افراد کے لیے ازبس ضروری ہے۔ یوں تو فرائیڈے اسپیشل تقریباً تمام اہم موضوعات کا احاطہ کرتا ہے، لیکن اِس ناچیز کی رائے میں اگر اس میں چند صفحات افسانوں، غزلوں، نظموں، تنقیدی ادب اور نئے لکھنے والوں کے لیے بھی مختص کردئیے جائیں تو یہ اقدام نہ صرف میگزین کے قارئین کی تعداد میں خاطر خواہ اضافے کا سبب بنے گا بلکہ نئے لکھنے والوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔ آخر میں اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دست بہ دُعا ہوں کہ وہ فرائیڈے اسپیشل سے متعلق تمام حضرات کو بہترین صحت اور طویل عمر عطا فرمائے تاکہ وہ اِس منفرد میگزین کو مزید نکھارنے اور سنوارنے میں اپنی بہترین صلاحیتیں صرف کرتے رہیں۔