’’فرائیڈے اسپیشل‘‘کی صحافت۔۔۔ اہلِ صحافت کی نظر میں

موجودہ دور میں ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ جیسے بامقصد اور تعمیری صحافت کے علَم بردار جرائد کا وجود غنیمت ہے

یہ معلوم کرکے بڑی مسرت ہوئی کہ ہفت روزہ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کراچی، اپنی زندگی کے 19 نہایت شاندار برس مکمل کرچکا ہے۔ میں فرائیڈے اسپیشل کا اس کی اشاعت کے اول روز ہی سے باقاعدہ قاری رہا ہوں، اس کے مندرجات کا تنوع، اور اس کے اہلِ قلم کے اسلام اور پاکستان سے بے پایاں محبت سے سرشار مضامین مجھے بہت پسند ہیں۔ موجودہ دور میں جب کہ بامقصد اور تعمیری صحافت کا چراغ گل ہورہا ہے، فرائیڈے اسپیشل جیسے جرائد کا وجود غنیمت ہے، جس کے مضامین اس کے اہلِ قلم خون میں انگلیاں ڈبو کر لکھتے ہیں، اور ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘کے مندرجات پڑھنے والوں کا ایمان تازہ کرتے اور انہیں اس اسلامی مملکت کے استحکام اور ترقی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردینے کا جذبہ تازہ عطا کرتے ہیں۔ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ ایک بھرپور، زبردست اور مکمل جریدہ ہے جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے متعلق معلومات اور رہنمائی قارئین کو ملتی ہے۔ میں فرائیڈے اسپیشل کی مزید ترقی کے لیے دعاگو ہوں۔
جمیل اطہر قاضی
(مدیر اعلیٰ، روزنامہ ’’جرأت‘‘، سابق صدر انجمنِ مدیرانِ جرائد۔ سابق سینئر نائب صدر آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی)
*۔۔۔*۔۔۔*

ہمہ جہت ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘۔۔۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ

صحافتی دنیا میں چند ادارے ایسے ہیں جنہوں نے اصول پسند اور باوقار صحافت کے ذریعے دنیائے صحافت میں اپنا نام اور مقام بنایا۔ جنہوں نے پاکستان کی نظریاتی اساس کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے جرأت مندانہ صحافت کو اپنایا۔ اسلام اور نظریۂ پاکستان کے خلاف ہونے والے ہر اقدام کی کھل کر مخالفت کی اور قلم کے ذریعے پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کا دفاع کیا۔ جنہوں نے غلط پالیسیوں کی مخالفت میں بھی اخلاقی اور صحافتی اقدار کو پیش نظر رکھا۔ گنتی کے ان چند اداروں میں ایک ’’فرائیڈے اسپیشل ‘‘بھی ہے۔ یہ ہفت روزہ اپنے اندر ایک تنوع اور ہمہ جہتی رکھتا ہے۔ اسلامی تعلیمات، عالمی حالات، خاص طور پر دنیا میں مسلمانوں کی حالت، تہذیب و ثقافت، سائنس و ٹیکنالوجی، بے لاگ تجزیے، انٹرویوز، حقائق کشا رپورٹس، ادبی تحریریں، علاج و حکمت، کشمیر کے حوالے سے خصوصی مضامین، کتابوں پر تبصرے اوردرست تلفظ اور املا کے حوالے سے ہر ہفتے خصوصی ماہرانہ تحریر سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس ہفت روزہ کی تیاری میں پوری ٹیم کس قدر محنت اورلگن سے کام کرتی ہے اور اپنے کام کو ملازمت نہیں مشن کے طور پر سر انجام دیتی ہے۔ لاہور سے تعلق ہونے کی وجہ سے بیوروچیف لاہور جناب حامد ریاض ڈوگر کے تجزیے، انٹرویوز اور ڈائری کا شوق سے مطالعہ کرتا ہوں جو حالاتِ حاضرہ سے آگاہی کا باعث بنتے ہیں۔ میرا اپنا تعلق اصول پسند اور باوقار صحافتی ادارے نوائے وقت گروپ سے ہے۔ اس لیے صحافتی اقدار کی پاسداری کرنے اور صحافت کو ایک مشن سمجھنے والے اداروں سے نظریاتی اور قلبی تعلق ہے جو ہر حال میں حق کی آواز بلند کرتے ہیں۔ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کی خصوصی اشاعت پر میں ایڈیٹر جناب یحییٰ بن زکریا صدیقی اور پوری ٹیم کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور مستقبل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔ اس دعا کے ساتھاللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔
محمد شعیب مرزا (ایڈیٹر ماہنامہ ’’پھول‘‘۔ کالم نویس روزنامہ’’ نوائے وقت‘‘، صدر’’ پاکستان چلڈرن میگزین سوسائٹی‘‘)

۔’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ آگہی، شعور اور روشنی کا منفرد مسافر

’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ میرے زیر مطالعہ اُس وقت سے ہے جب یہ روزنامہ ’’جسارت‘‘ کراچی کے ہفتہ وار میگزین کا حصہ تھا۔ اس کے بعد ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ نے اپنی الگ شناخت کے لیے جدوجہد کا آغاز کیا اور ہفتہ وار رسالوں کی دنیا میں ایک معتبر اور وقیع رسالے کے طور پر اپنی پہچان قائم کرنے میں کامیاب رہا۔ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کے اداریے، انٹرویوز، مضامین، تجزیے، تبصرے، ادبی اور ابتدائی تین صفحات نئے نکات، سنجیدگی، شوخی اور زبان و بیان کے اعتبار سے عمدہ اسلوب کے حامل ہوتے ہیں۔
’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کا انتظار رہتا ہے، نہ ملے تو تلاش رہتی ہے۔ اور یہ صرف میرا نہیں، میرے دوستوں کا بھی معاملہ ہے۔ علم اور ابلاغ کے حوالے سے ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کا یہ سفر آگاہی، شعور اور روشنی کا منفرد سفر ہے۔ اس کے تمام لکھنے والے مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے اپنے قلم سے ایک ایسے رسالے کی آبیاری میں حصہ ڈالا، جو نیکی اور بھلائی کا علَم بردار، برائی کے راستے میں رکاوٹ اور جرأت و عزیمت کا استعارہ ہے۔
اللہ کرے ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کا یہ سفر اسی جوش و جذبے اور ولولے کے ساتھ جاری رہے۔ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کی نذر نعیم صدیقی کا ایک شعر:
میرے ہاتھ میں قلم، میرے ذہن میں اجالا
مجھے کیا دبا سکے گا کوئی ظلمتوں کا پالا
عمران ظہور غازی
(تجزیہ نگار)

۔’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ ۔۔۔ ایک جامع اور ہمہ گیر ہفت روزہ

سالہا سال سے میرے زیر مطالعہ رہنے والے ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کے 19 سال مکمل ہونے پر خصوصی اشاعت کا سن کر بہت خوشی ہوئی۔ بہت کم اخبارات اور ہفت روزہ جرائد ایسے ہیں جو عالمی، قومی اور مقامی مسائل پر انتہائی یکسوئی اور سنجیدگی سے قوم کی آگاہی اور رہنمائی کا فریضہ سر انجام دیتے ہیں، ان میں فرائیڈے اسپیشل خصوصی طور پر قابلِ ذکر ہے۔ ایک ہی وقت میں ہر شمارے میں وہ عالم اسلام کو درپیش مسائل، مشکلات اور ہر طرح کے چیلنجز کی نشاندہی کے ساتھ ان کے سدباب کا طریقہ کار بھی تجویز کرتا ہے۔ دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کی جدوجہد سے بھی آگاہی حاصل ہوتی ہے اور پاکستان کے تمام صوبوں اور مقامات میں رونما ہونے والی سیاسی، مذہبی، ثقافتی اور دیگر سرگرمیوں کا بھی ذکر ہوتا ہے۔ فرائیڈے اسپیشل کا اداریہ کسی بھی اہم مسئلے پر انتہائی مؤثر اور جاندار ہوتا ہے، جس میں مسئلے کی حقیقت اور اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کی تشخیص کے ساتھ علاج بھی تجویز کردیا جاتا ہے۔ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کی پالیسی میں جہاں قومی مفادات کو خصوصی اہمیت دی جاتی ہے وہیں ڈکٹیٹرشپ کے دور میں اس پر جرأت مندانہ تنقید اور جمہوری ادوار میں انتہائی مثبت انداز میں منتخب حکومتوں کی کارکردگی اور اقدامات کا تنقیدی جائزہ لیا جاتا ہے۔ حالاتِ حاضرہ سے متعلق کسی معتبر شخصیت کا انٹرویو بھی ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کی ایسی پہچان ہے جو اسے دیگر رسائل سے ممتاز کرتی ہے۔ دنیا بھر میں اسلامی تحریکوں کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ پاکستان میں اسلامی تحریک کی جدوجہد اور سرگرمیوں سے بھی آگاہی ملتی ہے۔ عالمی استعمار اور خصوصاً اسلام کے خلاف ہونے والی سازشوں کو بے نقاب کرنے میں ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کا کردار بے مثال ہے۔ افغانستان میں امریکی کردار، فلسطین میں اسرائیلی مظالم اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے میں ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کا کردار تاریخی ہے۔ شاہنواز فاروقی، سلمان عابد، امان اللہ شادیزئی کی اہم قومی ایشوز، اور علاقائی صورت حال پر حامد ریاض ڈوگر، میاں منیر احمد، عالمگیر آفریدی کی رپورٹس قارئین کو ہر طرح کی صورت حال سے آگاہ رکھنے میں معاون بنتی ہیں۔ لہٰذا کہا جا سکتا ہے کہ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ ویسے تو روزنامہ جسارت سے منسلک ہے لیکن بلا مبالغہ اسے دیگر بنیادوں پر جسارت سے زیادہ مقبولیت کا حامل قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس کی بڑی وجہ اس کے زوردار تجزیے اور بے لاگ تبصرے ہیں۔ میری دعا ہے کہ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ دن دونی رات چوگنی ترقی کرے اور اس کے ذریعے پھیلنے والی روشنی عالم اسلام اور پاکستان کو منور کرتی رہے۔
سلمان غنی (گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر، دنیا گروپ)

’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کے حلقہ تحریر میں نئے لکھنے والوں کا اضافہ کیا جائے!

مقامِ مسرت ہے کہ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کی اشاعت کو 19 برس مکمل ہوگئے ہیں۔ اس موقع پر میں اس حقیقت کا اعتراف ضروری سمجھتا ہوں کہ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ واحد سیاسی، علمی، ادبی اور معلومات سے بھرپور جریدہ ہے، جو وطن عزیز کی ترقی، سالمیت، خوشحالی، اور امتِ مسلمہ کے اتحاد اور بھلائی کے لیے مصروفِ جہاد ہے، میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے مزید ترقی عطا کرے اور اس کے لیے وافر افرادی اور مالی وسائل فراہم کرے، تاکہ یہ جریدہ اپنے عظیم نصب العین کے حصول کے لیے اپنا سفر کامیابی سے جاری رکھ سکے اور نئی نسل کو حالاتِ حاضرہ سے باخبر رکھنے کے ساتھ ساتھ باطل نظریات کے خلاف فکری غذا فراہم کرتا رہے۔ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘ کی مزید بہتری اور نکھار پیدا کرنے کے لیے میری تجویز ہے کہ اس کے حلقہ تحریر میں نئے لکھنے والوں کا اضافہ کیا جائے۔ خصوصاً بھارت کے اندرونی حالات سے متعلق تازہ معلومات کی فراہمی اور وہاں کے حکمرانوں کے منافقانہ اور معاندانہ طرزِعمل سے متعلق اہلِ پاکستان کو آگاہ کرنے کے لیے ماہرانہ تحریروں کا شائع کیا جانا نہایت ضروری ہے۔
ریاض چودھری
بزرگ صحافی اور کالم نویس۔ ڈائریکٹر ’’بزم اقبال‘‘ لاہور

فرائیڈے اسپیشل نے اپنے 19سال کے صحافتی سفر کو بڑی کامیابی سے مکمل کرلیا ہے۔ اس دوران اسے بے شمار چیلنجز اور دباؤ کا سامنا رہا، لیکن یہ باعثِ مسرت ہے کہ فرائیڈے اسپیشل نے تمام حالات کا مقابلہ بڑی بہادری سے کیا اور ہر مشکل کے بعد نئے عزم کے ساتھ اپنا صحافتی سفر جاری رکھا۔ فرائیڈے اسپیشل کے لیے میں دعاگو ہوں کہ مستقبل میں بھی آزاد، معیاری اور غیر جانب دارانہ صحافت کا کردار ادا کرتا رہے۔ میں فرائیڈے اسپیشل کی ادارتی ٹیم، انتظامیہ اور تمام افراد کو 19کامیاب سال مکمل ہونے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پش کرتا ہوں۔
احمد خان ملک /صدر،کراچی پریس کلب
۔۔۔۔۔۔***۔۔۔۔۔۔
عوام الناس کو چٹپٹی اور سنسنی خیز خبروں سے ہٹ کر اردو ادب سے جوڑ کر رکھنے میں رسائل کا کردار مسلمہ ہے۔ اس تناظر میں ہفت روزہ فرائیڈے اسپیشل کو اپنے مستقل اشاعتی و ابلاغی سفر کے 19سال مبارک ہوں۔ صحافت کو ریاستی ستون کہا جاتا ہے، اس اعتبار سے ہفت روزہ فرائیڈے اسپیشل صحافت سے جڑی ایک کڑی ہے جس نے 19سال میں یقیناً استحکام کی کئی منازل طے کی ہوں گی۔ اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کے سیاسی منظرنامے کو دیکھیں تو یہ 19سال وہی عرصہ کہلایا جاسکتا ہے جس میں پاکستان کے اندر 2002ء۔ 2008ء۔ 2013ء۔ 2018ء یعنی چار بار جمہوری بنیادوں پر انتخابی عمل وقوع پذیر ہوا۔ اس لیے اس اعتبار سے یہ دور سیاسی حوالے سے اہمیت کا حامل ہے، جس پر فرائیڈے اسپیشل نے ملکی وقومی مفاد پر مبنی مؤقف کا برملا اظہار کیا ہے۔ نائن الیون کے بعد کی دنیا کا منظرنامہ، اس میں پاکستان کے کردار اور عالم اسلام کی صورتِ حال پر بھی فرائیڈے اسپیشل نے بہترین نظریاتی رہنمائی کاکام انجام دیا ہے۔ یحییٰ بن زکریا صدیقی بطور مدیر اطہر ہاشمی، شاہنواز فاروقی، پروفیسر امان اللہ شادیزئی، سید عارف بہار، سلمان عابد، میاں منیر احمد، معوذ اسد جیسی ٹیم کے ساتھ فرائیڈے اسپیشل کو بامقصد، نظریاتی صحافت کے ساتھ ساتھ اردو زبان کی ترویج اور قارئین کو قومی زبان سے جوڑنے کا بھی اہم کام کررہے ہیں جس نے قارئین کے اندر کتب بینی کی اہمیت کو بھی برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے۔ میں فرائیڈے اسپیشل کے لیے دعاگو ہوں کہ اس کا آئندہ سفر ترقی، استحکام اور سرکولیشن کے بہترین معیار تک پہنچے، اور قارئین کے لیے فکری و نظریاتی تربیت کا سامان کرسکے۔
مقصود یوسفی، سیکریٹری کراچی پریس کلب