پاکستان کے 20کروڑ عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا خطاب
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر 27 اکتوبر کو پوری پاکستانی قوم نے یوم سیاہ منایا، کشمیری عوام کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں، مظاہرے ہوئے اور قوم نے یک جہتی کا مظاہرہ کیا۔ اسلام آباد آب پارہ چوک میں ایک بڑا جلسہ ہوا جس سے سینیٹر سراج الحق، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود، سینیٹر مشتاق، میاں اسلم سمیت دیگر رہنمائوں نے خطاب کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے 20کروڑ عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ حکمران اگر سوئے ہوئے ہیں تو عوام جاگ رہے ہیں، ہم خون کے آخری قطرے اور زندگی کی آخری سانس تک کشمیر کی آزادی کے لیے لڑیں گے، ہندوستان نے پاکستان پر تین جنگیں مسلط کیں، بنگلہ دیش کو الگ کیا، وہ مکار دشمن ہے۔ پاکستان اگر سیراب ہے، ہریالی ہے تو یہ کشمیر کے دریائوں کی وجہ سے ہے۔ کشمیریوں نے آزادی کے لیے لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ہزاروں زخمی، ہزاروں جیلوں میں ہیں، ہزاروں عفت مآب بہنوں کی عزتیں لٹی ہیں، کشمیریوں نے جانوں کے نذرانے پیش کرکے پاکستان کو مضبوط بنایا ہے۔ اسرائیل اور ہندوستان گٹھ جوڑ پوری امت کے لیے نقصان دہ ہے۔ کشمیر کاز کے لیے نائب وزیر خارجہ مقرر کیا جائے جو صرف کشمیر کے لیے کام کرے، انسانی حقوق کی تنظیموں کو فعال بنایا جائے، حکومتِ پاکستان پوری مسلم دنیا کی مظفرآباد میں کانفرنس بلائے جس کا ایک نکاتی ایجنڈا کشمیر ہو، اور کشمیر میں ہونے والے مظالم سے دنیا کو آگاہ کیا جائے، جدوجہد آزادی میں کشمیر ی قیادت کو بین الاقوامی سطح پر کردار دیا جائے۔
جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں سے بے وفائی کی گئی تو نہ شہ رگ رہے گی نہ سی پیک۔ کشمیری 71سال سے پاکستان کی سلامتی، بقاء اور تکمیل کی جنگ لڑرہے ہیں، جماعت اسلامی پاکستان اور پاکستانی قوم سے کوئی گلہ نہیں، انہوں نے ہمیشہ پشتیبانی کی۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور کشمیرکی آزادی کے لیے مؤثر اور ٹھوس پالیسی اختیار کریں۔ آزاد خطے کے عوام نے جہاد کے ذریعے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان آزاد کروائے اور انقلابی حکومت قائم ہوئی۔ اس وقت کشمیریوں نے ٹوپی دار بندوقوں سے یہ علاقے آزاد کروائے، اور میں پُرعزم کشمیریوں کے حوصلوں اور جذبوں کی بنیاد پر یہ یقین رکھتا ہوں کہ آزادی کا سورج بہت جلد طلوع ہوگا۔ کشمیریوں نے اپنے مستقبل کا فیصلہ پاکستان بننے سے قبل 19 جولائی 1947ء کو کردیا تھا لیکن جعلی دستاویز کی بنیاد پر ہندوستان نے 27 اکتوبر کو کشمیر پر فوج کشی کی۔ کشمیری تب سے آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کا خون عالمی برادری کے سر ہے۔ اسلامی ممالک کے حکمران بھی وہ کردار ادا نہیں کرسکے جو کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان ایک نائب وزیر خارجہ کا تقررکرے، مظالم کو عالمی فورمز پر اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہنے والے دریائوں میں ہمارے بہن بھائیوں کا خون اور سسکیاں بھی شامل ہیں، اگر حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو پاکستان بنجر صحرا میں تبدیل ہوجائے گا۔