مجاہد چنا
۔10محرم الحرام کو کے یو جے دستور کے تحت فاران کلب میں منعقدہ روایتی حلیم پارٹی میں لیاقت بلوچ سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان نے شرکت کی اور پرنٹ والیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران عام انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے حکومت و اپوزیشن کے قومی اسمبلی میں خصوصی کمیٹی کے قیام پر اتفاق کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ اس میں نہ صرف اپوزیشن کو برابری کی نمائندگی دی جائے بلکہ کمیٹی کی سربراہی بھی اپوزیشن کی اس پارٹی کو ملنی چاہیے جس کو انتخابی نتائج پر سب سے زیادہ تحفظات ہیں۔ ایوانِ بالا میں اکثریت اپوزیشن جماعتوں کی ہے، اس لیے حکومت کو قومی مفاد کی خاطر قانون سازی سمیت ہر معاملے میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کو 100دن دینے کے حق میں ہیں، ملک کو مدینہ جیسی ریاست بنانے کے لیے دعاگو ہیں، مگر جو بھان متی کا کنبہ، کرپشن زدہ، مختلف پارٹیوں سے لوٹے اکٹھے کیے گئے ہیں یہ خود عمران خان کے دعووں کی نفی ہے۔ ایک مہینہ میں ہی بجلی وگیس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے عوام کی چیخیں نکالی جارہی ہیں۔ بانیِ پاکستان قائداعظم ؒ کے ساتھ تو کھوٹے سکے تھے، مگر تبدیلی کے دعوے دار عمران خان کے ساتھ بھان متی کا کنبہ اور مسترد شدہ لوٹے ہیں۔ کشکول توڑنے کے دعوے دار آج سعودی عرب اور چین سے بھیک مانگتے پھر رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کشکول اٹھانے کے بجائے لوٹ مار کرکے جو 400 ارب ڈالر باہر لے جائے گئے اس رقم کو واپس لایا جائے تو ڈیم سمیت ملک کے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ احتساب میں انتقامی کارروائی کا ٹھپہ نہیں لگنا چاہیے، احتساب سب کا ہونا چاہیے، امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے پاناما زدہ 436 لوگوں کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کررکھی ہے، ان تمام لوگوں کو قانون کی پکڑ میں لانا پی ٹی آئی حکومت کی ذمے داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کے یوجے دستور کی حلیم پارٹی ایک اچھی روایت ہے۔ دریں اثناء لیاقت بلوچ نے کراچی پریس کلب کے ذمے دار و سینئر صحافی رضوان بھٹی سے ان کے والد محمد رمضان بھٹی کی وفات پر تعزیت کی۔