یہ بچہ کیسا بچہ ہے

ابن انشا

یہ بچہ کیسا بچہ ہے
یہ بچہ کالا کالا سا
یہ کالا سا مٹیالا سا
یہ بچہ بھوکا بھوکا سا
یہ بچہ سوکھا سوکھا سا
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
یہ بچہ کیسا بچہ ہے
جو ریت پہ تنہا بیٹھا ہے
نہ اس کے پیٹ میں روٹی ہے
نہ اس کے تن پر کپڑا ہے
نہ اس کے سر پر ٹوپی ہے
نہ اس کے پیر میں جوتا ہے
نہ اس کے پاس کھلونوں میں
کوئی بھالو ہے، کوئی گھوڑا ہے
نہ اس کا جی بہلانے کو
کوئی لوری ہے، کوئی جھولا ہے
نہ اس کی جیب میں دھیلا ہے
نہ اس کے ہاتھ میں پیسا ہے
نہ اس کے امی ابو ہیں
نہ اس کی آپا، خالہ ہے
یہ سارے جگ میں تنہا ہے
یہ بچہ کس کا بچہ ہے