ریاست مدینہ کے نمایاں خدوخال پر مبنی کتابچہ

تبصرہ کتب
تبصرہ کتب

نام کتابچہ: … مدینہ کی اسلامی ریاست
تصنیف: … حافظ محمد ادریس
صفحات: … 24
قیمت: … 32 روپے
ناشر: … ادارہ معارف اسلامی، منصورہ، لاہور
ٹیلی فون نمبر … 042-35252475-35252194
برقی پتا … imislami1979@gmail.com
ویب گاہ … www.imislami.org
تقسیم کنندہ…-1 مکتبۂ معارف اسلامی، ملتان روڈ، لاہور
-2 شعبہ تنظیم جماعت اسلامی پاکستان
فون نمبر 042-35419520-24
نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم، رب العالمین کے حکم پر مکہ مکرمہ سے ہجرت کرکے مدینہ منورہ تشریف لائے تو حالات کی تمام تر ناسازگاری اور معاشی و معاشرتی ناآسودگی کے باوجود سب سے پہلے ایک اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی۔ اُس وقت مدینہ اور اطراف میں مسلمانوں کی گنی چنی تعداد کے علاوہ یہودی اور مشرک عرب قبائل آباد تھے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن سب سے باقاعدہ ایک معاہدہ کیا اور اس معاہدے میں طے شدہ قواعد و ضوابط اور اصولوں کی روشنی میں یہ سب مسلمان اور غیر مسلم اس ریاست کے شہری قرار پائے جن کے حقوق متعین تھے، اور ان سب نے ریاست کے سربراہ اور حکمران کے طور پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر اتفاق کیا۔ اس مختصر سی ریاست میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی فراہم کردہ رہنمائی کے عین مطابق سب کے لیے عدل و انصاف پر مبنی ایسا نظام نافذ کیا جس میں مسلم اور غیر مسلم، حاکم و محکوم سب کے حقوق مساوی تھے اور کسی کو بھی کسی قسم کے جبر کا سامنا نہیں تھا۔ چند نفوسِ قدسیہ سے آغاز پذیر ہونے والی اس ریاست نے بعد ازاں چار دانگ عالم میں وسعت حاصل کی اور انسان کی فلاح و بہبود کے حوالے سے قیامت تک کے لیے ایک مثال قرار پائی۔
پاکستان کی مملکتِ خداداد کے لیے بھی اس کے قیام کے اوّل روز ہی سے اس کے بانیان نے مدینہ کی ریاست ہی کو قابلِ تقلید نمونے کے طور پر عوام کے سامنے پیش کیا۔ 25 جولائی 2018ء کے عام انتخابات کے نتیجے میں وجود میں آنے والی تبدیلی کی دعویدار نئی حکومت نے بھی مدینہ کی اسی ریاست کو اپنے لیے بطور نمونہ سامنے رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جو یقینا ایک مثبت پیش رفت ہے، تاہم اس عزم میں سنجیدگی کا ثبوت حکمرانوں کو اپنے کردار و عمل سے پیش کرنا ہوگا۔
ادارۂ معارفِ اسلامی کے ڈائریکٹر اور جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر محترم و مکرم حافظ محمد ادریس شکریہ اور مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے حکومت کے اس نیک عزم کی تکمیل کے ضمن میں ’’نیکی کے کام میں تعاون‘‘ کے جذبے کے تحت ایک مختصر سے مضمون میں اسلامی ریاست کے بنیادی خدوخال کو واضح کردیا ہے اور اسے افادۂ عام کے لیے کتابچے کی شکل میں بھی شائع کردیا ہے۔ جس میں مدینہ کی اسلامی ریاست کی چیدہ چیدہ اور نمایاں خصوصیات کا تذکرہ اور ان سے زندگی کے مختلف پہلوئوں پر ملنے والی عملی رہنمائی کا خلاصہ بیان کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کتابچہ کے آخری صفحات میں بانیِ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے مختلف مواقع پر خطابات میں پاکستان کی اسلامی ریاست کے لیے وضع کردہ نمایاں اصولوں پر مبنی چند اقتباسات بھی شامل کردیے گئے ہیں۔ اسی طرح حکیم الامت، مصورِ پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کے خطبات، مقالات، ملفوظات اور اشعار کا نہایت مختصر مگر جامع خلاصہ چند سطور میں سمودیا گیا ہے۔ جب کہ آخر میں مفکرِ اسلام، مفسرِ قرآن مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کی جانب سے اسلام میں قانون سازی اور اسلامی نظام کے عملی نفاذ کے ضمن میں فراہم کردہ رہنمائی پر مشتمل دو صفحات کے اضافے سے کتابچے کی افادیت دو چند ہو گئی ہے… ضرورت ہے کہ مدینہ کی اسلامی ریاست کے نعرے کی عملی حقیقت کو عوام کے ذہنوں میں جاگزیں کرنے کے لیے اس کتابچے کو بڑے پیمانے پر ملک بھر میں پھیلایا جائے۔