رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کی وادیوں میں

تبصرہ کتب
تبصرہ کتب

کتاب : رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کی وادیوں میں
(جلد اول)
تصنیف : حافظ محمد ادریس
صفحات : 408
قیمت : 375 روپے
ناشر : ادارہ معارف اسلامی، منصورہ، ملتان روڈ لاہور 54790
فون : +92-042-35252475-76
+92-042-35419520-4
فیکس : +92-042-35252194
ای میل : imislami1979@gmail.com
ویب گاہ : www.imislami.org
تقسیم کندہ : مکتبہ معارفِ اسلامی، منصورہ ملتان روڈ لاہور
فون نمبر 92-042-35252419, 35419520-4
حافظ محمد ادریس صاحب کا محبوب موضوع سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے جس پر وہ تحقیق سے لکھتے رہتے ہیں۔ ان کی مشہور کتاب ’’رسولِ رحمت تلواروں کے سائے میں‘‘ (پانچ جلدیں) ہے۔ اب وہ مکی دور کی طرف متوجہ ہوئے ہیں اور ’’رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کی وادیوں میں‘‘ کے نام سے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مکی دور کی سیرت تحریر کی ہے۔ زیرنظر کتاب اس کی پہلی جلد ہے، امید ہے جلد ثانی بھی جلد ہی شائع ہوجائے گی ان شاء اللہ۔ حضرت مولانا عبدالمالک حفظہ اللہ تحریر فرماتے ہیں:
’’جناب حافظ محمد ادریس صاحب کو اللہ تعالیٰ نے یہ سعادت عطا فرمائی ہے کہ وہ سیرتِ رسولؐ پر اپنی مقبول و معروف کتاب ’’رسولِ رحمتؐ تلواروں کے سائے میں‘‘ (پانچ جلدوں) کی تکمیل کے بعد مکی دور کی طرف متوجہ ہوئے اور ’’رسولِ رحمتؐ مکہ کی وادیوں میں‘‘ کے عنوان سے کام شروع کیا، جو پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے۔ اس کے پہلے حصے کا مسودہ ہمارے سامنے ہے۔ اس میں جناب حافظ محمد ادریس صاحب نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جملہ حالاتِ کریمانہ کو حضرت ابراہیمؑ و اسماعیلؑ سے شروع کرکے آپ کے پورے خاندان کے حالات اور نبوت سے پہلے اور بعد کے احوال کا احاطہ فرمایا ہے۔ پہلے حصے میں آبِ زم زم، چاہ زم زم، اس کی تولیت، بیت اللہ کی تعمیر اور اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا کردار، حرب فجار اور حلف الفضول اور پھر نبوت کے بعد کے حالات، سرّی دعوت، پھر جہری دعوت۔ اس کے آگے کعبۃ اللہ میں نماز کی ادائیگی، قرآن پاک کی تلاوت، پھر عمومی دعوت اور آزمائشیں، تمام عنوانات پر سیر حاصل تحقیقی لوازمہ کتاب کے حصہ اول میں جمع کیا گیا ہے۔
اس کتاب کا دوسرا حصہ جو اس کے بعد طباعت سے مزین ہوگا، اس کے مضامین کا بھی خاکہ تیار کیا گیا ہے۔ اس میں سفرِ طائف، بطن نخلہ میں پڑائو کرنا، قرآن کی تلاوت اور جنات کا قرآن پاک سننا اور مطعم بن عدی کے جوار میں مکہ واپس آنا۔ اس تیرہ سالہ قیامِ مکہ کے آخری ایام میں ہجرتِ حبشہ، سرزمینِ حبشہ کی برکات، شاہ حبشہ، نجاشی کی عظیم شخصیت سبھی عنوانات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ معجزۂ شق القمر اور قریش کا اسے جادو قرار دینا، آپؐ کی زندگی اور رسالت کے اہم ابواب ہیں۔ ان کو نہایت خوب صورتی اور پوری تحقیق کے ساتھ کتاب میں سمودیا گیا ہے۔ پھر ہجرت سے قبل کفارِ قریش کا آپؐ کو قتل اور گرفتار کرنے کا منصوبہ اور ان کی ناکامی، غرض سیرتِ طیبہ کے سبھی اہم گوشے خوب صورتی سے سینۂ قرطاس پر منتقل کیے گئے ہیں۔ ان تمام اہم معاملات اور ہجرتِ مدینہ کے تذکرے پر مشتمل اس کتاب کی دوسری جلد بھی مستقبل قریب میں قارئین کے ہاتھوں میں آجائے گی۔
اللہ تعالیٰ اس مجموعۂ سیرت کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نام نامی کی برکت سے زیادہ سے زیادہ بامقصد اور زیادہ سے زیادہ فیض بخش بنادے۔ ہم جناب حافظ محمد ادریس صاحب کے لیے دعاگو ہیں کہ اللہ ان کے قلم و زبان کو مزید قوت اور تاثیر سے مالامال کردے تاکہ وہ دینِ حق کی اقامت اور اعلائے کلمۃ اللہ کے لیے زیادہ سے زیادہ خدمات سر انجام دے سکیں۔ آمین یارب العالمین!‘‘
پروفیسر محمد ابراہیم خان نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان کی رائے ہے:
’’محترمی و مکرمی حافظ محمد ادریس صاحب نے سیرتِ رسولؐ پر قلم اٹھایا تو اللہ تعالیٰ نے ان کی کاوش میں برکت ڈالی اور ’’رسولِ رحمتؐ تلواروں کے سائے میں‘‘ پانچ جلدوں میں مکمل ہوگئی۔ یہ حصۂ سیرت مدنی دور پر مشتمل ہے جو اس سے قبل منصۂ شہود پر آکر مقبولیت حاصل کرچکا ہے۔ اب ’’رسولِ رحمتؐ مکہ کی وادیوں میں‘‘ ان کے قلم سے تیار ہورہی ہے جس کی پہلی جلد نذرِ قارئین ہے۔ یہ کام ایسے دور میں ہورہا ہے جبکہ انسانیت کی امامت کا منصب امتِ محمدیہؐ سے ان کی سیرتِ رسولؐ اور کلام الٰہی، قرآن مجید سے غفلت اور دوری کے نتیجے میں سنتِ الٰہی کے عین مطابق چھن چکا ہے۔ دنیا ظلم وعدوان سے بھر چکی ہے۔ انسانیت رہنمائوں کی تلاش میں ہے، اور جن کو رہنما ہونا چاہیے تھا یعنی امتِ محمدیہؐ، ان کے حکمران اور لیڈران گمراہوں کے پیچھے چل پڑے ہیں، جو بے خدا تہذیب کے علَم بردار ہیں۔
سیرتِ رسولؐ کو عام کرنے اور اس کی روشنی میں قرآن کو سمجھنے اور اس کے مطابق انسانیت کی رہنمائی کے لیے آگے بڑھنے کا شاید یہ وقت سب سے زیادہ محتاج ہے اور یہی انسانیت کے لیے دنیا میں ظلم سے اور آخرت میں جہنم سے نجات کا واحد ذریعہ ہے۔
محترم حافظ محمد ادریس صاحب کو اللہ تعالیٰ نے سیرتِ رسولؐ اور سیرتِ صحابہ رضی اللہ عنہم کی تحریر اور بیان کی بہترین صلاحیت سے نوازا ہے۔ اس موضوع پر ان کی تحریریں محض تاریخی واقعات نہیں بلکہ قاری کے لیے تربیت و تزکیے کا لوازمہ بھی فراہم کرتی ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ ان کی صلاحیتوں کو مزید جِلا بخشے تاکہ ان کا قلم رواں دواں رہے اور اہلِ ایمان کے درمیان خیر پھیلتا رہے۔ آج قلمی جہاد ہی کی ضرورت ہے اور یہ اس دور کا اہم ترین تقاضا ہے۔ وما توفیقی الا باللہ۔‘‘
جناب حافظ ساجد انور صاحب نائب قیم جماعت اسلامی پاکستان لکھتے ہیں:
’’ہمارے بزرگ محترم حافظ محمد ادریس صاحب مدظلہ العالی خوش قسمت ہیں اور مبارک باد کے مستحق ہیں کہ مدنی زندگی اور غزوات الرسولؐ پر تفصیلی کام کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے انہیں اس بات کی توفیق مرحمت فرمائی کہ انہوں نے آپؐ کی مکی زندگی کی پہلی جلد پر کام مکمل کرلیا ہے۔ سیرتِ مطہرہؐ پر لکھی جانے والی اردو کتابوں میں یہ ایک بہترین اضافہ ہے۔
محترم حافظ محمد ادریس صاحب مدظلہ العالی کو اللہ تعالیٰ نے سیرت کا خصوصی ذوق عطا فرمایا ہے۔ یہ ان کا پسندیدہ موضوع ہے، جس کے بیان و تحریر پر انہوں نے زندگی کا طویل حصہ صرف کیا ہے۔ سیرت سے ان کی وابستگی کا اظہار سیرت پر ان کی لکھی گئی کتابوں سے بھی ہوتا ہے اور بالخصوص کبھی سیرت پر ان کی گفتگو ہو تو سامعین کے لیے اس میں بھی وہ جذبہ اور ذوق قابلِ دید ہوتا ہے۔
اللہ تعالیٰ حافظ صاحب محترم کی مساعی حسنہ کو شرف قبولیت بخشے، توفیقِ مزید عطا فرمائے اور ہم سب کو دین متین کی کامل خدمت کی توفیق مرحمت فرمائے۔ آمین!‘‘
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم بحرِ بے کراں ہے اور ان کی تعلیمات اور اسوہ حسنہ آخرت کی کامیابی کی کلید ہیں، ان کو اہلِ علم نے طرح طرح سے بیان اور مرتب کیا ہے۔ امید ہے حافظ محمد ادریس صاحب کی یہ کوشش اللہ جل جلالہ کے حضور قبولیت کا شرف حاصل کرے گی اور حافظ صاحب کا صدقۂ جاریہ ثابت ہو گی۔
کتاب مجلّد ہے، سفید کاغذ پر عمدہ طبع ہوئی ہے۔ اردو سیرت کی لائبریری میں وقیع اضافہ ہو گی۔