انسانی معاشرت پر جناتی اثرات

تبصرہ کتب
تبصرہ کتب

کتاب : انسانی معاشرت پر جناتی اثرات
(جنات، جادو، آسیب اور نظرِ بد کا
تفصیلی تعارف، تشخیص اور قرآنی علاج)
مصنف : ابوعبداللہ فرید احمد یونس
صفحات : 232
ناشر ؛ ابوعبداللہ فرید احمد یونس۔ 62 جناح بلاک، اعوان ٹائون، لاہور
ای میل : khushmizaj@hotmail.com
ڈسٹری بیوٹر : منشورات، پوسٹ بکس 9093، علامہ اقبال ٹائون لاہور
اس وقت پاکستان میں جادو ٹونے، تعویذ گنڈے، آسیب اور نہ جانے کیا کیا کا ایک سیلاب آیا ہوا ہے، اس پس منظر میں یہ کتاب بہت سی معلومات کی حامل ہے۔ پروفیسر محمد یوسف خان استاذ حدیث جامعہ اشرفیہ لاہور تحریر فرماتے ہیں:
’’اللہ ربّ العزت نے قرآن کریم کو انسان کے لیے ہدایت اور رحمت بناکر نازل فرمایا ہے۔ اللہ ربّ العزت کائنات کا خالق ہے، وہ انسان کو مختلف طریقوں سے آزماتا ہے، لیکن صبر کرنے والے کو بشارت دیتا ہے کہ یہی لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ رحمت نازل فرماتا ہے۔ اب یہ انسان اگر آزمائشوں میں اللہ کی طرف رجوع کرلیتا ہے تو نجات پا جائے گا، اور اگر یہ غیر اللہ کی طرف رجوع کرے گا تو گمراہ ہوجائے گا۔ اللہ ربّ العزت خیر فرمائے ابوعبداللہ فرید احمد یونس پر جنہوں نے ’’انسانی معاشرت پر جناتی اثرات‘‘ کتاب لکھی، جس میں انسان کو باطل والوں کے باطل طریقوں سے آگاہ کیا تاکہ انسان جنات اور شیاطین کے طریقے اپنانے والے انسانوں کے مکر و فریب اور ان کے تسلط سے بچ کر اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آجائے۔
احقر نے کتاب کا مطالعہ کیا اور جہاں اصلاح ضروری محسوس ہوئی وہاں درستی کے لیے لکھ دیا ہے۔ اللہ ربّ العزت مصنف کو جزائے خیر عطا فرمائے اور اس کتاب کو قبولیت سے نوازتے ہوئے اُمت کو خوب نفع اُٹھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین‘‘
اسی سلسلے میں دو روحانی معالجوں/ عاملوں کی رائے بھی کتاب میں دی گئی ہے جو درج ذیل ہے:
’’جب اللہ کسی کو نوازتا ہے تو اُسے اپنے در کا رستہ دکھاکر اپنے پاس آنے کی توفیق عطا فرماتا ہے۔ مشکل اور پریشانیوں میں گھرا ہوا شخص سمندر اور دریا میں ڈوبے ہوئے شخص کی مانند تنکے کے سہارے کو بھی بہت بڑا سمجھتا ہے اور دور سے نظر آنے والی ہر طرح کی روشنی اُس کے لیے اُمید کا باعث ہوتی ہے۔ پریشان حال شخص ہر اُمید کا سہارا لیتا ہے اور پیر، فقیر، مولوی، عامل اور جوگی بابا کے دروازے کو اپنی اُمید کی برآوری کا مرکز سمجھ کر حاضری دیتا ہے۔ جب کہ ایک شخص اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے صحیح دروازے اور چوکھٹ پر پہنچ کر اپنی مشکل کو اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے حل کروا لیتا ہے۔
محترم فرید احمد صاحب کو اللہ تعالیٰ نے خصوصی توفیق عطا فرمائی کہ انہوں نے انتھک محنت کرکے عامل حضرات اور عوام الناس کی رہنمائی کے لیے قرآن و حدیث اور مستند عامل، الشیخ عبدالرئوف بن حلیمہ التیونسی کے قیمتی تجربات سے تحقیق کرکے یہ انمول کتاب ترتیب دی ہے۔ ان شاء اللہ دکھی انسانیت کے لیے مؤلف کی یہ کاوش بہترین رہنمائی ثابت ہوگی۔ بندہ دُعاگو ہے کہ اللہ تعالیٰ اس محنت کو قبول فرمائے اور آخرت میں اَجر عظیم عطا فرمائے۔‘‘
قاری محمد امین عاجز، عامل و معالجِ روحانی
جامع مدینہ مسجد، جمیل ٹائون، نزد لیاقت چوک،
سبزہ زار اسکیم، لاہور
…………
’’ہمارے دشمنوں میں ماسوا جنات کے سب نظروں سے دیکھے جاسکتے ہیں۔ انہی جنات میں سے ایک قوی جن ابلیس بھی ہے۔ اس کی شرارتوں اور ایذا رسانی کی کوئی انتہا ہے اور نہ اس کی دشمنی کا کوئی ٹھکانہ ہے۔ نہ کوئی اس کو گرفتار کرسکتا ہے اور نہ اس کو قتل کرنا ہی ممکن ہے کہ اس کے ناپاک وجود سے دنیا پاک ہوجائے۔ اس کی یہ حکومت اور فرماں روائی کسبی نہیں بلکہ وہبی ہے۔ ورنہ خدا کی خدائی میں کسی کی کیا مجال کہ دخل انداز ہوسکے!
فرید صاحب نے اس کتاب میں جن و ابلیس کی شرارتوں کا کچا چٹھا بیان کیا ہے اور اس کا مقابلہ کرنے اور اس دشمن کو زیر کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ کے مقدس کلام سے مدد لینے کا مفصل طریقہ جمع کیا ہے، جس کے مقابلے کی جن اور ابلیس تاب نہیں لاسکتے اور ان کو راہِ فرار کے سوا اور کوئی ذریعۂ نجات نظر نہیں آتا۔ وماتوفیقی الاباللہ۔‘‘
قاری عبدالرحمن معالجِ روحانی
شبلی اسٹریٹ، پونچھ روڈ، اسلامیہ پارک
نزد جامع مسجد رحمانیہ اہلِ حدیث، لاہور
جناب ابوعبداللہ فرید احمد یونس یعنی مصنفِ کتاب نے کتاب تحریر کرنے کا پس منظر ان الفاظ میں دیا ہے۔
’’حق تعالیٰ نے شیطان سے مخاطب ہوکر فرمایا ہے:
(ترجمہ) ’’یہاں سے ذلیل و خوار ہوکر نکل جا، ان (انسانوں) میں سے جو تیرے پیچھے چلے گا وہ بھی تیرا ساتھی ہوگا اور میں تم سب سے جہنم کو بھردوں گا‘‘۔ (الاعراف 18:7)
قرآن ہمیں متنبہ کرتا ہے کہ جس انسان پر شیطان غالب آجائے گا وہ انسان جہنم میں داخل کیا جائے گا۔ لہٰذا اپنے دین کی حفاظت کے لیے شیطان کو دیے گئے اختیار کا علم اور اس کے حملے سے بچنے کے طریقے کو سمجھنا بہت ضروری ہے تاکہ ہماری لاعلمی اور غفلت ہمیں جہنم میں لے جانے کا سبب نہ بن جائے۔ لیکن حیرت ہے کہ آج ایک عام مسلمان کا ایمان مچھر سے پہنچنے والے نقصان پر تو ہے لیکن جنّاب سے پہنچنے والے نقصان پر نہیں ہے۔
میں نے زیرِ نظر کتاب میں اللہ تعالیٰ کی توفیق اور مہربانی سے اللہ کے بندوں کے علم، نصیحت اور ہدایت کے لیے جنات و شیاطین کی حقیقت، انہیں دیے گئے اختیار، ان کی فطرت اور چالوں کو بیان کیا ہے۔ شیاطین کے فریب، مکر، طاقت، تصرف اور تسلط کو بھی بیان کیا ہے۔ اور روزمرہ زندگی میں ان سے محفوظ رہنے کا طریقہ اور ان سے اور ان کے شر سے حفاظت کے لیے اللہ تعالیٰ کی مدد حاصل کرنے کا طریقہ بھی بیان کردیا ہے اور جنات سے لاحق ہونے والی روحانی اور جسمانی بیماریوں کا تذکرہ بھی کیا ہے۔ سحر، آسیب اور نظرِ بد کا تعارف کراتے ہوئے ان کے شرعی اور قرآنی علاج سے ایک سیدھے سادے مسلمان کو آگاہ کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔ میری اس سعی کا مقصد یہ ہے کہ:
جو لوگ زندگی میں پریشانیوں اور رکاوٹوں کا شکار ہیں ان کی مدد کی جائے۔
اپنے ایمان کی حفاظت کرتے ہوئے غیر شرعی معالجین کو پہچانا جائے اور ان کے طریقہ علاج کو سمجھ کر ان سے دوری اختیار کی جائے۔
جادو (سحر، بندش، سفلی عمل، تعویذ دھاگے) اور شرک کا مقابلہ کیا جائے۔
قرآن سے علاج کی اہمیت کو سمجھا جائے، اپنے روحانی مریض کے مرض کی تشخیص گھر میں کی جائے اور اپنے مریضوں کا علاج قرآن سے گھر میں خود کیا جائے۔
اس کتاب میں جمع کیے ہوئے مواد کی بنیاد بالترتیب مندرجہ ذیل حقائق پر ہے:
(1) قرآن، (2) حدیث، (3) روحانی بیماریوں کے علاج کے لیے قرآن پر کیا جانے والا تفکر و تدبر، (4) روحانی معالجین کا تجربہ، (5) روزمرہ کا مشاہدہ۔
اللہ تعالیٰ ہر اُس شخص پر رحم فرمائے جو میری اس سعی کی کسی غلطی سے واقف ہو اور مجھے اس کی اطلاع دے، اور میں ہر اُس چیز سے برأ ت کا اظہار کرتا ہوں جو کتاب و سنت کے خلاف ہو۔ توفیق صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے ہے، اسی اللہ پر میرا توکل ہے اور اسی اللہ کی طرف میں رجوع کرتا ہوں۔
آپ سے درخواست ہے کہ اپنی دیگر دُعائوں کے ساتھ میری، میرے اہلِ خانہ اور والدین کی بخشش کے لیے دُعا فرمائیں۔‘‘
کتاب سفید کاغذ پر طبع کی گئی ہے، رنگین سرورق سے آراستہ ہے۔