ایم ایم اے عوام کو متبادل قیادت پیش کرے گی

منصورہ لاہور صرف جماعت اسلامی پاکستان کا ہیڈ کوارٹر ہی نہیں سیاسی علمی‘ دینی ، سماجی او رفاہی سرگرمیوں کا صحت مند مرکز بھی ہے۔ یہاں جماعت اسلامی پاکستان کے مختلف شعبوں کے دفاتر دن رات سائنسی اور تجزیاتی بنیادوں پر کام کرتے ہیں ساتھ ہی ملک بھر اور بیرون ملک سے آنے والے متعدد وفود بھی ہر روز اس مرکز خیر کا دورہ کرتے ہیں۔ منصورہ کے مہمان خانہ میں ہر وقت ملک بھر سے آئی ہوئی ممتاز دینی‘ سیاسی اور علمی شخصیات کا جمگھٹا لگا رہتا ہے۔ مختلف اضلاع اورشہروں سے آنے والے کارکنوں کی تربیت گاہیں جاری رہتی ہیں جبکہ جماعت اسلامی پاکستان اور جماعت اسلامی پنجاب کے دفاتر میں مختلف کمیٹیوں کے اجلاس بھی جاری رہتے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان جناب سینیٹر سراج الحق او رسیکرٹری جنرل جناب لیاقت بلوچ سے ملک بھر سے آنے والے وفود، کارکن اور دوسری سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی ملاقات کے لیے آتے رہتے ہیں جبکہ امیر جماعت کیمصروفیات ملک بھر کے دورے بھی ہیں۔ مختلف شہروں کے ان دوروں کے دوران وہ وہاں کی مقامی جماعت کی قیادت اور کارکنوں کے علاوہ صحافیوں‘ تاجروں اور وکلاء سے بھی ملاقاتیں کرتے ہیں اور جہاں جہاں ممکن ہوتا ہے وہاں پریس کلبوں‘ بار ایسوسی ایشنوں اور دینی مدارس کی تقریبات میں بھی شریک ہوتے ہیں۔
گزشتہ ہفتے یعنی منگل 27 سے منگل 13 اپریل تک جائزہ کے مطابق اس عرصے میں منصورہ میں معمول کے کاموں کے علاوہ متعدددیگر سرگرمیاں بھی جاری و ساری رہیں۔ جبکہ امیر جماعت سینیٹر سراج الحق اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے منصورہ میں اپنی مصروفیات کے علاوہ ملک کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کیا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان کی دعوت پر دیر اور تیمر گرہ کے 22 صحافیوں نے منصورہ کا دورہ کیا۔ وفد کی قیادت سینئر صحافی نواب بادشاہ کررہے تھے۔ امیر جماعت نے منصورہ میں وفد کا استقبال کرتے ہوئے صحافیوں کو یاد دلایاکہ حق اور سچ کا اظہار ان کا دینی اور معاشرتی فریضہ ہے اس لیے انہیں اپنے اس فرض کو فرض سمجھتے ہوئے ادا کرتے رہنا چاہیے کہ کسی پر ان کا احسان نہیں۔ ان کا دینی فریضہ اور معاشرہ کا ان پر حق ہے۔ امیر جماعت نے جامع مسجد منصورہ میں خطبۂ جمعہ دیا اور فلسطین میں ہونے والے مظالم پر مسلم امہ کی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسلمان ممالک کے سربراہوں پر زور دیا کہ وہ اس معاملے میں اپنا کردار ادا کریں۔ امیر جماعت سے معروف کالم نگا ر اور دانشور ڈاکٹر حسین پراچہ نے منصورہ میں ملاقات کی اور انہیں جمعہ کے روز اپنی رہائش گاہ پر ایک ناشتے میں شرکت کی دعوت دی جس میں ملک کے ممتاز صحافی‘ کالم نگار اور دانشور شرکت کرنے والے ہیں۔ امیر جماعت نے اس دعوت کو قبول کرتے ہوئے شرکت کا وعدہ کیا۔ گزشتہ ہفتے کے دوران امیر جماعت اسلامی پاکستان نے منصورہ ہالہ میں واقع دارالعلوم میں ختم بخاری شریف کی تعریف میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ یہاں سے واپسی پر وہ حیدرآباد پریس کلب گئے جہاں موجود صحافیوں سے انہوں نے موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔ امیر جماعت حیدرآباد میں ترقی پسند رہنما جام ساقی کے گھر بھی گئے جہاں انہوں نے جام ساقی کی وفات پر ان کے صاحبزادے سے تعریت کی اور فاتحہ پڑھی۔
جامعہ منصورہ ہالا میں ختم بخاری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے کے عوام کو متبادل قیادت پیش کرے گی‘ عوام باکردار نمائندوں کو منتخب کرکے اپنی نوجوان نسل کے مستقبل کو محفوظ بنائیں۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے لوگوں کی زندگیاں تباہ کردی ہیں‘ حکومت اپنے اعلانات اور عدالتی احکامات کے باوجود عوام کی دادرسی نہیں کررہی ہے۔ تھر میں بچوں کی ہلاکتیں‘ کاشتکار سراپا احتجاج‘ عوام صاف پانی صحت و تعلیم کی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔ حکمرانوں نے لوٹ مار کے ذریعے اداروں کو تباہ جبکہ معاشی و سیاسی دہشت گردوں نے ملک و قوم کو یرغمال بنا رکھا ہے ان سے نجات اور تمام مسائل کا حل مصطفویؐ نظام کے قیام میں ہے۔ اس موقع پرمرکزی نائب امیر اسد اللہ بھٹو‘ سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی‘ شیخ القرآن و الحدیث آغا محمد و دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔ یہاں سینیٹر سراج الحق نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن ملک کا نمبر ون مسئلہ ہے۔ کرپشن نے ہر ادارہ تباہ اور ملکی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات کے بعد چیف جسٹس کو چاہیے کہ وہ قوم کو اعتماد میں لیں ورنہ ہر آدمی اسے اپنے معنی پہنائے گا۔ امیر جماعت نے بلوچستان کے شہر حب میں بھی ایک دینی مدرسے کے جلسہ دستار فضلیت میں شرکت کی۔