نام کتاب: روشن قندیلیں
(سیرتِ صحابیاتؓ)
مصنف: حافظ محمد ادریس
ضخامت: 272 صفحات
قیمت: 275 روپے
ناشر: ادارہ معارف اسلامی
منصورہ ملتان روڈ، لاہور
پوسٹ کوڈ 54790
فون: 042-35252475-76 35419520-4
فیکس: 042-35252194
ای میل: Imislami1979@gmail.com
ویب سائٹ: www.imislami.org
تقسیم کنندہ: مکتبہ معارف اسلامی
منصورہ ملتان روڈ۔ لاہور
ادارہ معارف اسلامی، دورِ حاضر کے عظیم مفکرِ اسلام، قائدِ تحریکِ اسلامی، مفسرِ قرآن سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ مرحوم و مغفور نے 1963ء میں قائم کیا اور کراچی اس کا پہلا مرکز قرار پایا، بعد ازاں جب سید مودودیؒ کو پہلا شاہ فیصل ایوارڈ دیا گیا، جو سید مودودیؒ کے لیے نہیں بلکہ فی الحقیقت اس ایوارڈ کی عزت افزائی اور ایک اعزاز کی حیثیت رکھتا تھا، سید مودودیؒ نے اس ایوارڈ کو قبول فرمایا تو اس کے ساتھ منسلک بھاری رقم علوم و معارفِ اسلامی کی تحقیق و تصنیف اور اشاعت و ترویج کے لیے اپنے قائم کردہ اس ’’ادارۂ معارف اسلامی‘‘ کی خاطر مختص کردی۔ یوں 1979ء میں لاہور میں بھی اس ادارے کی بنیاد رکھی گئی۔ یہ ادارہ تب سے اب تک تحریکِ اسلامی کے مرکز منصورہ لاہور میں دیگر مقاصد کے ساتھ ساتھ تحقیق اور علمی جستجو کے بعد اسلامی تعلیمات کو جدید ترین اسلوبِ اظہار کے ذریعے پیش کرنے اور تمدن، تاریخ، قانون، معیشت اور دوسرے دائروں میں درپیش مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں تلاش کرکے تشنگانِ علم کی پیاس بجھانے کے لیے کوشاں ہے۔
علم و ادب، دین و سیاست اور صحافت میں ممتاز مقام کی حامل شخصیت حافظ محمد ادریس آج کل اس مؤقر ادارے کے ڈائریکٹر ہیں، جو ادارے کے صرف انتظامی امور ہی نہیں دیکھتے، بلکہ قرآن و حدیث، اسلامی تاریخ اور حالاتِ حاضرہ پر اپنی گہری نظر کے باعث ادارے کی علمی و تحقیقی سرگرمیوں کی بھی مؤثر انداز میں سرپرستی کررہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے جنہیں وہ اپنے خالق و مالک کی توفیق سے بھرپور انداز میں استعمال بھی کررہے ہیں، دیگر گوناگوں مصروفیات کے باوجود وہ اب تک سیرتِ رسولؐ، اسلامی تاریخ، تحریک اسلامی کے وابستگان کے سوانح اور ملکی و عالمی حالات سے متعلق نصف صد سے زائد کتب تصنیف فرما چکے ہیں، جنہیں دینی، علمی اور تحریکی حلقوں میں زبردست پذیرائی ملی ہے۔
حافظ محمد ادریس صاحب کی زیر نظر تصنیف ’’روشن قندیلیں‘‘ صحابیاتِ رسولؐ کی سیرتِ مطہرہ پر مشتمل ہے، جس میں ازواجِ مطہراتؓ اور دیگر صحابیاتؓ کے حالاتِ زندگی بیان کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر اس کتاب میں 52 صحابیات کا تذکرہ مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرامؓ کے بارے میں فرمایا کہ وہ ستاروں کی مانند ہیں، تم جس کی بھی پیروی کرو گے، روشنی اور رہنمائی پائو گے… اسی طرح نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی صحابیات میں سے بھی ہر ایک آپؐ کے امتیوں خصوصاً خواتینِ اسلام کے لیے روشنی کے مینار اور رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ آج کل معاشرے کے بگڑتے ہوئے ماحول اور ذرائع ابلاغ کے پھیلائے ہوئے بگاڑ سے گھروں کو محفوظ رکھنے اور نئی نسل کو راہِ راست پر گامزن کرنے کے لیے اس امر کی شدید ضرورت ہے کہ قرآن حکیم کی تعلیمات، سیرتِ رسول کریمؐ اور صحابہؓ و صحابیاتؓ کی زندگی کے واقعات سے بچوں اور بڑوں کو آگاہ کیا جائے، خصوصاً خواتین کو اس حقیقت سے روشناس کرایا جائے کہ اسلام کی آمد سے قبل عورتیں معاشرے میں کس قدر کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور تھیں اور اسلام نے انہیں ماضی کے مقابلے میں کس قدر بلند، باعزت اور باوقار مقام و مرتبہ عطا فرمایا۔ ’’روشن قندیلیں‘‘ میں اس کی نہایت مختصر مگر جامع اور خوبصورت جھلک قارئین کو دیکھنے کو ملتی ہے۔ کتاب کے مطالعے سے مغربی تہذیب کے مبلغین، لبرل و سیکولر عناصر کی جانب سے پھیلائے گئے مختلف بے بنیاد اعتراضات و خیالات کے ازالے میں بھی مدد ملتی ہے۔
’’روشن قندیلیں‘‘ سے استفادے کی ایک احسن عملی صورت خود مصنف نے کتاب کے دیباچہ میں تجویز کی ہے، اُن کا کہنا ہے کہ: ’’اس کتاب میں باون صحابیات کے حالاتِ زندگی اختصار کے ساتھ بیان کیے گئے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر ہر گھر میں اجتماعِ اہلِ خانہ شروع ہوجائے اور ہر ہفتے میں ایک دن مختصر درسِ قرآن اور کسی مجموعۂ حدیث میں سے ایک حدیث کے مطالعے کے بعد ایک صحابیہؓ کے حالات اجتماعِ اہلِ خانہ میں پڑھ کر سنائے جائیں تو سال بھر میں یہ کتاب ’’روشن قندیلیں‘‘ پورے گھر کے ماحول کو معطر و منور کرنے کا ذریعہ ثابت ہوگی۔ کتاب میں امہات المومنین، بناتِ مطہرات اور دیگر عالی مرتبت صحابیات کے حالات تاریخی واقعات کی روشنی میں بیان کیے گئے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ ایک تربیتی کتاب ہے۔ ان عظیم بناتِ اسلام کے مجرد واقعات بھی ایمان کی بالیدگی کا ذریعہ ہیں، اور ہر واقعہ پڑھ کر انسان جھوم اٹھتا ہے۔ مگر محض واقعات اور سوانح بیان کرنے کے بجائے یہ تمام سوانح آج کے دور میں حاصل ہونے والے دروسِ عبرت کی روشنی میں مرتب کیے گئے ہیں۔ ہمارے نزدیک یہ ایک تذکیر کی کتاب ہے۔ اسے اسی نکتۂ نظر سے پڑھنا چاہیے۔‘‘
کتاب کے آغاز میں فہرست میں اشاعتی ترتیب کے لحاظ سے صحابیات کے نام اور صفحہ نمبر درج کیے گئے ہیں، جب کہ حروف تہجی کے لحاظ سے صحابیات کے اسمائے گرامی کی فہرست کتاب کے آخری صفحے پر شائع کردی گئی ہے، جس سے کتاب کی افادیت میں اضافہ اور استفادہ میں آسانی ہوگئی ہے۔ نام کی مناسبت سے کتاب کا رنگین سرورق روشن قندیلیوں سے مزید کیا گیا ہے، جس نے اسے بامعنی بنا دیا ہے۔ مضبوط جلد کے ساتھ کتاب عمدہ کاغذ پر ادارہ معارف اسلامی کے روایتی معیار کی عکاس ہے۔ ضرورت ہے کہ خواتین خصوصاً طالبات میں اس کتاب کو زیادہ سے زیادہ پھیلایا جائے تاکہ ہمارے گھر ان روشن قندیلوںکی کرنوں سے منور ہوسکیں۔