جماعت اسلامی کراچی کی یکجہتی کشمیر ریلی

کشمیری عوام جدوجہدِ آزادی کی نئی تاریخ رقم کررہے ہیں۔ سید علی گیلانی اس بے مثال جدوجہد کی علامت ہیں۔ کشمیریوں اور سید علی گیلانی کی آزادی کے لیے جدوجہد کی دنیا میں مثال موجود نہیں ہے، اور اس جدوجہد میں پاکستان کے حکمرانوں کی جیسی بھی کمزور اور کشمیر دشمنی پر مبنی پالیسی ہو، جس کے بارے میں سید علی گیلانی خود بھی کہتے ہیں کہ ’’کشمیر کی تحریکِ آزادی میں پاکستانی قیادت نے زبانی خرچ اور اخباری گھوڑے دوڑانے کے سوا عملاً کوئی قابلِ قدر خدمت انجام نہیں دی ہے‘‘۔

لیکن پاکستان کے عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں اور اسی پس منظر اور قاضی حسین احمد کی قائم کردہ روایت کے ساتھ اہلِ پاکستان ہر سال 5 فروری کو کشمیریوں سے یکجہتی کا دن مناتے ہیں۔ جماعت اسلامی کراچی کے تحت بھی ’’یومِ یکجہتئ کشمیر ‘‘ کے مو قع پر ’’یکجہتئ کشمیر ریلی ‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کا آغاز جیل چورنگی سے ہوا۔ شرکاء نے مزارِِ قائد نیو ایم اے جناح روڈ تک پیدل مارچ کیا۔ ریلی سے اپنے کلیدی خطاب میں جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو نے ’’کشمیر بنے گا پاکستان، کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی، اور اہل کشمیر سے رشتہ کیا۔۔۔ لاالٰہ الا اللہ، پاکستان کا مطلب کیا۔۔۔ لاالٰہ الا اللہ‘‘ کے پُرجوش نعروں کی گونج میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک بھر میں یومِ یکجہتئ کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کے عوام کا گھروں سے نکلنا اور مظلوم اور نہتے کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کرنا اس بات کا اعلان ہے کہ پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے اور حکمرانوں کا کردار خواہ کچھ بھی رہے، عوام کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں پیچھے نہیں ہٹیں گے، کیونکہ یہ کشمیری کا بھی اعلان ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان۔ انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ، عالمی طاقتیں اور ادارے کشمیری عوام پر بھارت کے مظالم پر خاموش ہیں، اقوامِ متحدہ خود اپنی منظور کردہ قراردادوں پر بھی عمل درآمد نہیں کرا رہی، اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کے خلاف کوئی آواز اُٹھانے پر تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ استصوابِ رائے کشمیریوں کا حق ہے۔ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حقِ خودارادیت ملنا ہے اور کشمیری عوام اپنا حق لے کر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں، کشمیریوں سے ہمدردی اور مودی سے یاری اور دوستی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتی۔ حکمرانوں کو اپنا رویہ اور طرزِعمل بدلنا ہوگا۔ پاکستان کے عوام کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے وہ موم بتی مافیا کہیں نظر نہیں آتی جو انسانیت اور انسانی حقوق کی بہت باتیں کرتی ہے، اُن کو کشمیریوں پر ظلم کیوں نظر نہیں آتا؟ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر بھارت کا نہ کوئی تاریخی حق ہے اور نہ کوئی جغرافیائی حق۔کشمیر پر ہر طرح سے پاکستان کا حق ہے اور کشمیر زیادہ عرصے تک بھارت کے تسلط میں نہیں رہ سکتا۔ کشمیر پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے اور آزادئ کشمیر سے یہ ایجنڈا مکمل ہوکر رہے گا۔

شرکاء سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کا کشمیریوں سے کلمے اور نظریے کا رشتہ ہے اور اس رشتے و تعلق کو کوئی ختم نہیں کرسکتا۔ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے، اور اگر کوئی ہماری شہہ رگ پر قبضہ کرے گا تو عوام خاموش نہیں رہیں گے۔ کشمیری عوام جذبۂ جہاد اور شوقِ شہادت سے سرشار ہیں۔ کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی۔ برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد جدوجہدِ آزادی نے ایک نیا رخ اور موڑ لیا ہے۔ کشمیری آزادی سے کم کوئی حل قبول نہیں کریں گے۔ پاکستان کے حکمرانوں اور افواج کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ امریکہ کی جنگ ہماری جنگ کبھی نہیں رہی ہے۔ قاضی حسین احمد مرحوم اور سید منور حسن ہمیشہ سے کہتے رہے ہیں کہ اس جنگ میں پاکستان کے عوام کو نہ جھونکا جائے۔ آج ہمارے حکمران اور افواج عوام کو اعتماد میں لیں اور کھل کر اعلان کریں کہ یہ جنگ ہماری نہیں ہے۔ اگر مسلم ممالک اپنا بلاک بنائیں تو امریکہ سمیت دنیا کی کوئی طاقت مسلمانوں کو اپنا دستِ نگر اور غلام نہیں بنا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستا ن کے اندر آنے والے دریا کشمیر سے آتے ہیں اور بھارت ہمارا پانی بند کرکے پورے ملک میں قحط سالی لانا چاہتا ہے، لیکن افسوس کہ حکمران طبقے کو بھارت سے دوستی اور آلو پیاز کی تجارت سے دلچسپی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ نے آج تک مسلمانوں کے حق میں کوئی فیصلہ نہیں دیا ہے۔ کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے اقوامِ متحدہ نے آج تک کچھ نہیں کیا۔ ایک لاکھ سے زائد کشمیری مسلمانوں کو شہید کیا جا چکا ہے، ہزاروں نوجوان زخمی اور معذور ہیں، اور عقوبت خانوں میں ظلم و ستم سہہ رہے ہیں، خواتین کی بے حرمتی کی جارہی ہے لیکن اقوامِ متحدہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ کشمیریوں کو 70 سال سے ان کے بنیادی حق سے محروم رکھا گیا ہے۔ خودارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے۔ بھارت کشمیریوں پر بدترین ظلم ڈھا رہا ہے۔ بستیاں جلا دی جاتی ہیں، کرفیو لگا کر قتل عام کیا جاتا ہے، نوجوانوں کو عقوبت خانوں میں ڈالا جاتا ہے، لیکن کشمیریوں کے اندر جذبۂ حریت، جذبۂ جہاد اور شوقِ شہادت ختم نہیں ہوسکا۔

ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ امریکہ اور بھارت گٹھ جوڑ کرکے کشمیریوں کو اُن کے حق سے محروم رکھنا چاہتے ہیں۔ امریکہ، بھارت کو علاقے کا چودھری بنانا چاہتا ہے۔ کشمیر پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ آزادئ کشمیر کی تحریک جہاد فی سبیل اللہ کی تحریک ہے۔ پاکستانی قوم ہر قیمت پر اس کا ساتھ دینے کو تیار ہے۔

کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے منعقد کی جانے والی ریلی سے آزاد جموں و کشمیر حلقہ کراچی کے امیر عبدالحمید، نائب امیر کراچی محمد اسلام، ضلع شرقی کے امیر یونس بارائی، ضلع وسطی کے امیر منعم ظفر خان، ضلع بن قاسم کے امیر عبدالجمیل خان، جماعت اسلامی منارٹی ونگ کے صدر یونس سوہن ایڈووکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔